ETV Bharat / bharat

Interview Manipur MP انٹرنیٹ پر سے پابندی ہٹائے جانے کے بعد مزید ایسی ہولناک ویڈیوز سامنے آسکتی ہیں، ڈاکٹر لوروہ ایس فوزے

آؤٹر منی پور پارلیمانی حلقہ سے لوک سبھا کے رکن ڈاکٹر لوروہ ایس فوزے نے ای ٹی وی بھارت کے گوتم دیبرائے سے شمال مشرقی ریاست کی صورت حال خاص طور پر خواتین کی برہنہ پریڈ ویڈیو کے پس منظر میں بات کی۔ ایم پی کا کہنا ہے کہ انٹرنیٹ پر سے پابندی ہٹائے جانے کے بعد مزید ایسی ہولناک ویڈیوز سامنے آسکتی ہیں جس سے حالات مزید کشیدہ ہوں گے۔

Etv Bharat
آؤٹر منی پور پارلیمانی حلقہ سے لوک سبھا کے رکن ڈاکٹر لوروہ ایس فوزے
author img

By

Published : Jul 20, 2023, 10:34 PM IST

آؤٹر منی پور پارلیمانی حلقہ سے لوک سبھا کے رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر لوروہ ایس فوز

نئی دہلی: منی پور میں دو خواتین کو برہنہ کرکے پریڈ کرنے والے ایک ویڈیو کے سامنے آنے پر ملک صدمے اور غم و غصے میں ہے، آؤٹر منی پور پارلیمانی حلقہ سے لوک سبھا کے رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر لوروہ ایس فوز نے کہا کہ جب شمال مشرقی ریاست سے انٹرنیٹ پر لگائی گئی پابندی اٹھائی جائے گی تو اس طرح کے مزید ویڈیوز عوامی ڈومین میں ظاہر ہوسکتے ہیں۔ ای ٹی وی بھارت کے ساتھ ایک خصوصی بات چیت میں ڈاکٹر فوزے نے کہا کہ یہ صرف دو خواتین کے ہی ساتھ چھیڑ چھاڑ نہیں کی گئی تھی، اس طرح کے بہت سے معاملات مہینوں سے وحشیانہ نسلی جھڑپوں کا مشاہدہ کرنے والی ریاست میں رونما ہوئے ہیں۔

ڈاکٹر فوزے نے کہا کہ وہ وحشیانہ واقعہ جس میں دو خواتین کے ساتھ بدمعاشوں نے چھیڑ چھاڑ کی وہ 4 مئی کو شام 5 بجے کے قریب پیش آیا اور یہ میرے کانگ پوکپی حلقہ میں ہوا۔ یہ بڑی بدقسمتی کی بات ہے کہ یہ ہجوم کس طرح ادھر ادھر پھر رہا تھا، ہم نے توقع کی تھی کہ قانون نافذ کرنے والا ادارہ کمزور جگہوں کا خیال رکھے گا۔ لیکن جب بھی ہم نے اس علاقے میں دورہ کیا تو کوئی پولیس اہلکار گشت کرتے ہوئے نہیں دیکھا۔

رکن پارلیمان نے مزید کہا کہ اب یہ کمیونٹیز کی بات نہیں ہے، یہ عورت کی عزت کی بات ہے۔ خواتین کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی جا رہی ہے اور ان کے برہنہ جسموں کی پریڈ کی جا رہی ہے، جو جسم بہت مقدس ہیں، ان کی برہنہ پریڈ ہو رہی ہے۔ ایسی باتیں بہت افسوس ناک ہیں۔ انتہائی شرمناک، انتہائی وحشیانہ، انتہائی شیطانی... انہیں پریڈ کر کے دھان کے کھیت میں لے جایا گیا اور ان کی اجتماعی عصمت دری کی گئی یہ بہت بدقسمتی کی بات ہے۔ خواتین کے لیے یہ دیکھنا کتنا تکلیف دہ ہے۔ ناگا پیپلز فرنٹ (NPF) کے ایم پی ڈاکٹر فوزے نے کہا کہ نہ صرف کوکی برادری کے لیے بلکہ میتھیز برادری کے لیے بھی یہ تکلیف دہ ہے اور خواتین اپنے اوپر ہونے والے درد یا تکلیف کو محسوس کر رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

منی پور میں اسّی دن سے زیادہ وقت گزرنے کے بعد بھی صورتحال اب بھی غیر مستحکم ہے، کے سوال پر ڈاکٹر فوزے نے کہا کہ حکومت کو شرپسندوں پر سختی سے نمٹنا چاہیے۔ بدقسمتی سے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے تین دن تک کیمپ لگانے اور مرکزی وزیر مملکت کے 20 سے 25 دن منی پور میں رہنے کے بعد بھی صورتحال میں کوئی فرق نہیں آیا، لیکن مجھے لگتا ہے کہ انہوں نے کافی کام نہیں کیا۔

واضح رہے کہ منی پور میں 3 مئی کو تشدد شروع ہونے کے بعد سے منی پور کی مقامی انتظامیہ وقتاً فوقتاً انٹرنیٹ پر لگائی گئی پابندی میں توسیع کرتی رہی ہے۔ ایم پی لورہو ایس فوزے نے کہا کہ اس واقعے کے بعد انفرادی احتساب ہونا چاہیے کہ سیکورٹی ایجنسیوں کی اتنی کارروائیوں کے باوجود تشدد بدستور جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی وزیر داخلہ نے مسلسل تین دن ریاست کا دورہ کیا ہے۔ اس کے بعد مرکزی نیم فوجی دستوں کی کئی کمپنیاں منی پور بھیجی گئیں، لیکن حالات اب بھی کشیدہ ہیں اور تشدد جاری ہے۔

آؤٹر منی پور پارلیمانی حلقہ سے لوک سبھا کے رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر لوروہ ایس فوز

نئی دہلی: منی پور میں دو خواتین کو برہنہ کرکے پریڈ کرنے والے ایک ویڈیو کے سامنے آنے پر ملک صدمے اور غم و غصے میں ہے، آؤٹر منی پور پارلیمانی حلقہ سے لوک سبھا کے رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر لوروہ ایس فوز نے کہا کہ جب شمال مشرقی ریاست سے انٹرنیٹ پر لگائی گئی پابندی اٹھائی جائے گی تو اس طرح کے مزید ویڈیوز عوامی ڈومین میں ظاہر ہوسکتے ہیں۔ ای ٹی وی بھارت کے ساتھ ایک خصوصی بات چیت میں ڈاکٹر فوزے نے کہا کہ یہ صرف دو خواتین کے ہی ساتھ چھیڑ چھاڑ نہیں کی گئی تھی، اس طرح کے بہت سے معاملات مہینوں سے وحشیانہ نسلی جھڑپوں کا مشاہدہ کرنے والی ریاست میں رونما ہوئے ہیں۔

ڈاکٹر فوزے نے کہا کہ وہ وحشیانہ واقعہ جس میں دو خواتین کے ساتھ بدمعاشوں نے چھیڑ چھاڑ کی وہ 4 مئی کو شام 5 بجے کے قریب پیش آیا اور یہ میرے کانگ پوکپی حلقہ میں ہوا۔ یہ بڑی بدقسمتی کی بات ہے کہ یہ ہجوم کس طرح ادھر ادھر پھر رہا تھا، ہم نے توقع کی تھی کہ قانون نافذ کرنے والا ادارہ کمزور جگہوں کا خیال رکھے گا۔ لیکن جب بھی ہم نے اس علاقے میں دورہ کیا تو کوئی پولیس اہلکار گشت کرتے ہوئے نہیں دیکھا۔

رکن پارلیمان نے مزید کہا کہ اب یہ کمیونٹیز کی بات نہیں ہے، یہ عورت کی عزت کی بات ہے۔ خواتین کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی جا رہی ہے اور ان کے برہنہ جسموں کی پریڈ کی جا رہی ہے، جو جسم بہت مقدس ہیں، ان کی برہنہ پریڈ ہو رہی ہے۔ ایسی باتیں بہت افسوس ناک ہیں۔ انتہائی شرمناک، انتہائی وحشیانہ، انتہائی شیطانی... انہیں پریڈ کر کے دھان کے کھیت میں لے جایا گیا اور ان کی اجتماعی عصمت دری کی گئی یہ بہت بدقسمتی کی بات ہے۔ خواتین کے لیے یہ دیکھنا کتنا تکلیف دہ ہے۔ ناگا پیپلز فرنٹ (NPF) کے ایم پی ڈاکٹر فوزے نے کہا کہ نہ صرف کوکی برادری کے لیے بلکہ میتھیز برادری کے لیے بھی یہ تکلیف دہ ہے اور خواتین اپنے اوپر ہونے والے درد یا تکلیف کو محسوس کر رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

منی پور میں اسّی دن سے زیادہ وقت گزرنے کے بعد بھی صورتحال اب بھی غیر مستحکم ہے، کے سوال پر ڈاکٹر فوزے نے کہا کہ حکومت کو شرپسندوں پر سختی سے نمٹنا چاہیے۔ بدقسمتی سے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے تین دن تک کیمپ لگانے اور مرکزی وزیر مملکت کے 20 سے 25 دن منی پور میں رہنے کے بعد بھی صورتحال میں کوئی فرق نہیں آیا، لیکن مجھے لگتا ہے کہ انہوں نے کافی کام نہیں کیا۔

واضح رہے کہ منی پور میں 3 مئی کو تشدد شروع ہونے کے بعد سے منی پور کی مقامی انتظامیہ وقتاً فوقتاً انٹرنیٹ پر لگائی گئی پابندی میں توسیع کرتی رہی ہے۔ ایم پی لورہو ایس فوزے نے کہا کہ اس واقعے کے بعد انفرادی احتساب ہونا چاہیے کہ سیکورٹی ایجنسیوں کی اتنی کارروائیوں کے باوجود تشدد بدستور جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی وزیر داخلہ نے مسلسل تین دن ریاست کا دورہ کیا ہے۔ اس کے بعد مرکزی نیم فوجی دستوں کی کئی کمپنیاں منی پور بھیجی گئیں، لیکن حالات اب بھی کشیدہ ہیں اور تشدد جاری ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.