مرادآباد: اعظم خان کے بیٹے عبداللہ اعظم کی مشکلات کم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہیں۔ 28 جنوری کو ایم پی ایم ایل اے کی عدالت نے اعظم خان اور ان کے بیٹے عبداللہ اعظم کو دو سال قید اور 3000 روپے جرمانے کی سزا سنائی۔ اس کے بعد عبداللہ اعظم نے ڈسٹرکٹ جج کی عدالت میں سزا کو ملتوی کرنے کی اپیل دائر کی۔ دونوں طرف سے دلائل کے بعد ایم پی ایم ایل اے کورٹ اے ڈی جے 2 نے منگل کو اپیل کو خارج کر دیا۔
ایم پی ایم ایل اے عدالت کے سرکاری وکیل موہن لال سینی نے کہا کہ عبداللہ اعظم نے عدالت میں درخواست دائر کی ہے۔ جس میں عبداللہ اعظم نے عدالت سے مطالبہ کیا تھا کہ ان کی سزا کو ملتوی کیا جائے۔ عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد درخواست خارج کر دی۔ عدالت کا خیال ہے کہ عبداللہ اعظم کو سنائی گئی سزا بالکل درست ہے۔ اس کیس میں اگلی اپیل کے لیے 15 مارچ کا وقت دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ سنہ 2008 میں اعظم خان اور ان کے بیٹے عبداللہ سمیت 9 لوگوں کے خلاف تھانہ چھجلت میں گاڑیوں کی چیکنگ کے دوران ہنگامہ کرنے اور سڑک پر احتجاج کرنے اور سرکاری کام میں رکاوٹ ڈالنے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ اس معاملے میں 28 جنوری کو مرادآباد ایم پی ایم ایل اے کورٹ نے اعظم خان اور ان کے بیٹے عبداللہ اعظم کو 2 سال قید اور 3000 روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی۔ جبکہ 7 کو عدالت نے بری کر دیا۔ اسی دن دیر شام دونوں کو عدالت نے ضمانت دے دی۔ عدالت کی جانب سے سزا کے بعد عبداللہ کی اسمبلی رکنیت بھی منسوخ کر دی گئی ہے۔ اس کے ساتھ عبداللہ خان کا ووٹ کا حق بھی ختم کر دیا گیا ہے۔