ETV Bharat / bharat

Muslim Women On Bullibai App: بُلی بائی ایپلیکیشن پر مسلم خواتین کا ردعمل - بلی بائی ایپلیکیشن

بلی بائی ایپلیکیشن Bullibai App کی شکار ایک صحافی نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے سے کہا کہ یہ ہمارے ملک کے لیے بہت شرم کی بات ہے۔ مسلم خواتین کی نیلامی Muslim Women On App For Auction بار بار کی جا رہی ہے۔

Muslim Women On Bullibai App: بُلی بائی ایپلیکیشن پر مسلم خواتین کا ردعمل
Muslim Women On Bullibai App: بُلی بائی ایپلیکیشن پر مسلم خواتین کا ردعمل
author img

By

Published : Jan 3, 2022, 10:01 PM IST

بُلی بائی نامی ایک ایپلیکیشن Bullibai App نئے سال کے آغاز کے ساتھ منظر عام پر آئی۔ ایپ کے اوپر لکھا ہے 'یور بُلی بائی آف دی ڈے' اور پھر اس خاتون کا ٹوئٹر ہینڈل اور تصویر دی گئی ہے۔ اس ایپلیکیشن پر 100 با اثر مسلم خواتین Muslim Women کی تصاویر پوسٹ کی گئی ہیں۔ بلی بائی ایپلیکیشن کو سلی دیلز نامی ایپلیکیشن کا اپڈیٹڈ ورژن بتایا جا رہا ہے۔ جس کے خلاف گزشتہ جولائی میں ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔

Muslim Women On Bullibai App: بُلی بائی ایپلیکیشن پر مسلم خواتین کا ردعمل

بلی بائی ایپلیکیشن کی شکار ایک صحافی Bullibai App Victim نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے سے کہا کہ یہ ہمارے ملک کے لیے بہت شرم کی بات ہے۔ مسلم خواتین کی نیلامی بار بار کی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس میں ان خواتین کی تصاویر Pictures Of Muslim Women پوسٹ کی گئی ہیں جو سوشل میڈیا پر فعال کردار ادا کرتی رہی ہیں۔ حکومت کی ناکامی پر ان سے سوال کرتی ہوں کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب مسلم خواتین کے خلاف اس طرح کا معاملہ سامنے آیا ہے بلکہ اس سے قبل بھی دو بار ایسا ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حالانکہ ان کے ٹویٹ کے بعد دہلی پولیس نے ایف آئی آر درج کرلی ہے لیکن سلی دیلز کے وقت بھی ایف آئی آر درج کی گئی تھی اگر اس وقت پولیس نے کارروائی کی ہوتی تو شاید یہ دوبارہ نہیں ہوتا۔

ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے حنا محسن خان سے بات کی۔ حنا بطور پائلٹ اپنی خدمات انجام دے رہی ہیں، انہیں 'سلی دیلز' ایپلیکیشن کے ذریعے نشانہ بنایا گیا تھا۔ جس کے خلاف انہوں نے نوئڈا میں ایف آئی آر بھی درج کرائی تھی۔

حنا نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے کو بتایا کہ سب سے پہلے مئی 2021 میں عید کے موقع پر لبرل ڈوج نامی ایک یو ٹیوب چینل پر مسلم خواتین کی نیلامی Muslim Women On App For Auction کی گئی تھی، تب بھی اس کے خلاف آوازیں اٹھیں پھر سلی ڈیلز آیا، جس کے خلاف میں نے 6 جولائی 2021 کو ایف آئی آر درج کرایا لیکن ابھی تک پولیس کی جانب سے کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔

انہوں نے مزید کہا کہ اب تقریباً 6 ماہ بعد نئے سال کے موقع پر تیسری دفعہ بلی بائی ایپلیکیشن Bullibai App منظر عام پر آئی ہے، جس میں پہلے کے مقابلے زیادہ خواتین کی تصاویر اور نازیبا الفاظ میں کیے گیے تبصرے شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Bulli Bai App Blocked: مسلم خواتین کو بدنام کرنے والا موبائل ایپ بلاک کر دیا گیا، آئی ٹی وزیر



واضح رہے کہ اس اوپن سورس ایپ کو گٹ ہب پر تیار کیا گیا ہے جو انٹرنیٹ ہوسٹنگ کمپنی ہے تاہم بعد میں اسے گٹ ہب نے بلاک کر دیا۔

بُلی بائی نامی ایک ایپلیکیشن Bullibai App نئے سال کے آغاز کے ساتھ منظر عام پر آئی۔ ایپ کے اوپر لکھا ہے 'یور بُلی بائی آف دی ڈے' اور پھر اس خاتون کا ٹوئٹر ہینڈل اور تصویر دی گئی ہے۔ اس ایپلیکیشن پر 100 با اثر مسلم خواتین Muslim Women کی تصاویر پوسٹ کی گئی ہیں۔ بلی بائی ایپلیکیشن کو سلی دیلز نامی ایپلیکیشن کا اپڈیٹڈ ورژن بتایا جا رہا ہے۔ جس کے خلاف گزشتہ جولائی میں ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔

Muslim Women On Bullibai App: بُلی بائی ایپلیکیشن پر مسلم خواتین کا ردعمل

بلی بائی ایپلیکیشن کی شکار ایک صحافی Bullibai App Victim نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے سے کہا کہ یہ ہمارے ملک کے لیے بہت شرم کی بات ہے۔ مسلم خواتین کی نیلامی بار بار کی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس میں ان خواتین کی تصاویر Pictures Of Muslim Women پوسٹ کی گئی ہیں جو سوشل میڈیا پر فعال کردار ادا کرتی رہی ہیں۔ حکومت کی ناکامی پر ان سے سوال کرتی ہوں کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب مسلم خواتین کے خلاف اس طرح کا معاملہ سامنے آیا ہے بلکہ اس سے قبل بھی دو بار ایسا ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حالانکہ ان کے ٹویٹ کے بعد دہلی پولیس نے ایف آئی آر درج کرلی ہے لیکن سلی دیلز کے وقت بھی ایف آئی آر درج کی گئی تھی اگر اس وقت پولیس نے کارروائی کی ہوتی تو شاید یہ دوبارہ نہیں ہوتا۔

ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے حنا محسن خان سے بات کی۔ حنا بطور پائلٹ اپنی خدمات انجام دے رہی ہیں، انہیں 'سلی دیلز' ایپلیکیشن کے ذریعے نشانہ بنایا گیا تھا۔ جس کے خلاف انہوں نے نوئڈا میں ایف آئی آر بھی درج کرائی تھی۔

حنا نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے کو بتایا کہ سب سے پہلے مئی 2021 میں عید کے موقع پر لبرل ڈوج نامی ایک یو ٹیوب چینل پر مسلم خواتین کی نیلامی Muslim Women On App For Auction کی گئی تھی، تب بھی اس کے خلاف آوازیں اٹھیں پھر سلی ڈیلز آیا، جس کے خلاف میں نے 6 جولائی 2021 کو ایف آئی آر درج کرایا لیکن ابھی تک پولیس کی جانب سے کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔

انہوں نے مزید کہا کہ اب تقریباً 6 ماہ بعد نئے سال کے موقع پر تیسری دفعہ بلی بائی ایپلیکیشن Bullibai App منظر عام پر آئی ہے، جس میں پہلے کے مقابلے زیادہ خواتین کی تصاویر اور نازیبا الفاظ میں کیے گیے تبصرے شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Bulli Bai App Blocked: مسلم خواتین کو بدنام کرنے والا موبائل ایپ بلاک کر دیا گیا، آئی ٹی وزیر



واضح رہے کہ اس اوپن سورس ایپ کو گٹ ہب پر تیار کیا گیا ہے جو انٹرنیٹ ہوسٹنگ کمپنی ہے تاہم بعد میں اسے گٹ ہب نے بلاک کر دیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.