ETV Bharat / bharat

NDA Meeting in Delhi اپوزیشن کے 'انڈیا' سے مقابلہ کرنے کے لیے این ڈی اے کی دہلی میں میٹنگ

اپوزیشن اتحاد 'انڈیا' سے مقابلہ کرنے کے لیے آج نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کی میٹنگ دہلی میں شروع ہوئی، جس میں 38 بڑی اور چھوٹی علاقائی پارٹیوں کے لیڈروں کے شرکت متوقع ہے۔ کانگریس کے صدر ملک ارجن کھڑگے نے کہا کہ اتحاد سے خوفزدہ ہوکر بی جے پی قیادت میں بے چینی بڑھ گئی ہے۔ اسی لیے بی جے پی صدر اب باہر کئے گئے پرانے ساتھیوں کو دوبارہ جوڑنے کے کام میں مصروف ہیں۔

NDA meeting in Delhi
اپوزیشن کے 'انڈیا' سے مقابلہ کرنے کے لیے این ڈی اے کی دہلی میں میٹنگ
author img

By

Published : Jul 18, 2023, 8:10 PM IST

نئی دہلی: اگلے سال ہونے والے لوک سبھا انتخابات کے لئے نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کی میٹنگ آج دہلی میں شروع ہوئی، جس میں 38 بڑی اور چھوٹی علاقائی پارٹیوں کے لیڈروں کے ساتھ سال 2024 لوک سبھا انتخابات میں اپوزیشن اتحاد 'انڈیا' سے مقابلہ کرنے کے لئے ایک مشترکہ حکمت عملی پر بحث ہونی ہے۔ دارالحکومت دہلی کے اشوک ہوٹل میں منعقد اس میٹنگ میں وزیر اعظم مودی بھی شرکت کر رہے ہیں۔ مودی کی آمد پر بھارتیہ جنتا پارٹی کے صدر جگت پرکاش نڈا، شیو سینا کے رہنما اور مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شنڈے، بہار کی ہندوستانی عوام (ڈبلیو ای) پارٹی (سیکولر) کے رہنما جیتن رام ماجھی، اے آئی ڈی ایم کے کے رہنما ای پلانی سوامی اور ناگالینڈ میں حکمراں این ڈی پی پی کے رہنما اور وزیر اعلیٰ اور چیف منسٹر نیو فائی ریو نے خیر مقدم کیا۔

مودی کے استقبال کے لیے ملک کے مشرقی، شمال مشرقی، مغربی، جنوبی اور شمالی حصوں کے نمائندوں کی موجودگی کے ساتھ پورے ملک میں این ڈی اے کی موجودگی کا سیاسی پیغام دینے کی کوشش کی گئی۔ میٹنگ کے آغاز سے پہلے این ڈی اے کے رہنماؤں نے مودی کو ایک بڑا ہار پہنا کر مبارکباد دی اور ایک گروپ تصویر کے لیے پوز بھی دیا۔ اس موقع پر بی جے پی صدر جے پی نڈا، وزیر داخلہ امت شاہ اور پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی بھی موجود تھے۔

میٹنگ میں شرکت کرنے والے دیگر رہنماؤں میں نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے رہنما اجیت پوار اور پرفل پٹیل، لوک جن شکتی پارٹی (رام ولاس) چراغ پاسوان اور پشوپتی پارس، آسام گنا پریشد کے رہنما اور آسام حکومت میں وزیر اتل بورا، ہریانہ جن نائک جنتا پارٹی (جی جی پی) کے رہنما اور نائب وزیر اعلیٰ دشینت چوٹالہ، راشٹریہ لوک سمتا پارٹی کے اپیندر کشواہا، جن سینا کے سربراہ پون کلیان وغیرہ شامل تھے۔ بی جے پی صدر نڈا نے کل ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ این ڈی اے میٹنگ میں 38 پارٹیوں کے نمائندوں کی شرکت کی تصدیق کی ہے۔

واضح رہے کہ کرناٹک کے بنگلورو میں آج 26 اپوزیشن جماعتوں کی میٹنگ ہوئی جس میں سال 2024 میں ہونے والے عام انتخابات کو مدنظر رکھتے ہوئے 'یونائیٹیڈ وی اسٹینڈ' کے بینر تلے ایک نیا اتحاد بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اور 'انڈین نیشنل ڈیموکریٹک انکلوسیو الائنس (انڈیا)' کی تشکیل کا اعلان بھی کیا گیا۔ اس اتحاد کے سامنے آنے کے بعد اب یونائیٹڈ پروگریسو الائنس (یو پی اے) تقریباً غیر متعلق ہو گیا ہے۔

بنگلورو میں این ڈی اے کی میٹنگ اور اپوزیشن جماعتوں کی مشترکہ میٹنگ سے پہلے وزیر اعظم مودی نے اپوزیشن اتحاد پر سخت حملہ کیا اور کہا کہ ان پارٹیوں کی 'دکان' پر دو چیزوں کی ضمانت ہے۔ اول تو وہ اپنی دکان پر ذات پات کا زہر بیچتے ہیں اور دوسرا یہ کہ یہ لوگ لامحدود کرپشن میں ملوث ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ''ملک کے لوگ کہہ رہے ہیں کہ یہ 'کٹر کرپشن کانفرنس' ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

وہیں دوسری جانب کانگریس کے صدر ملک ارجن کھڑگے نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت نے اداروں کا غلط استعمال کیا ہے اور اگلے عام انتخابات میں اس کی شکست یقینی نظر آرہی ہے، اس لیے بی جے پی صدر باہر کئے گئے پرانے ساتھیوں کو دوبارہ جوڑنے میں کام میں مصروف ہیں۔ کھڑگے نے کہا کہ اپوزیشن کی 26 سیاسی جماعتوں نے بی جے پی کے قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) کو اقتدار سے بے دخل کرنے کے لیے 'انڈیا' اتحاد کے بینر تلے متحد ہوکر بی جے پی کو اقتدار سے بے دخل کرنے کا عزم کیا ہے جس سے خوفزدہ ہوکر بی جے پی قیادت میں بے چینی بڑھ گئی ہے۔

کھڑگے نے ٹویٹ کیا کہ مجھے خوشی ہے کہ 26 پارٹیاں متحد ہو کر کام کرنے کے لیے بنگلورو میں موجود ہیں۔ ہم سب ملکر آج 11 ریاستوں میں حکومت میں ہیں۔ اکیلے بی جے پی کو 303 سیٹیں نہیں ملیں۔ اس نے اپنے اتحادیوں کے ووٹوں کا استعمال کیا اور اقتدار میں آئی اور پھر انہیں باہر پھینک دیا۔ بی جے پی کے صدر اور ان کے لیڈر اپنے پرانے حلیفوں کے ساتھ سمجھوتہ کرنے کے لیے ریاست در ریاست بھاگ رہے ہیں۔ انہیں ڈر ہے کہ جو اتحاد وہ یہاں دیکھ رہے ہیں وہ اگلے سال ان کی شکست کا باعث بنے گا۔ (یو این آئی مشمولات کے ساتھ)

نئی دہلی: اگلے سال ہونے والے لوک سبھا انتخابات کے لئے نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کی میٹنگ آج دہلی میں شروع ہوئی، جس میں 38 بڑی اور چھوٹی علاقائی پارٹیوں کے لیڈروں کے ساتھ سال 2024 لوک سبھا انتخابات میں اپوزیشن اتحاد 'انڈیا' سے مقابلہ کرنے کے لئے ایک مشترکہ حکمت عملی پر بحث ہونی ہے۔ دارالحکومت دہلی کے اشوک ہوٹل میں منعقد اس میٹنگ میں وزیر اعظم مودی بھی شرکت کر رہے ہیں۔ مودی کی آمد پر بھارتیہ جنتا پارٹی کے صدر جگت پرکاش نڈا، شیو سینا کے رہنما اور مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شنڈے، بہار کی ہندوستانی عوام (ڈبلیو ای) پارٹی (سیکولر) کے رہنما جیتن رام ماجھی، اے آئی ڈی ایم کے کے رہنما ای پلانی سوامی اور ناگالینڈ میں حکمراں این ڈی پی پی کے رہنما اور وزیر اعلیٰ اور چیف منسٹر نیو فائی ریو نے خیر مقدم کیا۔

مودی کے استقبال کے لیے ملک کے مشرقی، شمال مشرقی، مغربی، جنوبی اور شمالی حصوں کے نمائندوں کی موجودگی کے ساتھ پورے ملک میں این ڈی اے کی موجودگی کا سیاسی پیغام دینے کی کوشش کی گئی۔ میٹنگ کے آغاز سے پہلے این ڈی اے کے رہنماؤں نے مودی کو ایک بڑا ہار پہنا کر مبارکباد دی اور ایک گروپ تصویر کے لیے پوز بھی دیا۔ اس موقع پر بی جے پی صدر جے پی نڈا، وزیر داخلہ امت شاہ اور پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی بھی موجود تھے۔

میٹنگ میں شرکت کرنے والے دیگر رہنماؤں میں نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے رہنما اجیت پوار اور پرفل پٹیل، لوک جن شکتی پارٹی (رام ولاس) چراغ پاسوان اور پشوپتی پارس، آسام گنا پریشد کے رہنما اور آسام حکومت میں وزیر اتل بورا، ہریانہ جن نائک جنتا پارٹی (جی جی پی) کے رہنما اور نائب وزیر اعلیٰ دشینت چوٹالہ، راشٹریہ لوک سمتا پارٹی کے اپیندر کشواہا، جن سینا کے سربراہ پون کلیان وغیرہ شامل تھے۔ بی جے پی صدر نڈا نے کل ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ این ڈی اے میٹنگ میں 38 پارٹیوں کے نمائندوں کی شرکت کی تصدیق کی ہے۔

واضح رہے کہ کرناٹک کے بنگلورو میں آج 26 اپوزیشن جماعتوں کی میٹنگ ہوئی جس میں سال 2024 میں ہونے والے عام انتخابات کو مدنظر رکھتے ہوئے 'یونائیٹیڈ وی اسٹینڈ' کے بینر تلے ایک نیا اتحاد بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اور 'انڈین نیشنل ڈیموکریٹک انکلوسیو الائنس (انڈیا)' کی تشکیل کا اعلان بھی کیا گیا۔ اس اتحاد کے سامنے آنے کے بعد اب یونائیٹڈ پروگریسو الائنس (یو پی اے) تقریباً غیر متعلق ہو گیا ہے۔

بنگلورو میں این ڈی اے کی میٹنگ اور اپوزیشن جماعتوں کی مشترکہ میٹنگ سے پہلے وزیر اعظم مودی نے اپوزیشن اتحاد پر سخت حملہ کیا اور کہا کہ ان پارٹیوں کی 'دکان' پر دو چیزوں کی ضمانت ہے۔ اول تو وہ اپنی دکان پر ذات پات کا زہر بیچتے ہیں اور دوسرا یہ کہ یہ لوگ لامحدود کرپشن میں ملوث ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ''ملک کے لوگ کہہ رہے ہیں کہ یہ 'کٹر کرپشن کانفرنس' ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

وہیں دوسری جانب کانگریس کے صدر ملک ارجن کھڑگے نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت نے اداروں کا غلط استعمال کیا ہے اور اگلے عام انتخابات میں اس کی شکست یقینی نظر آرہی ہے، اس لیے بی جے پی صدر باہر کئے گئے پرانے ساتھیوں کو دوبارہ جوڑنے میں کام میں مصروف ہیں۔ کھڑگے نے کہا کہ اپوزیشن کی 26 سیاسی جماعتوں نے بی جے پی کے قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) کو اقتدار سے بے دخل کرنے کے لیے 'انڈیا' اتحاد کے بینر تلے متحد ہوکر بی جے پی کو اقتدار سے بے دخل کرنے کا عزم کیا ہے جس سے خوفزدہ ہوکر بی جے پی قیادت میں بے چینی بڑھ گئی ہے۔

کھڑگے نے ٹویٹ کیا کہ مجھے خوشی ہے کہ 26 پارٹیاں متحد ہو کر کام کرنے کے لیے بنگلورو میں موجود ہیں۔ ہم سب ملکر آج 11 ریاستوں میں حکومت میں ہیں۔ اکیلے بی جے پی کو 303 سیٹیں نہیں ملیں۔ اس نے اپنے اتحادیوں کے ووٹوں کا استعمال کیا اور اقتدار میں آئی اور پھر انہیں باہر پھینک دیا۔ بی جے پی کے صدر اور ان کے لیڈر اپنے پرانے حلیفوں کے ساتھ سمجھوتہ کرنے کے لیے ریاست در ریاست بھاگ رہے ہیں۔ انہیں ڈر ہے کہ جو اتحاد وہ یہاں دیکھ رہے ہیں وہ اگلے سال ان کی شکست کا باعث بنے گا۔ (یو این آئی مشمولات کے ساتھ)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.