مہاراشٹر کے سابق وزیر داخلہ انیل دیشمکھ کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے منی لانڈرنگ کے ایک معاملے میں گرفتار کیا ہے۔ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے ایک سینئر رہنما کا کہنا ہے کہ انیل دیشمکھ ای ڈی کے سامنے رضاکارانہ طور پر پیش ہو رہے ہیں کیونکہ وہ قانون کا احترام کرتے ہیں اور گرفتاری متوقع طور پر ہوئی ہے۔
انیل دیش مکھ پیر کو ممبئی کے سابق پولیس کمشنر پرم بیر سنگھ کی طرف سے لگائے گئے 100 کروڑ روپے کی جبری وصولی کے الزامات کی جانچ کے لیے ای ڈی کے دفتر گئے تھے۔
مہاراشٹر کے سابق وزیر داخلہ ممبئی کے سابق پولیس کمشنر پرم بیر سنگھ کی طرف سے ان پر لگائے گئے جبری وصولی اور بدعنوانی کے الزامات کی تحقیقات کے سلسلے میں ای ڈی کے دفتر گئے تھے۔ یہ پیشرفت سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن نے تھانے سے ایک مڈل مین سنتوش جگتاپ کو گرفتار کرنے کے ایک دن بعد سامنے آئی ہے جو گرفتاری سے بچنے کے معاملے اور بدعنوانی کے سودے میں مبینہ طور پر معاون تھے۔
"مذکورہ ایجسنی کے سامنے جانے سے قبل انیل دیشمکھ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ میں عدالتوں کا احترام کرتا ہوں، لیکن میں جاننا چاہتا ہوں کہ پرم بیر سنگھ کہاں ہیں جہوں نے مجھ پر جھوٹے الزامات لگائے۔
انہوں نے کہا کہ اس معاملہ میں کئی سمن موصول ہوئے ہیں اور انہوں نے ان کا جواب بھی دیا ہے۔ یہاں تک کہ انہوں سی بی آئی کی دو نوٹس کا بھی جواب دیا ہے اور یہ معاملہ اب سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سی بی آئی اور ای ڈی کی جانب سے ان کے اہل خانہ اور دوستوں کے ممبئی اور ناگپور میں واقع مکانات پر چھاپہ ماری کی گئی اور میرے مفرور ہونے سے متعلق جھوٹی خبریں پھیلائی گئیں لیکن میں خود یہاں آیا ہوں۔
"انہوں نے مزید کہا کہ جس نے ان پر فرضی الزامات عائد کئے اس کا پتہ نہیں چل سکا ہے اور میڈیا کی کچھ رپورٹوں کے مطابق وہ مبینہ طور پر ملک سے باہر چلے گئے ہیں۔''
این سی پی کے سینئر لیڈر نے اپریل 2020 میں مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کو ایک خط لکھا تھا جس میں یہ الزام لگایا گیا تھا کہ انہوں (دیش مکھ) نے برخاست پولیس افسر سچن وازے کے لیے 100 کروڑ روپے جمع کرنے کا ہدف مقرر کیا تھا۔
اس معاملہ میں دیش مکھ بمبئی ہائی کورٹ گئے تھے۔ لیکن معاملہ بے سود رہا جب کہ ان کا کیس سپریم کورٹ میں زیر التوا تھا، یہاں تک کہ ایجنسیوں نے ان کی بیوی آرتی اور ان کے بیٹے رشی کیش کو تحقیقات کے لیے طلب کیا جب کہ ای ڈی نے ان کی 20 کروڑ روپے کی جائیداد کے کچھ حصے ضبط کر لیے ہیں۔
قبل ازیں ای ڈی نے دیش مکھ کے قریبی ساتھیوں سنجیو پالنڈے اور کندن شندے کو گرفتار کیا۔ اس کے بعد سی بی آئی نے جگتاپ کو گرفتار کیا تھا۔ اس کے بعد یہ قیاس آرائیاں کی جارہی تھیں کہ سابق وزیر کو گرفتاری کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
مزید پڑھیں:انل دیش مکھ کی درخواست پر ڈویژن بنچ میں سماعت ہوگی
بی جے پی کے ریاستی صدر چندرکانت پاٹل نے اس کارروائی کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ دراصل دیش مکھ کے پاس کوئی آپشن نہیں بچا تھا، کیو نکہ انہیں احساس ہوا کہ قانون کے لمبے ہاتھ بالآخر ان کے قریب آئیں گے۔