ETV Bharat / bharat

Tiranga March اپوزیشن ایم پیز پارلیمنٹ سے وجے چوک تک ترنگا مارچ نکالیں گے - پارلیمنٹ کا بجٹ اجلاس

پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کا دوسرا مرحلہ ہنگامہ آرائی کی تاریخ رقم کرنے کے دہانے پر ہے۔ دونوں ایوانوں میں راہل بمقابلہ اڈانی معاملے میں حکومت اور اپوزیشن کے درمیان جاری جنگ کی وجہ سے بدھ کو کارروائی صرف چند منٹوں کے لیے چل سکی۔Opposition MPs to take out a Tiranga march from Parliament to Vijaya Chowk

اپوزیشن ایم پیز پارلیمنٹ سے وجئے چوک تک ترنگا مارچ نکالیں گے
اپوزیشن ایم پیز پارلیمنٹ سے وجئے چوک تک ترنگا مارچ نکالیں گے
author img

By

Published : Apr 6, 2023, 11:06 AM IST

نئی دہلی: جمعرات کو دونوں ایوانوں کی کارروائی غیر معینہ مدت تک ملتوی ہونے کے بعد متعدد اپوزیشن جماعتوں کے اراکین پارلیمان پارلیمنٹ سے وجے چوک تک 'ترنگا مارچ' نکالیں گے اور میڈیا کے سامنے اپنے خیالات پیش کریں گے۔ کانگریس قائدین نے کہا کہ حکومت کے رویہ کی وجہ سے سیشن مبینہ طور پر دھل گیا ہے۔ کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے نے کہا کہ یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ پارلیمنٹ سے وجے چوک تک ترنگا مارچ نکالا جائے گا جہاں اپوزیشن اراکین پارلیمان پریس کانفرنس کریں گے اور بجٹ اجلاس کے دوران جو کچھ ہوا اسے عوام کے سامنے رکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں نے مستقبل میں بھی ہم آہنگی اور تعاون کا فیصلہ کیا ہے۔

کانگریس کے جنرل سکریٹری تنظیم کے سی وینوگوپال نے کہا کہ جمعرات کو مقررہ وقت کے مطابق دونوں ایوانوں کی کارروائی غیر معینہ مدت تک ملتوی ہونے کے بعد ترنگا مارچ کا اہتمام کیا جائے گا۔ بجٹ اجلاس کا دوسرا سیشن صرف حکومت کے رویے کی وجہ سے بے کار گیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ پہلی بار ٹریژری بنچوں نے کارروائی روک دی اور بعد میں انہوں نے اڈانی کے مسئلہ پر بات کرنے سے انکار کر دیا اور یہ بھی نہیں سنا کہ اپوزیشن کیا مطالبہ کر رہی ہے۔

مزید پڑھیں:۔ Parliament Budget Session 2023 اپوزیشن کے ہنگامے کے باعث دونوں ایوانوں کی کارروائی ملتوی

پارٹی رہنماؤں نے کہا کہ پریس کانفرنس میں ان تمام مسائل کو عوام کے سامنے رکھا جائے گا۔ دونوں ایوانوں میں اپنی حکمت عملی کو مربوط کرنے کے لیے بدھ کو کئی اپوزیشن جماعتوں کے قائدین نے پارلیمنٹ کے راجیہ سبھا میں اپوزیشن رہنما کھرگے کے چیمبر میں ملاقات کی۔ کانگریس، ڈی ایم کے، سماج وادی پارٹی، شیو سینا (یو بی ٹی)، ٹی ایم سی، اے اے پی، جے ڈی (یو)، سی پی آئی، سی پی آئی (ایم)، آر جے ڈی، جے ایم ایم، آر ایس پی اور آئی یو ایم ایل کے رہنماؤں نے میٹنگ میں شرکت کی۔ بعد ازاں کانگریس ارکان پارلیمان نے کانگریس پارلیمانی پارٹی کے دفتر میں ملاقات کی اور اپنی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا۔

نئی دہلی: جمعرات کو دونوں ایوانوں کی کارروائی غیر معینہ مدت تک ملتوی ہونے کے بعد متعدد اپوزیشن جماعتوں کے اراکین پارلیمان پارلیمنٹ سے وجے چوک تک 'ترنگا مارچ' نکالیں گے اور میڈیا کے سامنے اپنے خیالات پیش کریں گے۔ کانگریس قائدین نے کہا کہ حکومت کے رویہ کی وجہ سے سیشن مبینہ طور پر دھل گیا ہے۔ کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے نے کہا کہ یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ پارلیمنٹ سے وجے چوک تک ترنگا مارچ نکالا جائے گا جہاں اپوزیشن اراکین پارلیمان پریس کانفرنس کریں گے اور بجٹ اجلاس کے دوران جو کچھ ہوا اسے عوام کے سامنے رکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں نے مستقبل میں بھی ہم آہنگی اور تعاون کا فیصلہ کیا ہے۔

کانگریس کے جنرل سکریٹری تنظیم کے سی وینوگوپال نے کہا کہ جمعرات کو مقررہ وقت کے مطابق دونوں ایوانوں کی کارروائی غیر معینہ مدت تک ملتوی ہونے کے بعد ترنگا مارچ کا اہتمام کیا جائے گا۔ بجٹ اجلاس کا دوسرا سیشن صرف حکومت کے رویے کی وجہ سے بے کار گیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ پہلی بار ٹریژری بنچوں نے کارروائی روک دی اور بعد میں انہوں نے اڈانی کے مسئلہ پر بات کرنے سے انکار کر دیا اور یہ بھی نہیں سنا کہ اپوزیشن کیا مطالبہ کر رہی ہے۔

مزید پڑھیں:۔ Parliament Budget Session 2023 اپوزیشن کے ہنگامے کے باعث دونوں ایوانوں کی کارروائی ملتوی

پارٹی رہنماؤں نے کہا کہ پریس کانفرنس میں ان تمام مسائل کو عوام کے سامنے رکھا جائے گا۔ دونوں ایوانوں میں اپنی حکمت عملی کو مربوط کرنے کے لیے بدھ کو کئی اپوزیشن جماعتوں کے قائدین نے پارلیمنٹ کے راجیہ سبھا میں اپوزیشن رہنما کھرگے کے چیمبر میں ملاقات کی۔ کانگریس، ڈی ایم کے، سماج وادی پارٹی، شیو سینا (یو بی ٹی)، ٹی ایم سی، اے اے پی، جے ڈی (یو)، سی پی آئی، سی پی آئی (ایم)، آر جے ڈی، جے ایم ایم، آر ایس پی اور آئی یو ایم ایل کے رہنماؤں نے میٹنگ میں شرکت کی۔ بعد ازاں کانگریس ارکان پارلیمان نے کانگریس پارلیمانی پارٹی کے دفتر میں ملاقات کی اور اپنی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.