یوکرین اور روس کے درمیان جنگ کا آج آٹھواں دن ہے۔ حالات دن بدن خراب ہوتے جا رہے ہیں۔ وہیں یوکرین میں پھنسے بھارتی شہریوں کو واپس لانے کا عمل مسلسل جاری ہے۔ آج صبح فضائیہ کا تیسرا سی-17 طیارہ 208 بھارتی شہریوں کو لے کر پولینڈ کے ریزجو سے دہلی کے قریب ہنڈن ایئربیس پر اترا۔ اس موقع پر وزیر مملکت برائے دفاع اجے بھٹ وہاں موجود تھے اور انہوں نے بھارتی شہریوں سے بات چیت کی۔
بھارت کی مسلسل کوشش ہے کہ وہ یوکرین میں پھنسے اپنے شہریوں کو بحفاظت وطن واپس لائے، اس سلسلے میں وزیراعظم نے اب تک کئی میٹنگز بھی کی ہیں۔ اب تک تقریباً 20,000 بھارتی شہریوں میں سے 6,000 کو وطن واپس لایا گیا ہے۔
شہری ہوابازی کے وزیر جیوتی رادتیہ سندھیا نے کہا کہ روس-یوکرین جنگ کے درمیان بدھ اور جمعہ کے درمیان 24 پروازوں میں تقریباً 4,800 بھارتی طلباء کو بخارسٹ اور سوکیویا کے راستے رومانیہ سے نکالا جائے گا۔ بھارتی طلبا کے انخلا کے انتظامات کرنے کے لئے بخارسٹ میں موجود وزیر نے کہا کہ وہ جمعرات کو یوکرین کے ساتھ سرحدی چیک پوسٹ صیرت کا دورہ کریں گے اور وہاں تقریباً 48 گھنٹے قیام کریں گے۔ اس نے کہا کہ میں اس وقت تک وہاں موجود رہوں گا جب تک آخری طالب علم صیرت سے نہیں نکل جاتا۔
مزید پڑھیں:۔ 'Operation Ganga: 218 Indians arrived in New Delhi آپریشن گنگا کے تحت یوکرین میں پھنسے 218 بھارتیوں کی واپسی
سندھیا نے ورچوئل پریس کانفرنس میں کہا کہ بخارسٹ میں تقریباً 3000 بھارتی طلباء اور 1000 صیرت میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صیرت چیک پوسٹ پر تقریباً ایک ہزار مزید طلباء کی آمد متوقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو امید ہے کہ اگلے تین دنوں میں انہیں بھارت واپس لایا جائے گا۔ سندھیا نے کہا کہ بدھ کے روز بخارسٹ سے تقریباً 1300 طلباء کو لے کر چھ پروازیں روانہ ہوئیں۔ 1,300 طلباء کو لے کر چھ پروازیں جمعرات کو بخارسٹ سے روانہ ہوں گی۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ انہوں نے منگل کی رات ہوائی اڈے پر 200-300 طلباء سے ملاقات کی۔