مسلم راشٹریہ منچ (ایم آر ایم) مسلم خواتین کے لیے شادی کی کم از کم عمر بڑھانے کے لیے ملک گیر تحریک شروع کرے گا۔ راشٹریہ سویم سیوک سنگھ سے منسلک تنظیم ایم آر ایم نے کہا کہ شادی کی کم از کم عمر پر قانون بنایا جانا چاہیے۔ منچ نے کہا کہ ملک کا مسلم معاشرہ تین طلاق، حلالہ، تعدد ازدواج، حجاب، بلوغت کی عمر میں لڑکیوں کی شادی اور دیگر منفی اثرات سے واقف ہوچکا ہے۔ منچ نے ان معاملات پر ملک گیر بحث کا مطالبہ کیا۔
مسلم راشٹریہ منچ کی ٹیم نے غازی آباد، میرٹھ، مظفر نگر، امروہہ، رام پور، دیوبند، بریلی، بجنور، شاہجہاں پور، سنبھل، بہرائچ، کیرانہ، علی گڑھ، آگرہ، کانپور، لکھنؤ، فیض آباد، سہارنپور، گورکھپور، اعظم گڑھ، گونڈا، بستی، سدھارتھ نگر، وارانسی، مئو، دیوریا، دہرادون، ہریدوار اور ادھم سنگھ نگر وغیرہ اضلاع کا دورہ کیا۔
مسلم راشٹریہ منچ نے کہا کہ وہ مسلم سماج کی بہتری کے لیے ملک بھر میں بیداری مہم اور عوامی تحریکیں چلائے گی۔ منچ کے مختلف سیل سماج کے مختلف طبقات کو ساتھ لے کر اصلاحات کا منصوبہ تیار کریں گے۔ ان اسکیموں کو پورے ملک میں ترتیب وار طریقے سے نافذ کیا جائے گا۔
اس مقصد کے لیے مفتی، مولانا، امام، ڈاکٹرز، پروفیسرز، خواتین، طلبہ، طالبات اور معاشرے کے دیگر لوگوں سے بات چیت کی جائے گی۔
- مزید پڑھیں:۔ Muslim Manch Women Wing Meeting: 'مسلم راشٹریہ منچ خواتین ونگ نے تین طلاق قانون پر مرکز کا شکریہ ادا کیا
قابل ذکر بات یہ ہے کہ مرکز نے گزشتہ سال پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس میں "بچوں کی شادی پر پابندی (ترمیمی) بل، 2021" پیش کیا تھا۔ بل میں خواتین کی شادی کی عمر 18 سال سے بڑھا کر 21 سال کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ بل کو جانچ کے لیے پارلیمانی قائمہ کمیٹی کو بھیج دیا گیا ہے۔