نوین کے والد نے چالگیری گاؤں میں نامہ نگاروں کو بتایا ’’چالگیری گاؤں میں آخری رسومات مکمل کرنے کے بعد، ہم نوین کی لاش کو میڈیکل سائنس اینڈ ریسرچ سینٹرایس ایس انسٹی ٹیوٹ کے حوالے کر دیں گے‘‘۔
مسٹر گیان گودار نے کہا ’’میرا بیٹا ڈاکٹر بننا چاہتا تھا لیکن اس کی خواہش ادھوری رہی۔ کرناٹک میں میڈیکل کے طلباء کی تعلیم سے فائدہ اٹھانے کے لئے تحفے کے طور پر ہم نے نوین کی لاش ایس ایس کو عطیہ کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔ اس سے اس کی روح کو سکون ملے گا‘‘۔
نوین کی لاش 21 مارچ کو سہ پہر 3 بجے پولینڈ سے بنگلور بین الاقوامی ہوائی اڈے پر پہنچے گی، جس کے بعد اس کی لاش کو ہاویری ضلع کے رانے بنور کے چالگیری گاؤں لے جائی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں:
Indian Student Body will reach on Sunday: یوکرین میں ہلاک ہونے والے بھارتی طالب علم کی جسد خاکی اتوار کو بھارت پہنچے گی
مسٹر گیا ن گودر نے کہا ’’جب ہم نے اس افسوسناک واقعے کے بارے میں سنا کہ ہمارا بیٹا اس دنیا میں نہیں رہا۔ ہم خود کو تسلی نہیں دے سکے۔ بعد میں ہمارے وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر اعلیٰ بسواراج بومئی اور سابق وزیر اعلیٰ یدی یورپا نے ہمارے خاندان کو تسلی دی اور نوین کی لاش واپس لانے کا یقین دلایا۔ ہم نے ام پر بھروسہ رکھا ‘‘۔
مسٹر گیان گودر نے وزیراعظم مودی اور وزیر خارجہ ایس جے شنکر اور مصٹر بسواراج بومئی کا نوین کی لاش واپس لانے کے لیے اظہار تشکر کیا۔
مسٹر بومئی نے جمعہ کو اعلان کیا کہ نوین کی لاش 21 مارچ کو امارات کے جہاز کے ذریعے واپس لائی جائے گی۔ نوین کی جنگ زدہ یوکرین میں اس وقت موت ہو گئی جب وہ یکم مارچ کو گروسری کی خریداری کے بعد کھارکیف میٹرو ریلوے اسٹیشن جا رہا تھا۔
یو این آئی