اترپردیش کے نوئیڈا سیکٹر 37 کے آٹو اور بس اسٹینڈ پر شاہین باغ سے نوئیڈا آنے اور جانے والے آٹو ڈرائیوروں نے لنگر کا اہتمام کیا جس میں ہندو اور مسلمان دونوں شامل رہے۔ ڈرائیوروں نے آپس میں چندہ اکٹھا کرکے اس لنگر کا اہتمام کیا۔
لنگر کے دوران کھانا پیش کرنے والے آٹو ڈرائیور سکندر نے بتایا کہ گذشتہ پانچ برسوں سے ہم یہ خدمت انجام دے رہے ہیں۔ کورونا کے باعث گذشتہ برس ممکن نہیں ہو سکا تھا۔
انہوں نے کہا کہ اس میں صرف سیکٹر 37 اسٹینڈ کے آٹو ڈرائیوروں سے چندہ لیا گیا ہے جو نوئیڈا سیکٹر 37 سے شاہین باغ اور شاہین باغ سے نوئیڈا کا چکر لگاتے ہیں۔ ان میں بیشتر مسلم ہیں جو شاہین باغ میں رہتے ہیں لیکن آٹو نوئیڈا میں چلاتے ہیں۔
آٹو ڈرائیور محمد رضوان نے بتایا کہ ہم آٹو ڈرائیوروں نے پیسہ جمع کر کے دو کنٹل چاول اور 80 کلو راجما دال بنا کر لوگوں میں تقسیم کیا۔ یہ لنگر سیکٹر 37 میں اس جگہ لگایا گیا جہاں ہر وقت مسافروں کی بھیڑ رہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج انسان انسان کا دشمن بن گیا ہے۔ رواداری اور تحمل کے اصول فراموش کر دیے گئے ہیں، ایسے میں ہم بھائی چارہ کے پیغام کو آگے بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں کیونکہ جب تک اتحاد نہیں ہوگا ہم ترقی نہیں کر سکتے۔
مزید پڑھیں:۔ گلبرگہ: عید میلاد النبی ﷺ کے موقع پر لنگر کا اہتمام
آٹو ایسوسی ایشن کے پردھان راکیش نے کہا کہ پروگرام کا اہتمام کر کے خوشی محسوس ہو رہی ہے۔ ہم سب مل کر اس کام میں ہاتھ بٹا رہے ہیں۔ اس میں ہندو اور مسلمان سبھی شامل ہیں۔ اس لیے اسے سائیں بابا لنگر نام دیا گیا ہے۔
ڈرائیور محمد رفیق نے کہا کہ نہ ہندو بنے گا نہ مسلمان بنے گا، انسان کی اولاد ہے انسان بنے گا۔ انہوں نے کہا کہ خدمت خلق کے راستہ پر چلنے کیلئے کسی رہنما یا تحریک کی نہیں بلکہ ایک جذبے کی ضرورت ہوتی ہے اور اسی جذبہ کے تحت ہم لوگوں کی یہ ایک ادنیٰ سی کوشش ہے۔