پیگاسس جاسوسی اسکینڈل، کسانوں کی مشکلات، مہنگائی وغیرہ سے متعلق اپوزیشن ممبروں کی ہنگامہ آرائی کی وجہ سے لوک سبھا میں آج بھی کوئی کام کاج نہیں ہوسکا اورایوان کی کارروائی دو بجے شروع ہوتے ہی پانچویں مرتبہ آدھے گھنٹے کے لئے ملتوی کردیا گیا کانگریس، ترنمول کانگریس، بائیں بازو کی جماعتوں، عام آدمی پارٹی، شرومنی اکالی دل، بہوجن سماج پارٹی کے ارکین نے ڈائس کے ارد گرد جمع ہوگئے اورایوان کی کارروائی چار بار ملتوی ہونے کے بعد جیسے ہی ایوان کی کارروائی 2 بجے شروع ہوئی نعرے بازی پھر شروع ہوگئی۔ہنگامہ آرائی کرنے والے اراکین پلے کارڈز لئے ہوئے تھے اور حکومت پر عوام دشمن پالیسی اپنانے کا الزام لگاتے ہوئے نعرے بازی کرتے رہے۔
پریذائیڈنگ اتھارٹی بھرتری مہتاب نے ہنگامے کے دوران ایوان کو چلانے کی کوشش کی اور اراکین کو رول 377 کے تحت بولنے کی اجازت دی لیکن ہنگامہ آرائی کی وجہ سے کچھ نہیں سنا گیا۔ انہوں نے شوروغل کرنے والے اراکین سے کہا کہ بہت سارے اہم معاملات ایوان میں اٹھائے جانے ہیں، لہذا انہیں اپنی نشستوں پر چلے جانا چاہئے، لیکن کسی نے ان کی بات نہیں مانی تو انہوں نے ایوان کی کارروائی ڈھائی بجے تک ملتوی کردی۔
یہ بھی پڑھیں: Assam-Mizoram Violence: راہل نے کہا، وزیر داخلہ نے ملک کو ناکام بنا دیا
قبل ازیں جب ایوان کی کارروائی ساڑھے بارہ بجے تیسری مرتبہ ملتوی ہونے کے بعد جب ایوان کی کارروائی شروع ہوئی تو پریذائیڈنگ آفیسر راجندر اگروال نے کہا کہ اراکین ایوان کی کارروائی میں رکاوٹ پیدا نہ کریں۔
انہوں نے کہا کہ ایوان کو آسانی سے چلنے دیں۔ اس کے باوجود شور وشرابے کررہے ممبروں پر ان کی اپیل کا کوئی اثر نہیں ہوا جس کی وجہ سے پریذائیڈنگ چیئرمین نے کارروائی دو بجے تک ملتوی کردی تھی۔
یو این آئی