ETV Bharat / bharat

Modi and Joe Biden Virtual Meeting: مودی اور بائیڈن کا روس یوکرین جیسے اہم مسائل پر تبادلہ خیال

وزیر اعظم نریندر مودی نے امریکی صدر جو بائیڈن کے ساتھ ورچوئل میٹنگ میں کہا کہ امید ہے کہ یوکرین کی جنگ جلد ختم ہو جائے گی'، وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ یوکرین کے شہر بوچا سے بے گناہ شہریوں کی ہلاکت کی خبر انتہائی افسوسناک ہے۔ ہم نے اس کے لیے منصفانہ تحقیقات کی بھی بات کی ہے۔ Modi and Joe Biden Virtual Meeting

Modi and Joe Biden Virtual Meeting
وزیر اعظم نریندر مودی اور امریکی صدر جو بائیڈن کے درمیان ورچوئل میٹنگ
author img

By

Published : Apr 11, 2022, 10:28 PM IST

وزیر اعظم نریندر مودی اور امریکی صدر جو بائیڈن نے پیر کو ایک ورچوئل میٹنگ میں ایک دوسرے سے ملاقات کی۔ اس دوران یوکرین کے بحران کے علاوہ جنوبی ایشیا کی ترقی، انڈو پیسیفک کی صورتحال اور دوطرفہ تعاون جیسے اہم امور بات چیت کی۔ امریکی صدر بائیڈن کے ساتھ بات چیت کے دوران پی ایم مودی نے کہا کہ ’’ہماری پارلیمنٹ میں یوکرین کے موضوع پر تفصیل سے بات ہوئی ہے۔ حال ہی میں یوکرین کے بوچا شہر میں شہریوں کے قتل کی خبریں تشویشناک ہیں۔ ہم نے اس کی مذمت کی ہے اور معاملے کی منصفانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ مسئلہ بات چیت سے حل ہو جائے گا، ہم نے اپنی طرف سے ادویات اور دیگر سامان یوکرین بھیجوا رہے ہیں۔ Modi and Joe Biden Virtual Meeting

وزیراعظم نے مزید کہا کہ آپ نے کہا ہے کہ جمہوریت کے ذریعے بامعنی نتائج حاصل کیے جا سکتے ہیں۔ امید ہے کہ یوکرین کا بحران جلد ختم ہو جائے گا۔ پی ایم نے کہا، 'جب میں گزشتہ سال ستمبر میں واشنگٹن گیا تھا، تو آپ (بائیڈن) نے کہا تھا کہ بھارت-امریکہ کی شراکت داری بہت سے عالمی مسائل کے حل میں حصہ ڈال سکتی ہے۔ میں آپ کی بات سے پوری طرح متفق ہوں۔ دنیا کی دو سب سے بڑی اور قدیم ترین جمہوریتوں کے طور پر، ہم قدرتی اتحادی ہیں۔آج ہماری بات چیت ایک ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب یوکرین کی صورتحال بدستور تشویشناک ہے۔

انہوں نے کہا کہ چند ہفتے پہلے تک، 20,000 سے زیادہ ہندوستانی یوکرین میں پھنسے ہوئے تھے، جن میں زیادہ تر نوجوان طالب علم تھے۔ وزیر اعظم مودی نے کہا، 'میں نے یوکرین اور روس دونوں کے صدور سے متعدد دفعہ فون پر بات کی۔میں نے نہ صرف امن کی اپیل کی بلکہ میں نے صدر پوتن کو یوکرین کے صدر سے براہ راست بات چیت کا مشورہ بھی دیا۔ یوکرین کے موضوع پر بھی ہماری پارلیمنٹ میں بڑی تفصیل سے بات ہوئی ہے، ہم نے یوکرین میں شہریوں کے تحفظ اور انہیں انسانی امداد کی بلا تعطل فراہمی کو بھی اہمیت دی ہے۔اپنی طرف سے، ہم نے یوکرین اور اس کے پڑوسی ممالک کو دوائیں اور دیگر امدادی سامان بھیجا ہے۔ یوکرین کے مطالبے پر ہم بہت جلد دوائیوں کی ایک اور کھیپ بھیج رہے ہیں۔

پی ایم مودی نے کہا کہ اس سال بھارت اپنی آزادی کی 75ویں سالگرہ منا رہا ہے۔ امریکہ کے ساتھ ہمارے تعلقات عالمی سیاست کے نقطہ نظر سے بہت اہم ہیں۔ہماری دوستی ان 75 برسوں میں ہندوستان اور امریکہ کے تعلقات کا ایک اٹوٹ حصہ رہی ہے۔ دنیا کی دو قدیم اور سب سے بڑی جمہوریتوں کے طور پر، ہم فطری شراکت دار ہیں: ایک بار پھر آپ کا بہت بہت شکریہ۔

اپنے ابتدائی کلمات میں، بائیڈن نے یوکرین کے لیے ہندوستان کی انسانی ہمدردی کی حمایت کی تعریف کی اور کہا کہ ہندوستان اور امریکہ کے درمیان مضبوط اور بڑھتی ہوئی دفاعی شراکت داری ہے۔ بائیڈن نے کہا، "ہماری شراکت داری کی اکثریت ہمارے لوگوں اور ہماری مشترکہ اقدار کے درمیان گہرا تعلق ہے۔ میں یوکرین کے لوگوں کے لیے ہندوستان کی انسانی امداد کا خیرمقدم کرنا چاہتا ہوں،"

امریکی صدر جو بائیڈن نے یہ بھی کہا کہ وزیر اعظم مودی سے ملنا ہمیشہ خوشی کی بات ہے۔ آپ کے 2 وزیر اور سفیر یہاں ہیں۔ہم عالمی بحرانوں، کووڈ وبائی امراض، صحت کے شعبے میں چیلنجز پر مل کر کام کر رہے ہیں۔ دفاعی شعبے میں مضبوط شراکت دار ہیں۔ انہوں نے کہا، "امریکہ اور ہندوستان اس روسی جنگ کے اثرات کو سنبھالنے کے لیے اپنی قریبی مشاورت جاری رکھیں گے۔ ہماری مسلسل مشاورت اور بات چیت اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کلیدی حیثیت رکھتی ہے کہ امریکہ اور ہندوستان کے تعلقات مزید گہرے اور مضبوط ہوتے رہیں۔"

وزیر اعظم نریندر مودی اور امریکی صدر جو بائیڈن نے پیر کو ایک ورچوئل میٹنگ میں ایک دوسرے سے ملاقات کی۔ اس دوران یوکرین کے بحران کے علاوہ جنوبی ایشیا کی ترقی، انڈو پیسیفک کی صورتحال اور دوطرفہ تعاون جیسے اہم امور بات چیت کی۔ امریکی صدر بائیڈن کے ساتھ بات چیت کے دوران پی ایم مودی نے کہا کہ ’’ہماری پارلیمنٹ میں یوکرین کے موضوع پر تفصیل سے بات ہوئی ہے۔ حال ہی میں یوکرین کے بوچا شہر میں شہریوں کے قتل کی خبریں تشویشناک ہیں۔ ہم نے اس کی مذمت کی ہے اور معاملے کی منصفانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ مسئلہ بات چیت سے حل ہو جائے گا، ہم نے اپنی طرف سے ادویات اور دیگر سامان یوکرین بھیجوا رہے ہیں۔ Modi and Joe Biden Virtual Meeting

وزیراعظم نے مزید کہا کہ آپ نے کہا ہے کہ جمہوریت کے ذریعے بامعنی نتائج حاصل کیے جا سکتے ہیں۔ امید ہے کہ یوکرین کا بحران جلد ختم ہو جائے گا۔ پی ایم نے کہا، 'جب میں گزشتہ سال ستمبر میں واشنگٹن گیا تھا، تو آپ (بائیڈن) نے کہا تھا کہ بھارت-امریکہ کی شراکت داری بہت سے عالمی مسائل کے حل میں حصہ ڈال سکتی ہے۔ میں آپ کی بات سے پوری طرح متفق ہوں۔ دنیا کی دو سب سے بڑی اور قدیم ترین جمہوریتوں کے طور پر، ہم قدرتی اتحادی ہیں۔آج ہماری بات چیت ایک ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب یوکرین کی صورتحال بدستور تشویشناک ہے۔

انہوں نے کہا کہ چند ہفتے پہلے تک، 20,000 سے زیادہ ہندوستانی یوکرین میں پھنسے ہوئے تھے، جن میں زیادہ تر نوجوان طالب علم تھے۔ وزیر اعظم مودی نے کہا، 'میں نے یوکرین اور روس دونوں کے صدور سے متعدد دفعہ فون پر بات کی۔میں نے نہ صرف امن کی اپیل کی بلکہ میں نے صدر پوتن کو یوکرین کے صدر سے براہ راست بات چیت کا مشورہ بھی دیا۔ یوکرین کے موضوع پر بھی ہماری پارلیمنٹ میں بڑی تفصیل سے بات ہوئی ہے، ہم نے یوکرین میں شہریوں کے تحفظ اور انہیں انسانی امداد کی بلا تعطل فراہمی کو بھی اہمیت دی ہے۔اپنی طرف سے، ہم نے یوکرین اور اس کے پڑوسی ممالک کو دوائیں اور دیگر امدادی سامان بھیجا ہے۔ یوکرین کے مطالبے پر ہم بہت جلد دوائیوں کی ایک اور کھیپ بھیج رہے ہیں۔

پی ایم مودی نے کہا کہ اس سال بھارت اپنی آزادی کی 75ویں سالگرہ منا رہا ہے۔ امریکہ کے ساتھ ہمارے تعلقات عالمی سیاست کے نقطہ نظر سے بہت اہم ہیں۔ہماری دوستی ان 75 برسوں میں ہندوستان اور امریکہ کے تعلقات کا ایک اٹوٹ حصہ رہی ہے۔ دنیا کی دو قدیم اور سب سے بڑی جمہوریتوں کے طور پر، ہم فطری شراکت دار ہیں: ایک بار پھر آپ کا بہت بہت شکریہ۔

اپنے ابتدائی کلمات میں، بائیڈن نے یوکرین کے لیے ہندوستان کی انسانی ہمدردی کی حمایت کی تعریف کی اور کہا کہ ہندوستان اور امریکہ کے درمیان مضبوط اور بڑھتی ہوئی دفاعی شراکت داری ہے۔ بائیڈن نے کہا، "ہماری شراکت داری کی اکثریت ہمارے لوگوں اور ہماری مشترکہ اقدار کے درمیان گہرا تعلق ہے۔ میں یوکرین کے لوگوں کے لیے ہندوستان کی انسانی امداد کا خیرمقدم کرنا چاہتا ہوں،"

امریکی صدر جو بائیڈن نے یہ بھی کہا کہ وزیر اعظم مودی سے ملنا ہمیشہ خوشی کی بات ہے۔ آپ کے 2 وزیر اور سفیر یہاں ہیں۔ہم عالمی بحرانوں، کووڈ وبائی امراض، صحت کے شعبے میں چیلنجز پر مل کر کام کر رہے ہیں۔ دفاعی شعبے میں مضبوط شراکت دار ہیں۔ انہوں نے کہا، "امریکہ اور ہندوستان اس روسی جنگ کے اثرات کو سنبھالنے کے لیے اپنی قریبی مشاورت جاری رکھیں گے۔ ہماری مسلسل مشاورت اور بات چیت اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کلیدی حیثیت رکھتی ہے کہ امریکہ اور ہندوستان کے تعلقات مزید گہرے اور مضبوط ہوتے رہیں۔"

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.