نوئیڈا اتھارٹی کے خلاف کسانوں کی تحریک مزید زور پکڑتی جا رہی ہے۔
کسانوں کی رہائی کے لیے کسان رہنماؤں کی جدوجہد بدستور جاری ہے۔ مظاہرین کو سیاسی پارٹیوں کی بھی حمایت مل رہی ہے۔
تحریک کے سربراہ سکھویر بھی اپنی ٹیم کے ہمراہ لکسر جیل کے باہر پہنچے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک انتظامیہ تمام کسانوں کی رہائی نہیں کرتی تب تک جیل کے باہر بیٹھ کر پرامن طریقہ سے احتجاج جاری رکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ کسانوں کی رہائی تک ہم کسی سے بات نہیں کریں گے، رہائی کے بعد متفقہ طور پر فیصلے کے بعد آگے کی حکمت عملی طے کی جائے گی۔
ہم ہر صورت اپنا حق لے کر رہیں گے بھلے اس کے لیے بار بار جیل جانا پڑے۔ انہوں نے انتظامیہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تم کتنا بھی کھینچ کر جیلوں میں ڈالو ہم ڈرنے والے نہیں ہیں۔ اتھارٹی اور حکومت کو مطالبات تسلیم کرنے ہوں گے، دیگر صورت میں ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔
کسان رہنما سنیل چودھری کی قیادت میں کسانوں کی ایک بڑی تعداد نے مظاہرہ کیا۔
مزید پڑھیں:کسانوں کی مہاپنچایت کے پیش نظر مختلف اضلاع میں انٹرنیٹ خدمات معطل
انہوں نے مطالبہ کیا کہ جیل میں بند تمام کسانوں کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔
بتادیں کہ ایک دن پہلے 21 کسانوں کو جیل سے رہا کیا گیا تھا۔
اس کے بعد نوئیڈا اتھارٹی کے خلاف کسانوں کی تحریک کو ایک نئ دھار ملے گی۔