وینکیانائیڈو نے ہفتے کے روز یہاں جاری ایک پیغام میں کہا وہ امپاورمنٹ کی علامت تھیں اور ہزاروں افراد کے لئے تحریک کی سرچمشہ تھیں۔
نائیڈو نے کہا ’’ کیرالہ کی بزرگ بھاگیرتھی اماں کے انتقال کی خبر سن کر دکھی ہوں۔
مزید پڑھیں :نائب صدر وینکیا نائیڈو کا تروملا مندر کا دورہ
نائیڈو نے کہا کہ ''انہوں نے 105 سال کی عمر میں ایک بار پھر اپنی تعلیم کا آغاز کر کے معاشرے کے سامنے ایک متاثر کن مثالی کردار پیش کیا اور بتایا کہ سیکھنے کی کوئی عمر نہیں ہوتی بلکہ لگن ہوتی ہے۔ سوگوار کنبے سے میری تعزیت‘‘۔
ہم آپ کو بتا دیں کہ بھگیرتی اماں، جو کولم ضلع کے پرکلم کے رہائشی تھیں، 23 جولائی کو 107 سال کی عمر میں انتقال کرگئیں۔ انہوں نے اب تک کی سب سے زیادہ 105 سال کی عمر میں درجہ چار پاس کر کے سب سے عمر رسیدہ اسٹوڈنٹ ہونے کا ریکارڈ بنایا تھا۔ خواندگی مشن کے ڈائرکٹر پی ایس سری کلا نے ان کے بارے میں کہا تھاکہ بھگیرتی اماں اب تک کیرالہ لٹریسی مشن کی تاریخ میں 'معاصر تعلیم' حاصل کرنے والی سب سے عمر رسیدہ اسٹوڈنٹ ہیں۔
یو این آئی