ETV Bharat / bharat

Muslim Girls College Row مسلم خواتین کے لیے علیحدہ کالج کھولنے کی کوئی تجویز نہیں، بسواراج بومائی - کرناٹک کے وزیراعلیٰ کا بیان

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ بسواراج بومائی نے واضح کیا ہے کہ مسلم خواتین کے لیے علیحدہ کالج شروع کرنے کے بارے میں حکومت کے سامنے کوئی تجویز یا فائل نہیں آئی ہے۔ یہ وقف بورڈ کے چیئرمین کا ذاتی نقطہ نظر ہوسکتا ہے نہ کہ ان کی حکومت کا موقف۔ Karnataka CM On Colleges For Muslim Women

مسلم خواتین کے لیے علیحدہ کالج کھولنے کی کوئی تجویز نہیں، کرناٹک کے وزیراعلیٰ
مسلم خواتین کے لیے علیحدہ کالج کھولنے کی کوئی تجویز نہیں، کرناٹک کے وزیراعلیٰ
author img

By

Published : Dec 1, 2022, 10:51 PM IST

بنگلور: کرناٹک کے وزیر اعلیٰ بسواراج بومائی نے مسلم خواتین کے لیے علیحدہ کالج شروع کرنے کے معاملے پر کہا کہ حکومت کے سامنے اس طرح کی کوئی تجویز یا فائل نہیں آئی ہے۔ اس طرح کی بات چیت ان کی انتظامیہ کے کسی بھی سطح پر نہیں ہوئی ہے۔ ان اطلاعات کو مسترد کرتے ہوئے کہ کرناٹک حکومت نے وقف بورڈ کو ریاست میں مسلم طالبات کے لیے 10 کالج کھولنے کی رضامندی دی ہے، بسواراج بومائی نے واضح کیا کہ یہ وقف بورڈ کے چیئرمین کا ذاتی نقطہ نظر ہوسکتا ہے نہ کہ ان کی حکومت کا موقف۔ Karnataka CM On Colleges For Muslim Women

بومئی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ مجھے نہیں معلوم، یہ ان کا (چیئرمین وقف چیئرمین) کا ذاتی خیال ہو سکتا ہے۔ اس پر ہماری حکومت کے کسی حلقے میں بحث نہیں ہوئی اور یہ میری حکومت کا موقف نہیں ہے۔ اگر کچھ ہے تو وقف کو مجھ سے بات کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں وقف بورڈ کے چیئرمین کا بیان ان کا ذاتی ہے۔ میں نے پہلے ہی وقف بورڈ کے چیئرمین سے بات کی ہے اور ان سے ان قیاس آرائیوں کے بارے میں وضاحت جاری کرنے کو کہا ہے۔

وہیں کرناٹک کی وزیر حج و وقف ششیکلا جولے نے بھی ایک بیان جاری کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ مسلم خواتین کے لیے علیحدہ کالج شروع کرنے کے بارے میں حکومت کے سامنے کوئی تجویز یا فائل نہیں آئی ہے۔ کرناٹک وقف بورڈ کے چیئرمین مولانا شفیع سعدی نے حال ہی میں کہا تھا کہ ریاست کے مختلف اضلاع میں لڑکیوں کے لیے 2.5 کروڑ روپے فی کالج کی لاگت سے 10 کالج شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور وزیر اعلیٰ اور وزیر جولے نے اصولی طور پر رضامندی دے دی ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ نئے کالج جنوبی کنڑ، شیواموگا، کوڈاگو، چکوڈی، نپانی، کالابوراگی، بیجاپور، باگل کوٹ سمیت ریاست کے دیگر مقامات پر کھولے جائیں گے۔ انہوں نے کہا تھا کہ حجاب تنازعہ کے بعد مسلم کمیونٹی کی طرف سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وقف بورڈ کے ذریعے خواتین کالج شروع کیے جائیں اور اس سلسلے میں انہوں نے مرکزی وزیر برائے خواتین و اطفال اسمرتی ایرانی سے بھی ملاقات کی تھی۔ تاہم مولانا شفیع سعدی نے جمعرات کو کہا کہ وقف بورڈ کی سطح پر بات چیت ہوئی ہے اور یہ معاملہ ابھی تک حکومت تک نہیں پہنچا ہے۔ تجویز ابھی تیار ہو رہی ہے اور آنے والے دنوں میں حکومت کو بھیج دی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: Karnataka Waqf Board کرناٹک وقف بورڈ کی جانب سے ریاست میں خواتین کے 10 کالج کھولے جائیں گے

بنگلور: کرناٹک کے وزیر اعلیٰ بسواراج بومائی نے مسلم خواتین کے لیے علیحدہ کالج شروع کرنے کے معاملے پر کہا کہ حکومت کے سامنے اس طرح کی کوئی تجویز یا فائل نہیں آئی ہے۔ اس طرح کی بات چیت ان کی انتظامیہ کے کسی بھی سطح پر نہیں ہوئی ہے۔ ان اطلاعات کو مسترد کرتے ہوئے کہ کرناٹک حکومت نے وقف بورڈ کو ریاست میں مسلم طالبات کے لیے 10 کالج کھولنے کی رضامندی دی ہے، بسواراج بومائی نے واضح کیا کہ یہ وقف بورڈ کے چیئرمین کا ذاتی نقطہ نظر ہوسکتا ہے نہ کہ ان کی حکومت کا موقف۔ Karnataka CM On Colleges For Muslim Women

بومئی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ مجھے نہیں معلوم، یہ ان کا (چیئرمین وقف چیئرمین) کا ذاتی خیال ہو سکتا ہے۔ اس پر ہماری حکومت کے کسی حلقے میں بحث نہیں ہوئی اور یہ میری حکومت کا موقف نہیں ہے۔ اگر کچھ ہے تو وقف کو مجھ سے بات کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں وقف بورڈ کے چیئرمین کا بیان ان کا ذاتی ہے۔ میں نے پہلے ہی وقف بورڈ کے چیئرمین سے بات کی ہے اور ان سے ان قیاس آرائیوں کے بارے میں وضاحت جاری کرنے کو کہا ہے۔

وہیں کرناٹک کی وزیر حج و وقف ششیکلا جولے نے بھی ایک بیان جاری کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ مسلم خواتین کے لیے علیحدہ کالج شروع کرنے کے بارے میں حکومت کے سامنے کوئی تجویز یا فائل نہیں آئی ہے۔ کرناٹک وقف بورڈ کے چیئرمین مولانا شفیع سعدی نے حال ہی میں کہا تھا کہ ریاست کے مختلف اضلاع میں لڑکیوں کے لیے 2.5 کروڑ روپے فی کالج کی لاگت سے 10 کالج شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور وزیر اعلیٰ اور وزیر جولے نے اصولی طور پر رضامندی دے دی ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ نئے کالج جنوبی کنڑ، شیواموگا، کوڈاگو، چکوڈی، نپانی، کالابوراگی، بیجاپور، باگل کوٹ سمیت ریاست کے دیگر مقامات پر کھولے جائیں گے۔ انہوں نے کہا تھا کہ حجاب تنازعہ کے بعد مسلم کمیونٹی کی طرف سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وقف بورڈ کے ذریعے خواتین کالج شروع کیے جائیں اور اس سلسلے میں انہوں نے مرکزی وزیر برائے خواتین و اطفال اسمرتی ایرانی سے بھی ملاقات کی تھی۔ تاہم مولانا شفیع سعدی نے جمعرات کو کہا کہ وقف بورڈ کی سطح پر بات چیت ہوئی ہے اور یہ معاملہ ابھی تک حکومت تک نہیں پہنچا ہے۔ تجویز ابھی تیار ہو رہی ہے اور آنے والے دنوں میں حکومت کو بھیج دی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: Karnataka Waqf Board کرناٹک وقف بورڈ کی جانب سے ریاست میں خواتین کے 10 کالج کھولے جائیں گے

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.