ملک میں بنیادی سہولیات سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کو پورا کرنے کے لیے ریلوے، سڑک، بجلی، بندرگاہیں، قدرتی گیس، تیل اور ویئر ہاؤس جیسے شعبوں میں اگلے چار سالوں میں سرکاری اثاثوں کے مونیٹائزیشن سے 6 لاکھ کروڑ روپے یکجا کرنے کی تیاریاں کی گئی ہیں۔
اس سلسلے میں پیر کو نیتی آیوگ نے دو حصوں کی نیشنل مونیٹائزیشن پائپ لائن جاری کیا۔ پائپ لائن کو وزیر خزانہ نرملا سیتارمن، نیتی آیوگ کے وائس چیئرمین راجیو کمار، نیتی آیوگ کے سی ای او امیتابھ کانت سمیت نو سے زائد وزارتوں کے سکریٹریز نے جاری کیا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے واضح کیا کہ وہ تمام اثاثے جو مونیٹائز کیے جائیں گے وہ مرکزی حکومت کی ملکیت میں ہی بنے رہیں گے۔
نجی شعبوں کو صرف اسے چلانے اور اس کے رکھ رکھاؤ کی ذمہ داری دی جائے گی اور اس کے لیے طے وقت بھی مقرر کیا جائے گا۔ اس کے بعد اسے حکومت کے حوالے کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ سال 2019 میں نیشنل انفراسٹرکچر پائپ لائن جاری کی گئی تھی اور یہ صحیح سمت میں گامزن ہے۔ وہ خود اس کی نگرانی کر رہی ہیں اور اس پائپ لائن کی پیش رفت کورونا دور میں بھی امید افزا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: گھریلو سلنڈر کی قیمت میں 25 روپے کا اضافہ، کمرشیل میں راحت
انہوں نے کہا کہ بنیادی سہولیات کے ساتھ ہی مختلف عوامی فلاح و بہبود کے کاموں اور اسکیموں کے لیے اس مونیٹائزیشن پائپ لائن کا اعلان رواں مالی سال کے بجٹ میں کیا گیا تھا اور اب اسے جاری کر دیا گیا ہے۔
پائپ لائن سال 2022-25 کے لیے ہے اور اس عرصے میں 6 لاکھ کروڑ روپے کے اثاثوں کو مونیٹائز کرنے کی تیاری ہے۔ اس کے لیے نیتی آیوگ نے متعلقہ وزارتوں کے ساتھ مشاورت کے بعد اسے تیار کیا ہے۔