ریاست کرناٹک کے ضلع دھارواڑ میں سری رام سینا کے چار کارکنوں کو دھارواڑ دیہی پولیس نے حراست میں لیا ہے، ان پر الزام ہے کہ انہوں نے نوگیکیری ہنومان مندر میں مبینہ طور پر ایک مسلم تاجر پر حملہ کیا تھا اور اس کے پھل فروٹ کے ٹھیلے کو نقصان پہنچایا تھا، Muslim Traders Were Vandalized By Hindu Activists پولیس نے سری راما سینا کے کارکن میلارپا گڈپناور، مہاننگا اگالی، چدانند کلالہ اور کمارا کٹیمانی کو حراست میں لیا ہے۔
سری رام سینا کے کارکنوں پر ہفتہ کو مندر کے احاطے میں نبی صاحب نامی مسلم تاجر پر حملہ کرنے کا الزام ہے۔ متاثرہ تاجر نے اس کے خلاف پولیس میں شکایت درج کرائی تھی۔ دیہی پولیس نے کیس درج کرکے کارروائی تیز کردی ہے اور اس سلسلے میں سری رام سینا کے چار کارکنوں حراست میں لے لیا ہے اور ان سے تفتیش جاری ہے۔ وہیں سابق وزیر اعلیٰ ایچ ڈی کمار سوامی نے تاجر نبی صاحب کو دس ہزار روپیے بطور معاوضہ دیا، انہوں نے یہ رقم اپنے ساتھیوں کے ذریعہ بھجوائی۔
پچھلے 15 دنوں میں سری رام سینا کے کارکنوں نے نگیکیری میں ہنومان مندر کے احاطے میں غیر ہندو دکانوں کو اجازت نہ دینے کی درخواست کی تھی۔ مندر کی انتظامیہ کمیٹی نے وعدہ کیا تھا کہ وہ اس پر غور کریں گے اور جلد ہی کوئی حتمی فیصلہ لیں گے۔ تاہم مندر کمیٹی کی جانب سے کوئی کارروائی نہ کرنے پر ہفتہ کو ہندو تنظیموں کے کارکنوں نے غیر ہندو دکانوں پر حملہ کر دیا اور کافی نقصان پہنچایا۔
- مزید پڑھیں:۔Muslim Traders Ban In Hindu Jatra: ہندو جاترا میں مسلم تاجروں پر پابندی غیردستوری، کانگریس کا ردعمل
ہفتہ کو کرناٹک کے دھارواڑ ضلع میں نوگیکیری ہنومان مندر میں ہندو کارکنوں نے مبینہ طور پر غیر ہندو تاجروں کی چار دکانوں پر حملہ کیا۔ جس میں چار دیگر دکانوں کو بھی نقصان پہنچا جن میں نبی صاحب کی دکان بھی شامل ہے جو گزشتہ 15 سالوں سے وہاں کاروبار کر رہے تھے۔