راجوری: قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کی ایک خصوصی ٹیم منگل کی صبح راجوری کے ڈانگری گاؤں پہنچی جہاں اتوار کی شام اور پیر کی صبح مشتبہ عسکریت پسندوں کے حملوں میں چھ شہری ہلاک ہوئے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ این آئی اے کی ایک خصوصی ٹیم منگل کی صبح راجوری کے ڈانگری گاؤں پہنچی۔ انہوں نے کہا کہ این آئی اے کی ایک خصوصی ٹیم جائے واردات پر پہنچ گئی ہے اور شاید وہ اس کیس کی تحقیقات کرنے والی ہے۔
-
Jammu and Kashmir | NIA team reaches Rajouri's Upper Dangri village where 6 civilians were killed in the terror attack. pic.twitter.com/zFsVxVgcCx
— ANI (@ANI) January 3, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">Jammu and Kashmir | NIA team reaches Rajouri's Upper Dangri village where 6 civilians were killed in the terror attack. pic.twitter.com/zFsVxVgcCx
— ANI (@ANI) January 3, 2023Jammu and Kashmir | NIA team reaches Rajouri's Upper Dangri village where 6 civilians were killed in the terror attack. pic.twitter.com/zFsVxVgcCx
— ANI (@ANI) January 3, 2023
بتادیں کہ ڈانگری گاؤں میں اتوار کی شام نامعلوم نبدوق برداروں کی فائرنگ کے نتیجے میں چار افراد کی موت جبکہ چھ دیگر زخمی ہوگئے تھے اور پھر پیر کی صبح اسی جگہ ایک آئی ای ڈی دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں دو کمسن بچوں کی موت ہوئی۔ مہلوک عام شہریوں کی آخری رسومات منگل کی صبح انجام دی گئیں جس میں پولیس اور سول انتظامیہ کے اعلیٰ افسروں کے علاوہ سینکڑوں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔ ان واقعات سے علاقے میں خوف پھیل گیا اور سکیورٹی ایجنسیاں واقعات کی تہہ تک پہنچنے کے کام میں جٹ گئی ہیں۔ جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا صورتحال کا جائزہ لینے اور پسماندگان کے ساتھ اظہار ہمدردی کرنے کے لئے پیر کو ہی ڈانگری پہنچے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز ضلع راجوری میں نامعلوم بندوق برداروں نے اتوار کی شام تین رہائشی مکانات میں اندھا دھند فائرنگ کی تھی جس میں چار افراد ہلاک جب کہ متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ وہیں آج اسی علاقہ میں مشتبہ دھماکہ ہوا تھا۔ یہ دھماکہ گزشتہ کل فائرنگ کے واقعہ کے متاثرین کے گھر کے قریب ہوا۔ اس دھماکہ میں ایک بچی سمیت دو افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا جموں و کشمیر کے سیاسی پارٹیوں کے رہنماؤں نے اس واقعہ پر پٖرزور الفاظ میں مذمت کی۔ ایل جی آفس کی جانب سے کیے گئے ٹوئٹ میں لکھا گیا کہ اس حملے میں ہلاک ہونے والوں کو دس دس لاکھ روپے اور ایک سرکاری نوکری اور زخمیوں کو ایک لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔ حکام کو زخمیوں کا بہترین علاج کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔