آپ کو بتادیں کہ سوشل میڈیا پر ان دنوں تیزی سے ایک معصوم بچی کی فوٹو خوب وائرل ہو رہی ہے، ساتھ ہی فوٹو کے کیپشن میں یہ بھی لکھا ہوا ہے کہ اس بچی کو سولہ کروڑ روپے کے انجیکشن کی ضرورت ہے۔
اس خبر کے منظر عام پر آنے کے بعد کئی سماجی تنظیمیں نور فاطمہ کے اس مہنگے انجیکشن کے لیے اپنی ہر ممکن کوشش کر رہی تھیں لیکن افسوس معصوم اس دنیا کو الواداع کہہ گئیں۔
آپ کو بتادیں کہ نور فاطمہ ایک ایسے متعدی مرض میں مبتلا تھی جس کے سبب اس کے جسم کا آدھا حصہ مفلوج ہو گیا تھا۔
ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ نور فاطمہ 'ایس ایم این' ریڑھ کی ہڈی میں ہونے والی ایک متعدی بیماری میں مبتلا ہیں جس کا علاج زولجینسما نامی انجیکشن سے کیا جاسکتا ہے جس کی قیمت 16 کروڑ روپے ہے۔
- یہ بھی پڑھیں:
- ساڑھے چھ ماہ کی بچی کو 16 کروڑ کے انجیکشن کی سخت ضرورت