ETV Bharat / bharat

Birth Anniversary Of Rahat Indori راحت اندوری کے 73ویں یوم پیدائش کے موقع پر مشاعرہ

author img

By

Published : Jan 1, 2023, 2:11 PM IST

اپنے منفرد لب و لہجے کے لیے مشہورعالمی شہرت یافتہ شاعر راحت اندوری کی آج یوم پیدائش ہے۔ اس موقع پر ان کے ابائی وطن شہر اندر میں آج ایک مشاعرہ منعقد کیا جائے گا۔ Birth Anniversary Of Rahat Indori

راحت اندوری کی73 وی یوم پیدائش کے موقع پر مشاعرہ کا انعقاد
راحت اندوری کی73 وی یوم پیدائش کے موقع پر مشاعرہ کا انعقاد

اندور: ریاست مدھیہ پردیش کے صنعتی شہر اندور میں عالمی شہرت یافتہ شاعر راحت اندوری کے آج 73ویں یوم پیدائش کے موقع پر ایک مشاعرہ منعقد کیا جائے گا۔ یہ مشاعرہ راحت فاؤنڈیشن کی جانب سے منعقد کیا جائے گا، جس کا عنوان 'راحت کی بات' ہے۔ اس مشاعرے میں ملک کے مشہور و معروف شعرا نے اپنا اپنا کلام پیش کریں گے۔ بتادیں کہ عالمی شہرت یافتہ شاعر راحت اندوری کی پیدائش یکم جنوری 150کو مدھیہ پردیش کے ضلع اندور میں ہوا۔ Mushaira held on the occasion of 73rd birth anniversary of Rahat Indori

راحت اندوری کی یوم پیدائش کے موقع پر ان کے مداحوں نے اپنے محبوب شاعر کو سوشل میڈیا پر یاد کیا۔ راحت اندوری کی یوم پیدائش یکم جنوری 1950 میں ٹیکسٹائل مل کے ملازم رفعت اللہ قریشی اور مقبول النساء بیگم کے یہاں ہوئی، ان کی ابتدائی تعلیم اندور کے نوٹن اسکول میں ہوئی، کالج کی تعلیم اسلامیہ کریمیہ کالج میں سے حاصل کی جبکہ اعلی تعلیم حاصل کرنے کے لیے 1973 اور 1975 میں برکت اللہ یونیورسٹی سے حاصل کی اور پھر بھوج یونیورسٹی مدھیہ پردیش سے 1985 اردو ادب میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی، بعد ازاں درس و تدریس کا پیشہ اپنایا اور ملازمت کا آغاز اندور کے اسلامیہ کریمیہ کالج میں اردو ادب پڑھانے سے لگے۔ شاعری کا شوق بچپن سے رہا اور 19 برس کی عمر میں دیوان مشاعرہ میں پڑھا۔ جس کے بعد مسلسل 50 برسوں تک ملکی اور بین الاقوامی سطح کے مشاعروں کی رونق بنے رہے۔ اس کے علاوہ راحت نے فلمی دنیا میں بھی نغمہ نگاری کی بلکہ گلکاری کے کئی شوز میں بطور جج حصہ لیا۔ ان کے اردو ادبی خدمات کے لیے بے شمار اعزازات سے بھی نوازا گیا۔ منفرد لب و لہجے کے عالمی شہرت یافتہ شاعر راحت اندوری 11 اگست 2020 کو اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔ آج ان کی یوم پیدائش کے موقع ان کے مداحوں نے انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔

مزید پڑھیں:۔ Rahat Indori Death Anniversary راحت اندوری کی دوسری برسی پر مشاعرہ

پیش ہے انکے چند اشعار:۔


اس کی یاد آئی ہے سانسو ذرا آہستہ چلو
دھڑکنوں سے بھی عبادت میں خلل پڑتا ہے

گھر سے یہ سوچ کے نکلا ہوں کہ مر جانا ہے
اب کوئی راہ دکھا دے کہ کدھر جانا ہے


جسم سے ساتھ نبھانے کی مت امید رکھو
اس مسافر کو تو راستے میں ٹھہر جانا ہے


موت لمحے کی صدا زندگی عمروں کی پکار
میں یہی سوچ کے زندہ ہوں کہ مر جانا ہے


نشہ ایسا تھا کہ میخانے کو دنیا سمجھا
ہوش آیا تو خیال آیا کہ گھر جانا ہے


میرے جذبے کی بڑی قدر ہے لوگوں میں مگر
میرے جذبے کو میرے ساتھ ہی مر جانا ہے


(ڈاکٹر راحت اندوری)


اندور: ریاست مدھیہ پردیش کے صنعتی شہر اندور میں عالمی شہرت یافتہ شاعر راحت اندوری کے آج 73ویں یوم پیدائش کے موقع پر ایک مشاعرہ منعقد کیا جائے گا۔ یہ مشاعرہ راحت فاؤنڈیشن کی جانب سے منعقد کیا جائے گا، جس کا عنوان 'راحت کی بات' ہے۔ اس مشاعرے میں ملک کے مشہور و معروف شعرا نے اپنا اپنا کلام پیش کریں گے۔ بتادیں کہ عالمی شہرت یافتہ شاعر راحت اندوری کی پیدائش یکم جنوری 150کو مدھیہ پردیش کے ضلع اندور میں ہوا۔ Mushaira held on the occasion of 73rd birth anniversary of Rahat Indori

راحت اندوری کی یوم پیدائش کے موقع پر ان کے مداحوں نے اپنے محبوب شاعر کو سوشل میڈیا پر یاد کیا۔ راحت اندوری کی یوم پیدائش یکم جنوری 1950 میں ٹیکسٹائل مل کے ملازم رفعت اللہ قریشی اور مقبول النساء بیگم کے یہاں ہوئی، ان کی ابتدائی تعلیم اندور کے نوٹن اسکول میں ہوئی، کالج کی تعلیم اسلامیہ کریمیہ کالج میں سے حاصل کی جبکہ اعلی تعلیم حاصل کرنے کے لیے 1973 اور 1975 میں برکت اللہ یونیورسٹی سے حاصل کی اور پھر بھوج یونیورسٹی مدھیہ پردیش سے 1985 اردو ادب میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی، بعد ازاں درس و تدریس کا پیشہ اپنایا اور ملازمت کا آغاز اندور کے اسلامیہ کریمیہ کالج میں اردو ادب پڑھانے سے لگے۔ شاعری کا شوق بچپن سے رہا اور 19 برس کی عمر میں دیوان مشاعرہ میں پڑھا۔ جس کے بعد مسلسل 50 برسوں تک ملکی اور بین الاقوامی سطح کے مشاعروں کی رونق بنے رہے۔ اس کے علاوہ راحت نے فلمی دنیا میں بھی نغمہ نگاری کی بلکہ گلکاری کے کئی شوز میں بطور جج حصہ لیا۔ ان کے اردو ادبی خدمات کے لیے بے شمار اعزازات سے بھی نوازا گیا۔ منفرد لب و لہجے کے عالمی شہرت یافتہ شاعر راحت اندوری 11 اگست 2020 کو اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔ آج ان کی یوم پیدائش کے موقع ان کے مداحوں نے انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔

مزید پڑھیں:۔ Rahat Indori Death Anniversary راحت اندوری کی دوسری برسی پر مشاعرہ

پیش ہے انکے چند اشعار:۔


اس کی یاد آئی ہے سانسو ذرا آہستہ چلو
دھڑکنوں سے بھی عبادت میں خلل پڑتا ہے

گھر سے یہ سوچ کے نکلا ہوں کہ مر جانا ہے
اب کوئی راہ دکھا دے کہ کدھر جانا ہے


جسم سے ساتھ نبھانے کی مت امید رکھو
اس مسافر کو تو راستے میں ٹھہر جانا ہے


موت لمحے کی صدا زندگی عمروں کی پکار
میں یہی سوچ کے زندہ ہوں کہ مر جانا ہے


نشہ ایسا تھا کہ میخانے کو دنیا سمجھا
ہوش آیا تو خیال آیا کہ گھر جانا ہے


میرے جذبے کی بڑی قدر ہے لوگوں میں مگر
میرے جذبے کو میرے ساتھ ہی مر جانا ہے


(ڈاکٹر راحت اندوری)


ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.