گزشتہ کل جھارکھنڈ اکیڈمک کونسل نے بورڈ امتحانات کے نتائج کا اعلان کیا، جس میں متوفی مدثر عالم نے دسویں جماعت میں فرسٹ ڈویژن کے ساتھ امتحان پاس کیا ہے۔ انہوں نے امتحان میں 66.6 فیصد نمبرات حاصل کیے، امتحان کے نتائج کا اعلان ان کی موت کے 11 دن بعد ہوا ہے۔ مدثر رانچی کے پونڈگ میں واقع 'لیٹل اینجل ہائی اسکول' میں زیر تعلم تھا۔ Mudassir gets first division in 10th board exams
اس موقع پر مدثر کے چچا شاہد ایوبی نے کہا کہ وہ ایک ہونہار طالب علم تھا، وہ اپنے والدین کو یقین دلایا کرتا تھا کہ وہ ایک دن انہیں فخر دلائے گا، اور دیکھو آج ہمیں اس پر فخر ہے۔ انہوں نے کہا کہ مدثر ایک کامیاب طالب علم ہونے کے ساتھ ساتھ اپنے والدین کا فرماں بردار لڑکا تھا، ان کے والد ایک پھل فروش ہیں، اسکول کے بعد مدثر کو جب بھی وقت ملتا وہ اپنے والد کے کاموں میں مدد کرتا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم انتظامیہ سے ناراض ہیں، ہم نے اپنا بیٹا کھو دیا اور ہم انصاف کے حصول کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے مدثر کی موت کا ذمہ دار حکومت کو ٹھہرایا ہے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ ہجوم پر گولی چلانے کے بجائے ضلعی انتظامیہ آنسو گیس کا استعمال کر سکتی تھی یا لاٹھی چارج بھی کر سکتی تھی۔
تاہم دس دن گزر جانے کے باوجود پولیس نے ملزمان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی۔ متوفی کے اہل خانہ کا الزام ہے کہ مسلسل کوششوں کے باوجود ایف آئی آر بھی درج نہیں ہوئی ہے۔
ریاستی حکومت نے اس واقعہ کی اعلی سطحی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ ایک سرکاری ذریعہ نے بتایا کہ محکمہ داخلہ نے ہفتہ کو ایک حکم جاری کیا ہے، جس میں دو رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ اس کمیٹی میں پرنسپل سکریٹری ڈیزاسٹر مینجمنٹ امیتابھ کوشل، جھارکھنڈ پولیس کے اے ڈی جی سنجے لٹھکر شامل ہیں۔ سات دن میں رپورٹ پیش کرنے کا کہا گیا ہے۔
-
Remember, the 15 year old Mudassir who was shot dead in Ranchi over the protests. His class tenth results arrived today. He passed his exam with first division. pic.twitter.com/mfYXkQgXwS
— Rana Ayyub (@RanaAyyub) June 21, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">Remember, the 15 year old Mudassir who was shot dead in Ranchi over the protests. His class tenth results arrived today. He passed his exam with first division. pic.twitter.com/mfYXkQgXwS
— Rana Ayyub (@RanaAyyub) June 21, 2022Remember, the 15 year old Mudassir who was shot dead in Ranchi over the protests. His class tenth results arrived today. He passed his exam with first division. pic.twitter.com/mfYXkQgXwS
— Rana Ayyub (@RanaAyyub) June 21, 2022
واضح رہے کہ 10 جون کو ریاست جھارکھنڈ کے دارالحکومت رانچی میں بعد نماز جمعہ بی جے پی کی سابق ترجمان نوپور شرما کے خلاف ایک پر امن احتجاج کیا گیا۔ پولیس نے مظاہرین کو روکنے کے لیے طاقت کا استعمال کیا۔ الزام ہے کہ پولیس نے مظاہرین کو روکنے کے لیے فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں کئی افراد شدید طور پر زخمی ہوگئے۔ اس فائرنگ میں مدثر عالم اور محمد ساحل نام کے دو نوجوانوں کی موت ہوگئی۔
مدثر کی موت پر ان کی والدہ نے کہا کہ مجھے اپنے بیٹے پر فخر ہے کہ وہ اسلام کے لئے شہید ہوا ہے۔ مجھے کوئی غم نہیں۔ انہوں نے پولیس انتظامیہ پر سوال کھڑے کرتے ہوئے کہا کہ پولیس کو کس نے حق دیا ہے کہ وہ مظاہرین پر گولی چلائے ۔ اتنی فورس کیوں تعینات کی گئی تھی، تشدد کو روکنے کے لئے یا گولی چلانے کے لئے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ان کے خلاف کیوں کارروائی نہیں کر رہی ہے۔ انہوں نے مدثر کی موت کا الزام مودی حکومت پر عائد کرتے ہوئے کہا یہ حکومت کی پوری منصوبہ بند سازش تھی جس میں میرا بیٹا شہید ہوا ہے۔
مزید پڑھیں:۔ Prophet Remarks Row: رانچی تشدد میں ہلاک ہونے والے مدثر نے دسویں جماعت میں فرسٹ ڈویژن حاصل کیا