نئی دہلی: دہلی کی پٹیالہ عدالت نے فیکٹ چیک کرنے والے صحافی محمد زبیر کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی ہے Mohammed Zubair's bail plea rejected۔ اس کے ساتھ ہی دہلی پولیس کے مطالبے پر عدالت نے فیکٹ چیکر محمد زبیر کو 14 دن کی عدالتی حراست میں بھیج دیا ہے Mohammed Zubair's Sent to 14-day Judicial custody. عدالت نے کہا کہ تفتیش کے دوران زبیر کو ضمانت دینے کی کوئی بنیاد نہیں ہے۔
دہلی پولیس نے محمد زبیر کو سنہ 2018 میں کئے گئے ایک ٹویٹ کے معاملے میں 27 جون کو گرفتار کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ دہلی پولیس نے حال ہی میں زبیر پر شواہد مٹانے، سازش کرنے اور غیر ملکی چندہ لینے کے لیے نئی دفعات لگائی ہیں۔ زبیر کا موبائل فون اور ہارڈ ڈسک بھی قبضے میں لے لی گئی ہے۔ محمد زبیر کی درخواست ضمانت پر سماعت کے دوران محمد زبیر کے وکیل ورندا گروور اور دہلی پولیس کے وکیل کے درمیان گرما گرم بحث ہوئی۔ ورندا گروور نے عدالت میں دہلی پولیس کی کارروائی پر سوال اٹھایا۔ انہوں نے کہاکہ دہلی پولیس کو اس معاملے میں کوئی ٹھوس ثبوت نہیں ملا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی پولیس نے زبیر کو گرفتار کرکے عدلیہ کا مذاق اڑایا ہے۔'
دہلی پولیس نے کہاکہ زبیر تحقیقات میں تعاون نہیں کر رہے تھے۔ اس لیے انہیں گرفتار کیا گیا۔ یہ CrPC کی دفعہ 41 کے تحت تفتیشی افسر کی صوابدید پر ہے۔
مزید پڑھیں: