ETV Bharat / bharat

میٹرو میں خواجہ سراؤں کے بیت-الخلا کی علامتی تصاویر پر اعتراض

author img

By

Published : Sep 9, 2021, 12:26 PM IST

Updated : Sep 9, 2021, 12:42 PM IST

خواجہ سرا ڈاکٹر اقصٰی شیخ نے نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن اور دہلی میٹرو ریل کارپوریشن کو خط لکھ کر مطالبہ کیا کہ دہلی میٹرو پر بننے والے بیت الخلا میں علامتی تصویر میں آدھی خاتون اور آدھا مرد کی تصویر لگانے کے بجائے انگلش کا ٹی (T) استعمال کیا جائے۔

dr aqsa shaikh
dr aqsa shaikh

دہلی میٹرو ریل کارپوریشن نے 29 اگست کو ایک پریس ریلیز کے ذریعے اعلان کیا تھا کہ موجودہ معذور افراد کے لیے بیت الخلا کو خواجہ سراؤں کے لیے مختص کیا جائے گا لیکن اس بیان میں متعدد باتیں ایسی ہیں جو خواجہ سرا سماج کو ناگوار گزری ہیں۔

اس حوالے سے خواجہ سرا ڈاکٹر اقصٰی شیخ نے نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن اور دہلی میٹرو ریل کارپوریشن کو خط لکھ کر اعتراض کا اظہار کیا اور ان تمام باتوں پر فوری کارروائی کرتے ہوئے دی گئی رائے پر عمل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔


انہوں نے ڈی ایم آر سی کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں درج ذیل غلطیوں کی نشاندہی کی ہے:


1. دو لسانی اشاروں میں ہندی میں لفظ (اُبھیے لنگی) کا استعمال کیا گیا ہے جو خواجہ سراؤں کے لیے قابل قبول اصطلاح نہیں ہے چونکہ اس اصطلاح کا مطلب انٹر سیکس افراد ہے۔ خواجہ سراوں کے لیے ٹرانسجینڈر کی اصطلاح استعمال کی جائے۔


2. خواجہ سراؤں کے لیے استعمال ہونے والی علامتی تصویر میں آدھا مرد اور آدھی عورت دکھائی گئی ہے، جو کہ غلط ہے۔


خواجہ سراوں کے لیے بیت الخلاء میں استعمال ہونے والی علامت کے طور پر انگریزی زبان کا 'T' استعمال کیا جا سکتا ہے۔

3. پریس ریلیز میں ٹرانس جینڈرز کے بجائے 'ٹرانس جینڈر افراد کا استعمال کیا جانا چاہئے۔ ٹرانسجینڈر انگریزی زبان میں ایک اسم نہیں ہے بلکہ ایک صفت ہے۔

4. ٹرانسجینڈر پرسنز (حقوق کا تحفظ) ایکٹ 2019 کے سیکشن 11 کے مطابق ہر اسٹیبلشمنٹ کسی شخص کو شکایات سے نمٹنے کے لیے شکایت افسر مقرر کرے گی۔

ایکٹ کی دفعات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ڈی ایم آر سی کی جانب سے ابھی تک اس سے متعلق کوئی شکایت افسر نہیں رکھا اور نہ ہی اس کی جانکاری دی گئی، یہ نشانات ڈی ایم آر سی کی "محفوظ جگہ اور صنفی امتیاز کو روکنے" کو فراہم کرنے میں ناکام ہے۔

یہ باتیں ٹخواجہ سراوں کے بارے میں دقیانوسی تصورات اور مفروضوں کو تقویت دیتی ہیں۔

وہ ٹرانس جینڈر پرسنز (حقوق کا تحفظ) ایکٹ کے سیکشن 22 کے مینڈیٹ کو پورا نہیں کرتی بلکہ ڈی ایم آر سی نے ایکٹ کے سیکشن 8 (3) کی خلاف ورزی کی ہے، مزید یہ کہ یہ ہمارے بنیادی حقوق کے وقار، عزت نفس اور حق خود ارادیت کی خلاف ورزی ہے۔

مزید پڑھیں:۔ دہلی: بھارت کی پہلی خواجہ سرا ڈاکٹر، کووڈ سینٹر کی رہنمائی کررہی ہے



ڈی ایم آر سی کو تمام اشاروں کو ہٹانے کی ہدایات جن میں فوری طور پر درج ذیل تبدیلیاں کی جانی چاہیے:


1. ہندی میں 'ٹرانسجینڈر پرسن' کی اصطلاح کا نقل ہونا چاہیے۔

2. خواجہ سراؤں کے لیے علامتی تصویر 'آدھا مرد آدھی عورت' کے بجائے 'T' کا نشان ہونا چاہیے۔

3. تبدیلی کے بعد ایک تازہ پریس ریلیز جاری کی جائے جس میں اشارے اور بیان میں ٹرانسجینڈرز کے بجائے 'ٹرانس جینڈر پرسنز' استعمال ہو۔


4 مذکورہ بالا تبدیلیوں کو ڈی ایم آر سی کے مستقبل کے تمام اقدامات میں شامل کیا جائے ۔
فیز IV میں اپنے آنے والے اسٹیشنز پر خواجہ سراؤں کے لیے عوامی بیت الخلا کی سہولیات فراہم کی جائے۔


5. ڈی ایم آر سی کی دفعات کی خلاف ورزیوں کو مطلع کرنے کے لئے ایک شکایت افسر ہونا چاہئے۔

dr aqsa shaikh

دہلی میٹرو ریل کارپوریشن نے 29 اگست کو ایک پریس ریلیز کے ذریعے اعلان کیا تھا کہ موجودہ معذور افراد کے لیے بیت الخلا کو خواجہ سراؤں کے لیے مختص کیا جائے گا لیکن اس بیان میں متعدد باتیں ایسی ہیں جو خواجہ سرا سماج کو ناگوار گزری ہیں۔

اس حوالے سے خواجہ سرا ڈاکٹر اقصٰی شیخ نے نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن اور دہلی میٹرو ریل کارپوریشن کو خط لکھ کر اعتراض کا اظہار کیا اور ان تمام باتوں پر فوری کارروائی کرتے ہوئے دی گئی رائے پر عمل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔


انہوں نے ڈی ایم آر سی کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں درج ذیل غلطیوں کی نشاندہی کی ہے:


1. دو لسانی اشاروں میں ہندی میں لفظ (اُبھیے لنگی) کا استعمال کیا گیا ہے جو خواجہ سراؤں کے لیے قابل قبول اصطلاح نہیں ہے چونکہ اس اصطلاح کا مطلب انٹر سیکس افراد ہے۔ خواجہ سراوں کے لیے ٹرانسجینڈر کی اصطلاح استعمال کی جائے۔


2. خواجہ سراؤں کے لیے استعمال ہونے والی علامتی تصویر میں آدھا مرد اور آدھی عورت دکھائی گئی ہے، جو کہ غلط ہے۔


خواجہ سراوں کے لیے بیت الخلاء میں استعمال ہونے والی علامت کے طور پر انگریزی زبان کا 'T' استعمال کیا جا سکتا ہے۔

3. پریس ریلیز میں ٹرانس جینڈرز کے بجائے 'ٹرانس جینڈر افراد کا استعمال کیا جانا چاہئے۔ ٹرانسجینڈر انگریزی زبان میں ایک اسم نہیں ہے بلکہ ایک صفت ہے۔

4. ٹرانسجینڈر پرسنز (حقوق کا تحفظ) ایکٹ 2019 کے سیکشن 11 کے مطابق ہر اسٹیبلشمنٹ کسی شخص کو شکایات سے نمٹنے کے لیے شکایت افسر مقرر کرے گی۔

ایکٹ کی دفعات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ڈی ایم آر سی کی جانب سے ابھی تک اس سے متعلق کوئی شکایت افسر نہیں رکھا اور نہ ہی اس کی جانکاری دی گئی، یہ نشانات ڈی ایم آر سی کی "محفوظ جگہ اور صنفی امتیاز کو روکنے" کو فراہم کرنے میں ناکام ہے۔

یہ باتیں ٹخواجہ سراوں کے بارے میں دقیانوسی تصورات اور مفروضوں کو تقویت دیتی ہیں۔

وہ ٹرانس جینڈر پرسنز (حقوق کا تحفظ) ایکٹ کے سیکشن 22 کے مینڈیٹ کو پورا نہیں کرتی بلکہ ڈی ایم آر سی نے ایکٹ کے سیکشن 8 (3) کی خلاف ورزی کی ہے، مزید یہ کہ یہ ہمارے بنیادی حقوق کے وقار، عزت نفس اور حق خود ارادیت کی خلاف ورزی ہے۔

مزید پڑھیں:۔ دہلی: بھارت کی پہلی خواجہ سرا ڈاکٹر، کووڈ سینٹر کی رہنمائی کررہی ہے



ڈی ایم آر سی کو تمام اشاروں کو ہٹانے کی ہدایات جن میں فوری طور پر درج ذیل تبدیلیاں کی جانی چاہیے:


1. ہندی میں 'ٹرانسجینڈر پرسن' کی اصطلاح کا نقل ہونا چاہیے۔

2. خواجہ سراؤں کے لیے علامتی تصویر 'آدھا مرد آدھی عورت' کے بجائے 'T' کا نشان ہونا چاہیے۔

3. تبدیلی کے بعد ایک تازہ پریس ریلیز جاری کی جائے جس میں اشارے اور بیان میں ٹرانسجینڈرز کے بجائے 'ٹرانس جینڈر پرسنز' استعمال ہو۔


4 مذکورہ بالا تبدیلیوں کو ڈی ایم آر سی کے مستقبل کے تمام اقدامات میں شامل کیا جائے ۔
فیز IV میں اپنے آنے والے اسٹیشنز پر خواجہ سراؤں کے لیے عوامی بیت الخلا کی سہولیات فراہم کی جائے۔


5. ڈی ایم آر سی کی دفعات کی خلاف ورزیوں کو مطلع کرنے کے لئے ایک شکایت افسر ہونا چاہئے۔

Last Updated : Sep 9, 2021, 12:42 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.