نئی دہلی، کانگریس نے پارٹی لیڈر راہل گاندھی پر بیرونی سرزمین پر ملک کو بدنام کرنے کے لگائے گئے الزامات کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے سچ کہا ہے اور کانگریس نے جو بھی کہا ہے اس پر کھلی بحث کے لئے تیار ہے۔
پیر کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس کی ترجمان سپریہ شرینتے نے کہا کہ کانگریس راہل گاندھی کے کہے گئے مسائل پر پارلیمنٹ میں بحث کے لیے تیار ہے۔ بی جے پی کو اس مسئلہ پر بحث کا چیلنج دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر آپ میں ہمت ہے تو ایوان میں بحث ہونے دیں اور جب راہل جی اڈانی پر بولیں تو کانپتے ہاتھوں سے پانی نہ پیئے۔ مہنگائی کی بات کریں تو یہ کہہ کر نہ بھاگیں کہ لہسن اور پیاز نہیں کھاتے ہیں۔ بے روزگاری پر بات کرتے ہوئے پکوڑے تلنے کی بات نہیں کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہاکہ ’’وزیراعظم نریندر مودی جب بھی بیرون ملک جاتے ہیں۔ چاہے وہ ماسکو گئے ہوں، ٹورنٹو، ابوظہبی، چین، جنوبی کوریا یا جہاں بھی گئے ہوں کہتے ہیں کہ 70 سالوں میں ملک میں کچھ نہیں ہوا۔ یہ ملک کا غرور بڑھانے کا ہے یا ملک کا سر جھکانے کا کام ہے۔
ترجمان نے کہاکہ ’’جب وزیر اعظم نریندر مودی بیرون ملک کہتے ہیں – 2014 سے پہلے ہندوستان کے لوگ کہتے تھے کہ اس نے اس ملک میں پیدا ہو کر کیا گناہ کیا ہے۔ کیا وہ تب ملک کی عزت بڑھا رہے تھے؟
انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے لیڈر انتخابی مہم کے دوران بدعنوانی پر بولتے ہیں، لیکن جیسے ہی انتخابات ختم ہوتے ہیں، وہ بدعنوانوں کے ساتھ مل کر حکومت بناتے ہیں اور یہ چال بی جے پی کا کردار اور چہرہ ہے۔
راہل گاندھی کے بارے میں مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر کے بیان پر انہوں نے کہاکہ “ انوراگ ٹھاکر نفرت کا سہارا لے کر وزیر بن گئے ہیں۔ جس نے انوراگ ٹھاکر کو اس ملک میں تشدد بھڑکانے کا ٹھیکہ دیا۔ اگر اس نے نفرت انگیز بیانات دے کر دہلی میں فسادات نہ بھڑکا ہوتے تو وہ ریاستی وزیر ہی رہتے۔
مزید پڑھیں:Rahul Slams BJP کانگریس عزت کی جنگ لڑ رہی ہے
یواین آئی