دہلی: قومی دارالحکومت دہلی کی مغل مسجد کے امام مولانا شیر محمد نے ایک ویڈیو بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ یہاں 13؍ مئی سے نمازوں پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ ان کے مطابق وہ تقریباً 40 برس سے زائد طویل مدت سے یہاں نماز پڑھا رہے ہیں۔ اس سے قبل نماز پر کبھی پابندی عائد نہیں کی گئی تھی۔ ان کا کہنا تھا 10 ستمبر 1976 سے دہلی وقف بورڈ کی طرف سے میں نماز پڑھا رہا ہوں، 46 سال کا عرصہ گزر چکا ہے یہاں حالات ٹھیک تھے، کبھی کوئی پریشانی نہیں تھی لیکن اچانک 13 مئی بروز جمعہ سے یہاں نئی پریشانی شروع ہوگئی ہے۔ مسجد قطب مینار میں محکمۂ آثار قدیمہ والوں نے نماز پڑھنے اور پڑھانے سے ہمیں روک دیا ہے۔ Namaz Ban In Mughal Mosque Of Qutub Complex
انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ جب سے نماز یہاں نہیں ہورہی ہے، اندر کیا ہورہا ہے ہمیں کچھ نہیں پتا، ہمیں مسجد میں نہیں جانے دیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے تو وہ لوگ ہم سے کہتے رہے کہ تمہاری حفاظت کے لیے یہ سب کیا جا رہا ہے، جب نماز کا وقت آیا تو ہمیں دفتر میں بلا لیا گیا اور وہاں کہا گیا کہ یہاں نماز پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ آپ اب یہاں نماز نہیں پڑھا سکتے۔ مولانا نے کہا کہ ہم نے ان لوگوں سے کہا کہ آج جمعہ ہے، ہمیں جمعہ کی نماز تو پڑھنے دیں لیکن انہوں نے سختی سے منع کردیا۔
- مزید پڑھیں:۔ Supreme Court on Gyanvapi: نماز پڑھنے سے نہ روکیں، متنازعہ فوارہ کی جگہ کو محفوظ رکھیں، سپریم کورٹ
ویڈیو میں امام صاحب کا کہنا ہے کہ یہاں نماز پنج گانہ کے علاوہ جمعہ، عید، بقرعید اور نماز تراویح بھی ہوتی تھی، کوئی پریشانی نہیں تھی لیکن اب نیا فتنہ پیدا ہوگیا ہے۔ مسجد کو بند کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے اپنا یہ ویڈیو بیان انڈیا اسلامک سینٹرل کلچرل سے جاری کیا ہے۔ انہوں نے انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر کے رُوحِ رَواں سراج الدین قریشی سے کہا کہ ہماری بات انتظامیہ تک پہنچادی جائے اور مسجد کو کھلوانے کی پوری کوشش کی جائے تاکہ یہاں دوبارہ نماز ادا کی جاسکے۔