پٹنہ: نتیش کمار کی عظیم اتحاد حکومت نے بہار میں اپوزیشن بی جے پی کے واک آؤٹ کے درمیان اعتماد کا ووٹ حاصل کر لیا Nitish Wins Motion of Confidence۔ اعظیم اتحاد کو 160 اراکین اسمبلی کی حمایت ملی، جب کہ مخالفت میں ایک بھی ووٹ نہیں پڑا۔ اس سے قبل اعتماد کے ووٹ پر بحث کے دوران بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے خطاب کرتے ہوئے بی جے پر الزام لگایا کہ بی جے پی نے سنہ 2020 کے اسمبلی انتخابات میں جنتا دل یونائیٹڈ کو ختم کرنے کی سازش کی۔ انہوں نے کہا کہ پہلے چار جماعتیں تھیں، لیکن آج آٹھ جماعتیں ہمارے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں نند کشور یادو کو اسمبلی کا اسپیکر بنانے کو کہا گیا لیکن وجے سنہا کو بنایا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہم 2020 میں وزیر اعلیٰ نہیں بن رہے تھے، بی جے پی کے دباؤ میں بننے۔ اسمبلی انتخابات میں بی جے پی نے جے ڈی یو کو ختم کرنے کی سازش کی۔ بی جے پی نے تمام پرانے لیڈروں کو ایک طرف کر دیا'۔ Nitish Kumar Wins Motion of Confidence Amid Walkout by Opposition BJP
مرکزی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مرکز نے پٹنہ یونیورسٹی کا مطالبہ بھی نہیں مانا۔ سنہ 2017 میں مرکز نے 600 کروڑ دیے اور کہا کہ ہر گھر نل کو مرکز کا منصوبہ تسلیم کریں، لیکن ہم نے اتفاق نہیں کیا۔ ہر گھر نال سنہ 2015 میں شروع ہوا تھا، اس وقت آر جے ڈی واحد حلیف جماعت تھی۔ بہار میں سڑک کی تعمیر ریاستی حکومت نے کی مرکزی حکومت نے نہیں کی۔ آنجہانی اٹل واجپائی بیمار ہو گئے تو اڈوانی کو اقتدار ملنا چاہیے تھا، لیکن ایسا نہیں ہوا۔
نتیش کمار نے ہنگامہ کرنے والے بی جے پی لیڈروں سے کہا کہ اگر آپ میرے خلاف بولیں گے تو آپ کو مرکزی حکومت سے ایوارڈ ملے گا۔ بی جے پی کے بائیکاٹ پر نتیش کمار نے کہا کہ آپ کو اوپر سے بتایا گیا ہوگا کہ آپ لوگ باہر کیوں گئے؟
مزید پڑھیں: