ممبئی: نریندر دابھولکر قتل کیس میں سی بی آئی نے اپنی جانچ مکمل کر لی ہے۔ پیر کو بامبے ہائی کورٹ میں کیس کی سماعت کے دوران سی بی آئی نے بتایا کہ کیس کی کلوزر رپورٹ اتھارٹی کو سونپ دی گئی ہے۔ اس معاملے میں سی بی آئی تین ہفتے میں اپنا موقف واضح کرےگی۔ اے ایس جی انیل سنہا نے یہ وضاحت کی ہے۔ اس معاملے میں فرد جرم بھی عائد کیا گیا ہے اور اب تک 32 میں سے 15 گواہان کے بیانات بھی قلمبند کرلئے گئے ہیں۔ قانون کے مطابق اس کیس کی نگرانی ہائی کورٹ کو کرنے کی ضرورت ہے، اس معاملے میں دو ملزمین نے ہائی کورٹ میں عرضیاں داخل کی ہیں۔
جسٹس اجے گڈکری اور جسٹس پرکاش نائک کے روبرو اس معاملے کی سماعت ہوئی اس معاملے میں ملزمین نے یہ درخواست دی تھی کہ اب اس معاملہ کی تفتیش مکمل ہوگئی ہے اور اس کی چارج شیٹ بھی داخل کر دی گئی ہے تو ہائی کورٹ اس معاملہ کی نگرانی نہ کرے۔ ملزمین شرد کولسکر اور وکرم بھاوے نے یہ عرضی داخل کی ہے۔ وہیں اس پر جواب داخل کر تے ہوئے کامریڈ نریندر دابھولکر کنبہ کے وکیل ابھے ناؤگے نے اس کی مخالفت کی ہے۔
وکیل ابھے ناؤگے نے دلیل پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملے میں کئی ملزمین اب تک فرار ہیں۔ قتل کے ثبوت اور بائیک اب تک برآمد نہیں کی گئی ہے۔ قتل کی سازش اور اس کا مقصد کیا تھا یہ بھی معلوم نہیں ہوا ہے۔ اس کے پس پشت کون تھا، اس کی تفتیش بھی باقی ہے۔ اس لئے ہائی کورٹ کی نگرانی ضروری ہے۔
واضح رہے کہ ڈاکٹر نریندر دابھولکر کی کا قتل 20 اگست 2013 میں پونہ میں ہوا تھا۔ ان کے قتل کی تفتیش میں دابھولکر کنبہ نے عدم اطمینان کا اظہار کیا تھا، جس کے بعد ہائی کورٹ نے اس معاملہ پر نگرانی کی تھی۔ پولیس پر ٹھیک طرح سے تفتیش نہ کرنے کا بھی الزام کنبہ نے عائد کیا تھا۔ کئی سال قبل اس معاملے کی تفتیش ہائی کورٹ کے زیر اثر سی بی آئی سے کروانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ سی بی آئی نے ہائی کورٹ کے زیر اثر اس معاملہ کی تفتیش کر کے پونہ کی سیشن کورٹ میں اس کی چارج شیٹ بھی داخل کر دی ہے اور خصوصی عدالت میں ملزمین کے خلاف کیس بھی جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ’دابھولکر قتل کیس کے ملزمین کے خلاف اے پی اے کے تحت کاروائی کی جائے‘