چاروں قصورواروں کی پھانسی کے بعد انصاف کی جیت کا جشن بھی منایا گیا تھا۔ تہاڑ جیل میں ایک ساتھ چار قصورواروں کو پھانسی دینے کا یہ پہلا واقعہ تھا۔ اس کے بعد سے یہ پھانسی گھر بند پڑا ہوا ہے۔
جانکاری کے مطابق 16 دسمبر 2012 کو ہوئی اس دردناک واردات میں چھ ملزمین گرفتار کئے گئے تھے۔ ان میں سے ایک نابالغ تھا، وہیں گرفتار ہوئے پانچ قصورواروں میں سے رام سنگھ نے تہاڑ جیل میں پھانسی لگا کر خودکشی کر لی تھی۔ دیگر چار قصورواروں مکیش سنگھ، اکشے، ونے اور پون کو عدالت نے پھانسی کی سزا سنائی تھی۔
اس کی رحم کی درخواست کو صدر جمہوریہ نے خارج کر دیا تھا۔ اس کے بعد عدالت نے 20 مارچ کی صبح 05.30 بجے پھانسی کا وقت مقرر کیا تھا۔ ٹھیک اسی وقت تہاڑ جیل میں چاروں کو پھانسی کے پھندے پر لٹکا دیا گیا تھا۔
نربھیا کیس کے چاروں قصورواروں کو 20 مارچ 2020 کی صبح ایک ساتھ پھانسی دے دی گئی۔ پھانسی کوٹھری میں ڈی ایم نیہا بنسل، ڈی جی سندیپ گوئل، جیل سپرنٹنڈنٹ، میڈیکل آفیسر، اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ سمیت 15 لوگ موجود تھے۔ پھانسی کوٹھری میں جانے سے قبل ان کے چہرے ڈھک دیے گئے تھے۔
ان کے چہرے پر نقاب ڈالا گیا تھا تاکہ وہ اندر ہونے والی سرگرمیوں کو آنکھوں سے نہیں دیکھ سکیں۔ آخری کے آدھے گھنٹے میں جیل کے اندر خاموشی تھی۔ صرف اشاروں میں بات کی جا رہی تھی۔
مزید پڑھیں:
غازی آباد: دہلی ۔ لکھنؤ شتابدی ایکسپریس میں آتشزدگی
صبح ٹھیک 05.30 بجے انہیں پھانسی کے پھندے سے لٹکا دیا گیا تھا۔ آدھے گھنٹے تک لاش لٹکتی رہی جس کے بعد صبح چھ بجے ڈاکٹر نے مردہ قرار دے دیا تھا۔