سنبھل: ریاست اترپردیش کے ضلع سنبھل سے سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمان ڈاکٹر شفیق الرحمن برق نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت جس طرح سے مدارس کا سروے کر رہی ہے اس سے سوال پیدا ہوتا ہے کہ آخر حکومت مسلمانوں سے چاہتی کیا ہے؟ اگر کوئی نجی مدرسہ قائم کرکے غریب بچوں کو تعلیم دے رہا ہے اور ان نجی مدرسوں میں غریب بچے تعلیم حاصل کر رہے ہیں تو حکومت خوش نہیں ہورہی ہے بلکہ مدارس کا سروے کر رہی ہے، حالانکہ مدارس کے سروے میں حکومت کو کچھ نہیں ملا۔ MP Shafiqur Rahman Barq slams bjp over madarsa survey
انہوں نے کہا کہ نجی مدارس کے سروے کے بجائے، ان نوجوانوں کو روزگار دیا جائے جو بے روزگار ہو کر سڑکوں پر گھوم رہے ہیں۔ مہنگائی آسمان کو چھو رہی ہے، لوگ بھوک سے مر رہے ہیں لیکن حکومت کو عوام کی فکر نہیں، مسلمانوں کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔ عوام کی توجہ روزگار جیسے مسائل سے ہٹا کر فروعی مسائل میں لگانا چاہتی ہے کیونکہ ان کو 2024 کا انتخاب جیتنا ہے۔
مزید پڑھیں:۔ ملک میں مسلمان محفوظ نہیں ہیں: شفیق الرحمن برق
انہوں نے وقف بورڈ کی جائیداد کے سروے سے متعلق کہا کہ حکومت کو مدارس کے سروے سے کچھ نہیں ملا۔ چونکہ انتخابات قریب ہیں، اس لیے حکومت کو مدارس کے سروے اور املاک کے سروے کی یاد آرہی ہے۔ حکومت نے کروڑوں روپے لے کر فرار ہونے والوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی۔ انہوں نے مزیدکہا کہ پارلیمنٹ بنانے میں کروڑوں روپے خرچ ہوئے۔ آخر پارلیمنٹ پر اتنا پیسہ خرچ کرنے کی کیا ضرورت تھی؟ نوجوانوں کو روزگار دینا چاہیے تھا۔ حکومت مہنگائی میں مسلسل اضافہ کر رہی ہے۔ لوگوں کے کاروبار ٹھپ ہو گئے ہیں۔ بے روزگاری مسلسل بڑھ رہی ہے۔ اس سب پر قابو پانے کے بجائے مدارس اور وقف بورڈ کا سروے کروا کر عوام کو گمراہ کیا جارہا ہے۔