کورونا کے نئے ویرینٹ اومیکرون Omicron Case نے بھارت میں بھی اپنی دستک دے دی ہے۔ مرکزی صحت کے جوائنٹ سکریٹری لو اگروال نے بتایا کہ ملک میں اب تک اومیکرون ویرینٹ Omicron Case کے دومعاملے سامنے آئے ہیں۔ دونوں کیس ریاست کرناٹک کے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان میں سے ایک 66 سالہ شخص جو اومیکرون سے متاثر ہے جنوبی افریقہ کا سفر کر چکا ہے۔ دوسرا متاثرہ شخص 46 سالہ ہیلتھ ورکر ہے اور اس کی بیرون ملک سفر کی کوئی تاریخ نہیں ہے۔ ان دونوں افراد میں انفیکشن کی ہلکی علامات ظاہر ہوئی ہیں۔
اگروال نے کہا کہ دنیا میں اب تک کورونا وائرس کی اس شکل کے جتنے بھی کیس سامنے آئے ہیں، ان میں مریض کی حالت سنگین ہونے کی علامات نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں متاثرہ دو افراد میں سے ایک شخص کورونا ویکسین کی دونوں ڈوز لگوا چکا ہے۔
ملک میں دو اومیکرون کیسز پائے جانے کے بعد لاک ڈاؤن نافذ کرنے کی ضرورت کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے، نیتی آیوگ کے رکن (صحت) ڈاکٹر وی کے پال نے کہا کہ ابھی اس کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ' نئے چیلنج کا ہم مقابلہ کریں گے اور اس کے لئے ہمارے پاس تمام ذرائع دستیاب ہیں۔ ہمیں ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ ماسک پہنیں۔
وزارت نے ڈبلیو ایچ او World Health Organization کے حوالے سے کہا کہ اومیکرون ویریئنٹ کورونا کے ڈیلٹا ویرینٹ سے 5 گنا زیادہ خطرناک ہے اور اس کے تیزی سے پھیلنے کا خدشہ ہے۔ ڈبلیو ایچ او نے اسے تشویش کے مختلف زمرے میں رکھا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Omicron Precautions: اومیکرون کے بچنے کے لیے احتیاط ضروری ہے: رامپور ڈی ایم
واضح رہے کہ کورونا وائرس کی نئی شکل اومیکرون سے اب تک تقریباً 30 ممالک متاثر ہو چکے ہیں۔ اس کے بڑھتے ہوئے خطرے کے پیش نظر حکومت ہند نے باقاعدہ بین الاقوامی پروازیں کھولنے کا منصوبہ ملتوی کر دیا ہے۔ یہ پروازیں 15 دسمبر سے کھولی جانی تھیں۔