ETV Bharat / bharat

Naresh Tikait On Farmers Movement: 'جب تک ایم ایس پی سمیت تمام مطالبات پورے نہیں ہوتے، تحریک جاری رہے گی' - Naresh Tikait on farmers Demands

وزیراعظم نے تین زرعی قوانین Farm Laws کو واپس لینے کا اعلان کر دیا ہے اور کابینہ کی میٹنگ میں بھی اس کا خاکہ تیار ہو چکا ہے۔ اس کے باوجود بھی کسان اس تحریک کو ختم کرنے کے لئے تیار نہیں ہیں۔ آخر کسان کیا چاہتے ہیں اس تعلق سے بھارتیہ کسان یونین کے قومی صدر چودھری نریش ٹیکیت Naresh Tikait نے ای ٹی وی بھارت کے سامنے کھل کر اپنی بات رکھی۔

Exclusive Interview
نریش ٹیکیت کی ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت
author img

By

Published : Nov 26, 2021, 7:21 PM IST

Updated : Nov 26, 2021, 7:43 PM IST

دہلی کے سرحدی بارڈر پر تین زرعی قوانین کے خلاف چلائی جا رہی کسان تحریک کو آج ایک سال مکمل ہو چکا ہے۔ ان ایک سال میں سات سو سے زائد کسان ہلاک ہو چکے ہیں اور ہزاروں کسانوں پر مقدمے بھی درج ہو چکے ہیں۔ حالانکہ وزیراعظم نے تینوں زرعی قانون کو واپس لینے Farm Laws Repeal کا اعلان کر دیا ہے اور کابینہ کی میٹنگ میں بھی اس کا خاکہ تیار ہو چکا ہے۔ اس کے باوجود بھی کسان اس تحریک کو ختم کرنے کے لئے تیار نہیں ہیں۔

نریش ٹیکیت کی ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت

کسانوں کا کہنا ہے کہ ہم یہ احتجاجی مظاہرہ تب تک جاری رہے گا جب تک تینوں قوانین پارلیمانٹ سے مسترد نہیں ہو جاتے، ایم ایس پی پر قوانین نہیں بن جاتے، کسان تحریک میں کسانوں کے اوپر لگائے گئے مقدمے واپس نہیں لیے جاتے، سات سو زائد شہید کسانوں کو معاوضہ نہیں مل جاتا تب تک یہ کسان تحریک جاری رہے گی۔


دہلی کے سرحدی بارڈر اور ملک کے مختلف مقامات پر چلائی جا رہی کسان تحریک Farmers Movement کو آج ایک سال مکمل ہو چکا ہے۔ اس سے متعلق ای ٹی وی بھارت اردو کی ٹیم نے بھارتیہ کسان یونین کے قومی صدر چودھری نریش ٹیکیت سے خاص بات کی۔

یہ بھی پڑھیں:

Farm Laws Repealed: یوگیندر یادو کا حکومت سے ایم ایس پی کی قانونی گارنٹی کا مطالبہ

نریش ٹکیت Naresh Tikait نے کہا کہ ایک برس تک چلے اس تحریک کو ایک گھنٹے میں نہیں ختم کیا جا سکتا۔ ہم وزیراعظم کے تینوں زرعی قوانین واپس لینے کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں لیکن ہماری لڑائی ابھی جاری رہے گی۔ ہمارے کسانوں سے وابستہ اور بھی مطالبات ہیں، جن میں ایم ایس پی پر قوانین بنے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے یہ تینوں قوانین واپس Farm Laws لے کر بات چیت کا راستہ کھولا ہے، ہم بھی بات چیت کے ذریعے ان مسائل کا حل چاہتے ہیں۔ 27 نومبر کو کسان تنظیموں کی دہلی بارڈر پر میٹنگ ہے۔ اس میں دیکھتے ہیں کہ کیا فیصلہ نکل کر آئے گا۔

نریش ٹکیت نے کہا کہ سنہ 2022 کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کی کسان مخالف پالیسیوں کی وجہ سے کافی نقصان اٹھانا پڑے گا۔

Exclusive Interview
نریش ٹیکیت کی ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت

سی اے اے اور این آر سی CAA and NRC پر پوچھے گئے سوال پر انہوں نے کہا کہ یہ قومی مسئلہ ہے، ہمارا اس مدعے سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ ہمارا اصل مدعا کسانوں کے مسائل ہیں اور کسانوں کی تحریک کے لئے ہم کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب تک ہمارے مطالبات کو مانا نہیں جاتا ہے ہم یہ تحریک ختم نہیں کرنے والے ہیں۔

دہلی کے سرحدی بارڈر پر تین زرعی قوانین کے خلاف چلائی جا رہی کسان تحریک کو آج ایک سال مکمل ہو چکا ہے۔ ان ایک سال میں سات سو سے زائد کسان ہلاک ہو چکے ہیں اور ہزاروں کسانوں پر مقدمے بھی درج ہو چکے ہیں۔ حالانکہ وزیراعظم نے تینوں زرعی قانون کو واپس لینے Farm Laws Repeal کا اعلان کر دیا ہے اور کابینہ کی میٹنگ میں بھی اس کا خاکہ تیار ہو چکا ہے۔ اس کے باوجود بھی کسان اس تحریک کو ختم کرنے کے لئے تیار نہیں ہیں۔

نریش ٹیکیت کی ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت

کسانوں کا کہنا ہے کہ ہم یہ احتجاجی مظاہرہ تب تک جاری رہے گا جب تک تینوں قوانین پارلیمانٹ سے مسترد نہیں ہو جاتے، ایم ایس پی پر قوانین نہیں بن جاتے، کسان تحریک میں کسانوں کے اوپر لگائے گئے مقدمے واپس نہیں لیے جاتے، سات سو زائد شہید کسانوں کو معاوضہ نہیں مل جاتا تب تک یہ کسان تحریک جاری رہے گی۔


دہلی کے سرحدی بارڈر اور ملک کے مختلف مقامات پر چلائی جا رہی کسان تحریک Farmers Movement کو آج ایک سال مکمل ہو چکا ہے۔ اس سے متعلق ای ٹی وی بھارت اردو کی ٹیم نے بھارتیہ کسان یونین کے قومی صدر چودھری نریش ٹیکیت سے خاص بات کی۔

یہ بھی پڑھیں:

Farm Laws Repealed: یوگیندر یادو کا حکومت سے ایم ایس پی کی قانونی گارنٹی کا مطالبہ

نریش ٹکیت Naresh Tikait نے کہا کہ ایک برس تک چلے اس تحریک کو ایک گھنٹے میں نہیں ختم کیا جا سکتا۔ ہم وزیراعظم کے تینوں زرعی قوانین واپس لینے کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں لیکن ہماری لڑائی ابھی جاری رہے گی۔ ہمارے کسانوں سے وابستہ اور بھی مطالبات ہیں، جن میں ایم ایس پی پر قوانین بنے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے یہ تینوں قوانین واپس Farm Laws لے کر بات چیت کا راستہ کھولا ہے، ہم بھی بات چیت کے ذریعے ان مسائل کا حل چاہتے ہیں۔ 27 نومبر کو کسان تنظیموں کی دہلی بارڈر پر میٹنگ ہے۔ اس میں دیکھتے ہیں کہ کیا فیصلہ نکل کر آئے گا۔

نریش ٹکیت نے کہا کہ سنہ 2022 کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کی کسان مخالف پالیسیوں کی وجہ سے کافی نقصان اٹھانا پڑے گا۔

Exclusive Interview
نریش ٹیکیت کی ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت

سی اے اے اور این آر سی CAA and NRC پر پوچھے گئے سوال پر انہوں نے کہا کہ یہ قومی مسئلہ ہے، ہمارا اس مدعے سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ ہمارا اصل مدعا کسانوں کے مسائل ہیں اور کسانوں کی تحریک کے لئے ہم کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب تک ہمارے مطالبات کو مانا نہیں جاتا ہے ہم یہ تحریک ختم نہیں کرنے والے ہیں۔

Last Updated : Nov 26, 2021, 7:43 PM IST

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.