ETV Bharat / bharat

غزہ میں گیارہ ہزار سے زیادہ فلسطینی ہلاک، نیتن یاہو نے ہلاکتوں کیلئے حماس کو ذمہ دار ٹھہرایا - فلسطینی گروپ حماس

شہر غزہ کے الشفاء ہسپتال کے اطراف میں اسرائیل کی جانب سے بمباری جاری ہے، جس سے کافی جانی و مالی نقصانات ہوئے ہیں۔ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اب تک 11078 فلسطینی افراد اسرائیل کے ذریعہ کیے گئے حملے میں جاں بحق ہو چکے ہیں، جن میں 4506 بچے اور 3027 خواتین شامل ہیں۔ Israel Hamas War Day 36 Updates

Israel Hamas War
نیتن یاہو نےشہریوں کی ہلاکتوں کا ذمہ دار حماس کو ٹھہرایا
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 11, 2023, 11:37 AM IST

Updated : Nov 11, 2023, 12:19 PM IST

یروشلم: غزہ میں اسرائیل کی زمینی کارروائی کے ساتھ اندھادھند بمباری کا سلسلہ جاری ہے۔ تازہ جانکاری کے مطابق غزہ میں جاری لڑائی اب خطے کے سب سے بڑے اسپتال الشفا تک پنچ گئی ہے۔ اسرائیلی فورسز الشفا اسپتال کو مسلسل نشانہ بنا رہے ہیں جس میں درجنوں ہلاکتوں کی خبر ہے۔ غزہ پر اسرائیلی حملے اب تک مجموعی طور پر 11 ہزار سے زیادہ فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔ غزہ میں شہری ہلاکتوں پر دنیا بھر میں تنقید کا نشانہ بننے کے بعد اسرائیل نے ان ہلاکتوں کے لیے حماس کو ہی ذمہ ٹھہرایا ہے۔ اسی بیچ فرانس کے صدر امانوئل مکرون نے بھی سیزفائر پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کو عام عوام پر بمباری بند کر دینی چاہیے۔ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے فرانسیسی صدر امانوئل مکرون کے تبصرے کے جواب میں کہا کہ شہریوں کو نقصان پہنچانے کی ذمہ داری فلسطینی تحریک حماس کی ہے، اسرائیل کی نہیں ہے۔ قبل ازیں فرانسیسی صدر امانوئل مکرون نے کہا تھا کہ غزہ کی پٹی پر اسرائیل کے حملوں کا کوئی جواز نہیں ہے اور انہیں روکا جانا چاہیے۔ نیتن یاہو کے حوالے سے اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر نے ایکس پر بتایا کہ "شہریوں کو پہنچنے والے کسی بھی نقصان کی ذمہ داری حماس کی ہے، نہ کہ اسرائیل کی۔"

  • We are extremely disturbed by reports of airstrikes in the vicinity of Al-Shifa hospital in #Gaza. Many health workers we were in contact with have been forced to leave the hospital in search of safety. Others report being unable to move due to grave insecurity. Many of the…

    — Tedros Adhanom Ghebreyesus (@DrTedros) November 10, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

وزیر اعظم نے کہا کہ اسرائیل عام شہریوں کو نقصان پہنچانے سے بچنے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہا ہے اور انہیں لڑائی والے علاقوں سے نکلنے کے لیے کہہ رہا ہے، جب کہ حماس انھیں محفوظ علاقوں میں جانے سے روکنے کی کوشش کر رہی ہے اور انھیں انسانی امداد کہہ کر اسے ڈھال کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔ سات اکتوبر کو، فلسطینی گروپ حماس نے غزہ کی پٹی سے اسرائیل کے خلاف ایک حیران کن راکٹ حملہ کیا اور سرحد پار کر کے پڑوسی اسرائیلی کمیونٹی کے لوگوں کو قتل اور اغوا کیا۔ اسرائیل نے جوابی حملے کیے اور غزہ کی پٹی کی مکمل ناکہ بندی کا حکم دیا، پانی، خوراک اور ایندھن کی سپلائی بند کر دی۔ 27 اکتوبر کو، اسرائیل نے حماس کو ختم کرنے اور یرغمالیوں کو بچانے کے بیان کردہ ہدف کے ساتھ غزہ کے اندر بڑے پیمانے پر زمینی دراندازی شروع کی۔

یہ بھی پڑھیں:

غور طلب ہو کہ فی الوقت شہر غزہ کے الشفاء ہسپتال کے اطراف میں اسرائیل کی جانب سے بمباری کی جا رہی ہے، جس سے کافی جانی و مالی نقصانات ہوئے ہیں۔ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اب تک 11078 فلسطینی افراد اسرائیل کے ذریعہ کئے گئے حملے میں جاں بحق ہو چکے ہیں، جن میں 4506 بچے اور 3027 خواتین شامل ہیں۔ وہیں حماس اور اسرائیل کے درمیان تنازعہ کو دیکھتے ہوئے، سعودی عرب نے غزہ پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے عرب لیگ اور مسلم بلاک کے ہنگامی اجلاس منعقد کی۔
(یو این آئی)

یروشلم: غزہ میں اسرائیل کی زمینی کارروائی کے ساتھ اندھادھند بمباری کا سلسلہ جاری ہے۔ تازہ جانکاری کے مطابق غزہ میں جاری لڑائی اب خطے کے سب سے بڑے اسپتال الشفا تک پنچ گئی ہے۔ اسرائیلی فورسز الشفا اسپتال کو مسلسل نشانہ بنا رہے ہیں جس میں درجنوں ہلاکتوں کی خبر ہے۔ غزہ پر اسرائیلی حملے اب تک مجموعی طور پر 11 ہزار سے زیادہ فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔ غزہ میں شہری ہلاکتوں پر دنیا بھر میں تنقید کا نشانہ بننے کے بعد اسرائیل نے ان ہلاکتوں کے لیے حماس کو ہی ذمہ ٹھہرایا ہے۔ اسی بیچ فرانس کے صدر امانوئل مکرون نے بھی سیزفائر پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کو عام عوام پر بمباری بند کر دینی چاہیے۔ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے فرانسیسی صدر امانوئل مکرون کے تبصرے کے جواب میں کہا کہ شہریوں کو نقصان پہنچانے کی ذمہ داری فلسطینی تحریک حماس کی ہے، اسرائیل کی نہیں ہے۔ قبل ازیں فرانسیسی صدر امانوئل مکرون نے کہا تھا کہ غزہ کی پٹی پر اسرائیل کے حملوں کا کوئی جواز نہیں ہے اور انہیں روکا جانا چاہیے۔ نیتن یاہو کے حوالے سے اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر نے ایکس پر بتایا کہ "شہریوں کو پہنچنے والے کسی بھی نقصان کی ذمہ داری حماس کی ہے، نہ کہ اسرائیل کی۔"

  • We are extremely disturbed by reports of airstrikes in the vicinity of Al-Shifa hospital in #Gaza. Many health workers we were in contact with have been forced to leave the hospital in search of safety. Others report being unable to move due to grave insecurity. Many of the…

    — Tedros Adhanom Ghebreyesus (@DrTedros) November 10, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

وزیر اعظم نے کہا کہ اسرائیل عام شہریوں کو نقصان پہنچانے سے بچنے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہا ہے اور انہیں لڑائی والے علاقوں سے نکلنے کے لیے کہہ رہا ہے، جب کہ حماس انھیں محفوظ علاقوں میں جانے سے روکنے کی کوشش کر رہی ہے اور انھیں انسانی امداد کہہ کر اسے ڈھال کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔ سات اکتوبر کو، فلسطینی گروپ حماس نے غزہ کی پٹی سے اسرائیل کے خلاف ایک حیران کن راکٹ حملہ کیا اور سرحد پار کر کے پڑوسی اسرائیلی کمیونٹی کے لوگوں کو قتل اور اغوا کیا۔ اسرائیل نے جوابی حملے کیے اور غزہ کی پٹی کی مکمل ناکہ بندی کا حکم دیا، پانی، خوراک اور ایندھن کی سپلائی بند کر دی۔ 27 اکتوبر کو، اسرائیل نے حماس کو ختم کرنے اور یرغمالیوں کو بچانے کے بیان کردہ ہدف کے ساتھ غزہ کے اندر بڑے پیمانے پر زمینی دراندازی شروع کی۔

یہ بھی پڑھیں:

غور طلب ہو کہ فی الوقت شہر غزہ کے الشفاء ہسپتال کے اطراف میں اسرائیل کی جانب سے بمباری کی جا رہی ہے، جس سے کافی جانی و مالی نقصانات ہوئے ہیں۔ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اب تک 11078 فلسطینی افراد اسرائیل کے ذریعہ کئے گئے حملے میں جاں بحق ہو چکے ہیں، جن میں 4506 بچے اور 3027 خواتین شامل ہیں۔ وہیں حماس اور اسرائیل کے درمیان تنازعہ کو دیکھتے ہوئے، سعودی عرب نے غزہ پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے عرب لیگ اور مسلم بلاک کے ہنگامی اجلاس منعقد کی۔
(یو این آئی)

Last Updated : Nov 11, 2023, 12:19 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.