پٹنہ: ملک کے ممتاز عالم دین، مدرسہ رحمانیہ سوپول دربھنگہ کے سابق صدر مدرس اور جامع اسلامیہ انکلیشور گجرات کے سابق شیخ الحدیث مولانا ہارون الرشید ؒ کی حیات وخدمات پر مشتمل نوجوان عالم دین و ادیب ڈاکٹر نورالسلام ندوی کی تازہ تالیف 'علم وفن کے نیرتاباں' کا اجراء آل انڈیا ملی کونسل بہار کے ریاستی دفتر پھلواری شریف،پٹنہ میں ہوا۔ New Book of Dr Noorul Salam Nadvi
تقریب کی صدارت آل انڈیا ملی کونسل کے قومی نائب صدر مولانا انیس الرحمن قاسمی نے کی۔ تقریب کے مہمان خصوصی بہار پبلک سروس کمیشن کے رکن امتیاز احمد کریمی اور مہمان اعزازی کے طور پر پروفیسر سرورعالم ندوی صدر شعبہ عربی پٹنہ یونیور سٹی، مولانا ابوالکلام قاسمی شمسی اور مولانا شکیل احمد قاسمی اورینٹل کالج،پٹنہ نے شرکت کی۔ تقریب کا آغاز مولانا جمال الدین قاسمی کی تلاوت قرآن پاک سے ہوا۔Book Launched in Patna
صدارتی کلمات میں مولانا انیس الرحمن قاسمی نے کتاب کے مؤلف نورالسلام ندوی کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ مولانا ہارون الرشید قاسمی ریاست کے گنے چنے علما میں تھے جنہوں نے گوشہ گمنامی رہ کر علم وادب اوررجال سازی کی قابل قدر خدمت انجام دی، میرا مولانا سے پیتیس چالیس سالوں کا گہرا ربط وتعلق رہا، وہ علم وعمل اورعمرمیں مجھ سے بڑے تھے، لیکن جب ملاقات ہوتی تو انتہائی محبت وشفقت اورحترام کا سلوک فرمایاکرتے، وہ اچھا لکھتے تھے اورخوبصورت ودل کش اندازمیں تقریر بھی کیاکرتے تھے۔ انہوں نے تعلیم نسواں پر خاص توجہ دی اور لڑکیوں کی تعلیم وتربیت کے لیے مدرسہ رحمانیہ نسواں جمال پور میں قائم کیا۔ یہ ادارہ آج بھی خد مت انجام دے رہا ہے۔
امتیاز احمد کریمی نے کہا کہ ڈاکٹر نورالسلام ندوی کا قلم زندہ اور تابندہ ہے، ان کی یہ تیسری کتاب ہے، ویسے تو ان کے سینکڑوں مضامین و مقالات اخبارات میں شائع ہو چکے ہیں، لیکن مضمون لکھنا اورمستقل کتاب لکھنا دونوں میں بڑا فرق ہے۔ ایک مصنف میں جو خوبیاں اصولی طورپر ہونی چاہئے وہ تمام اوصاف وکمالات مولانا نورالسلا م ندوی نے کم عمری میں حاصل کر لیے ہیں۔
پروفیسر شکیل احمد قاسمی نے کہا کہ کتاب پر صحیح تبصرہ تو کتاب کے مطالعہ کے بعد ہی کیا جاسکتا ہے، ابھی جب کہ یہ کتاب ریلیز ہوئی ہے، اس کی فہرست کو دیکھنے سے اندازہ ہوتا ہے کہ مؤلف نے صاحب سوانح کی شخصیت کا پورے طور پر ان کی زندگی کے ہر گوشہ پر کتاب روشنی ڈالتی ہے، میں دل کی گہرائیوں سے مؤلف کتاب ڈاکٹر نورالسلام ندوی کو ان کی اس گراں قدر علمی خدمت پر مبارک باد پیش کرتا ہوں۔ رسم اجراء کے تقریب سے اظہار خیال کرنے والوں میں ڈاکٹر سرور عالم ندوی، مفتی نافع عارفی، صدرعالم ندوی، مولاناسفیان احمد، مولانا امیر معاویہ قاسمی، نجم الحسن نجمی کے نام شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Book Launched in Gulbarga گلبرگہ میں قومی ستارے کتاب کا رسم اجرا