وارانسی: وارانسی کی عدالت نے 23 سال پرانے معاملے میں کانگریس کے سینئر رہنما رندیپ سرجے والا کے خلاف سخت موقف اختیار کیا ہے۔ عدالت نے پیر کو رندیپ سرجے والا کے خلاف غیر ضمانتی وارنٹ جاری کیا ہے۔ دراصل 23 سال قبل وارانسی میں کانگریس کے ذریعہ منعقدہ احتجاج کے دوران سرجے والا سمیت کئی لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ 23 سال پرانے کیس کے بارے میں خصوصی جج (ایم پی ایم ایل اے) اونیش گوتم کی عدالت نے پیر کو کیس کی سماعت میں حاضر نہ ہونے پر ان کے خلاف غیر ضمانتی وارنٹ جاری کیا۔
معروف سنواسینی معاملے میں کانگریسی رہنماوں پر جھوٹے الزام کے خلاف 21 اگست 2000 کو انڈین یوتھ کانگریس کے اس وقت کے قومی صدر رندیپ سرجے والا اور ریاستی صدر کے کارکنان کمشنر کے دفتر کے احاطے میں زبردستی گھس گئے اور وہاں احتجاج کرتے ہوئے خوب ہنگامہ کیا۔ پولس نے موقع سے سرجے والا اور گوسوامی وغیرہ کو گرفتار کر لیا تھا۔ پیر کو اس کیس میں الزامات طے کرنے پر سماعت ہونی تھی۔ سرجے والا کی جانب سے پارلیمنٹ کی کارروائی کا حوالہ دیتے ہوئے عدالت سے کوئی اور تاریخ دینے کی اپیل کی گئی۔ ان کی درخواست مسترد کرتے ہوئے عدالت نے کہا کہ ملزمان کو ذاتی طور پر پیشی کا آخری موقع فراہم کیا جا رہا ہے۔
.
اس معاملہ میں جن رہنماوں کے خلاف الزام عائد کئے گئے تھے، ان میں وجے شنکر پانڈے، سنتوش چورسیہ، حاجی رحمت اللہ، ودیا شنکر، اروند کمار سنگھ، انیل کمار سریواستو، شمبھو ناتھ بتول، شانتیش عرف سنتوش کمار، دیاناتھ پانڈے، ستنام سنگھ، اشوک کمار مشرا، سنجیو جین، ویشیشورناتھ پانڈے اور سیا شنکر سنگھ شامل ہیں۔
مزید پڑھیں:۔ بی جے پی نے اپنے سینئر لیڈروں کو ٹھکانے لگایا: سرجے والا