سورت: کانگریس رہنما راہل گاندھی 2019 کے مجرمانہ ہتک عزت کے مقدمے میں اپنی سزا کے خلاف پیر کو سورت (گجرات) کی ایک عدالت میں اپیل دائر کریں گے اور عدالت میں حاضر ہوں گے۔ ان کے وکیل نے اتوار کو یہ جانکاری دی۔ پارٹی ذرائع نے بتایا کہ گاندھی دو سال قید کی سزا سنائے جانے کے حکم کو چیلنج کرنے والی عرضی داخل کرنے کے لیے سیشن کورٹ میں موجود ہوں گے۔ وہیں اس معاملہ پر کانگریس پارٹی کے رہنماوں نے اپنے ردعمل کا اظہار کیا۔ سورت کانگریس کے ریاستی صدر جگدیش بھائی نے کہا کہ ہم کانگریس رہنما راہل گاندھی کے استقبال کے لیے بے تاب ہیں۔ جنہوں نے راہل گاندھی کو ڈرانے کی کوشش کی اب وہ خوفزدہ ہیں۔ امت شاہ اور بی جے پی خوفزدہ ہیں اور اسی لیے کانگریس کارکنان کو روکا جا رہا ہے۔ انہیں حراست میں لے لیا گیا ہے۔ عوام کو روکا جا رہا ہے۔ یہ ہرش شنگھوی اور سی آر پاٹل کی تانا شاہی ہے۔
وہیں کانگریس رہنما امت چاوڑا نے کہا کہ کانگریس کارکنان سچائی کے راستے پر نکلے ہیں، پولیس انہیں نہیں روک سکتی۔ ملک بھر سے کارکنان یہاں آرہے ہیں۔ پرینکا گاندھی سمیت تمام کانگریس رہنما سورت آ رہے ہیں۔ رگھو شرما نے کہا کہ جمہوریت کا قتل کیا جا رہا ہے۔ راہل گاندھی نے پارلیمنٹ میں مودی کے خلاف سوال کیا۔ انہیں لوک سبھا میں آنے سے روکنے کا یہ ایک منصوبہ ہے۔ راہل گاندھی پارلیمنٹ میں نہیں رہیں گے لیکن ملک میں تو رہیں گے۔ سورت میں کانگریس رہنما دگ وج سنگھ نے کہا کہ مودی او بی سی کے کمیونٹی نہیں ہیں۔ مودی کنیت جین اور پارسی برادریوں میں بھی پائی جاتی ہے۔ پی ایم مودی رام راج کی بات کرتے ہیں۔ کیا مودی گجرات کی او بی سی فہرست میں کوئی ذات ہے؟ یہ لوگ گجرات کے لوگوں کو بدنام کر رہے ہیں۔ وہ گجرات کے وزیر اعلیٰ رہ چکے ہیں اور اس وقت وزیر اعظم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے کہاں تک تعلیم حاصل کی ہے، انہیں ڈگری دکھانے میں کیا حرج ہے؟
مزید پڑھیں:۔ Defamation Case Verdict راہل گاندھی ہتک عزت معاملہ میں قصوروار قرار، ضمانت منظور
وہیں اس معاملہ پر راہل گاندھی کے وکیل کریت پان والا نے کہا کہ راہل گاندھی اپیل دائر کرنے کے لیے تقریباً 3 بجے سورت کی سیشن کورٹ پہنچیں گے۔ پارٹی ذرائع نے بتایا کہ جب راہل گاندھی پیر کی دوپہر یہاں پہنچیں گے تو کانگریس کے سینئر رہنما بھی سورت میں موجود ہوں گے۔ 23 مارچ کو سورت میں چیف جوڈیشل مجسٹریٹ ایچ ایچ ورما کی عدالت نے ہتک عزت معاملہ میں راہل گاندھی کو قصوروار قرار دیا اور انہیں 'مودی کنیت' کے بارے میں ایک تبصرہ کے سلسلے میں دائر مجرمانہ کے مقدمے میں دو سال قید کی سزا سنائی۔