مسلم راشٹریہ منچ کی ریاستی رکن پروین بیگم نے یادگیر بی جے پی پارٹی دفتر میں ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ عام لوگوں میں خاص کر مسلمانوں میں مسلم راشٹریہ منچ کے متعلق غلط فہمی پائی جاتی ہے اس کو دور کرنا نہایت ضروری ہے۔
کرناٹک :تنقید کرنے سے بہتر ہے کچھ کام کریں انہوں نے کہا کہ مسلم راشٹریہ منچ میں دیگر طبقات کے ساتھ ساتھ مسلم منچ بھی ہے۔میں نے ضلع سے ریاست تک اس مسلم راشٹریہ منچ کے میٹنگ میں شرکت کی ہے ہم مسلمان جو مسلم راشٹریہ منچ کو لےکر بے بنیاد باتیں کرتے ہیں وہ غلط ہے۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی پارٹی میں خواتین کو سیاست میں آنے اور ان کے حقوق سے متعلق آواز اٹھانے کا موقع دیا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی دیگر پارٹیوں کی طرح ایک سیاسی پارٹی ہے، بی جے پی میں مسلمانوں کو شامل ہونے پر جو لوگ الزامات لگاتے ہیں وہ جھوٹ اور غلط ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی میں کام کرنے پر تنقید ہوتی ہے مگر میں ان تنقید کرنے والوں سے پوچھنا چاہتی ہوں کہ ملک کی ایسی کون سی پارٹی ہے جس میں خواتین شامل نہیں ہے۔ صرف بی جے پی اور مسلم راشٹریہ منچ کو بد نام کرنا ٹھیک نہیں ہے۔اگر آپ اپنے ملک کے لیے اپنے لوگوں کے لیے کچھ کرنا چاہتے ہیں تو کچھ بھلائی کے کام کیجئے صرف لوگوں پر تنقید کرنے سے کسی کی ترقی اور بھلائی نہیں ہوتی ہے۔