وزیراعظم نریندر مودی نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ سے وندھیاچل علاقے کے سون بھدر اور مرزاپور کی 23 گرامین پائپ لائن منصوبوں کی بنیاد رکھنے کے علاوہ سون بھدر ضلع کے این آر ایل ایم گروپ کی گورمورا ساکن محترمہ پھول پتی دیوی سے ورچوئل بات چیت کی۔
انہوں نے پھول پتی دیوی کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کورونا کے دوران میں پھول پتی اور ان کی ٹیم کے ذریعہ کورونا انفیکشن سے بچاؤ کے لئے بڑی تعداد میں ماسک بنا کر مہیا کرانے کی تعریف کی۔
انہوں نے گرامین پائپ پے جل منصوبہ کی بنیاد رکھنے کے بعد منصوبہ کے مکمل ہونے پر خالص پینے کا پانی مہیا ہونے اور خواتین کی بیداری پرزور دیا۔ انہوں نے پانی بچانے اور خالص پینے کا پانی استعمال کرنے پر زور دیا۔
اس دوران وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ اور گورنر آنندی بین پٹیل بھی ویڈیو کانفرنس سے جڑیں۔ سنگ بنیاد رکھنے کے بعد وزیراعظم نے لوگوں کو ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ سے خطاب بھی کیا اور پانی کی اہمیت بتائی۔
مودی نے کانگریس کا نام لیے بغیر کہا کہ پہلے سبھی پروجیکٹ دہلی میں تیار ہوتے تھے اور اس پر کتنا کام ہوتا تھا یہ ملک کے لوگ اب جاننے لگے ہیں۔ اب ایسا نہیں ہے۔ ریاستوں اور گاؤں کے منصوبوں کو زمین پر اتارا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ زندگی کا بڑا مسئلہ جب حل ہونے لگتا ہے تو الگ ہی یقین جھلکنے لگتا ہے۔ یہ یقین، جوش آپ میں دیکھ پا رہا تھا۔ پانی کے تئیں آپ میں حساسیت کتنی ہے، یہ بھی دکھ رہا ہے۔ حکومت آپ کے مسئلوں کو سمجھ کر ان کو حل کررہی ہے۔
وندھیے پہاڑ کی توسیع قدیم زمانے سے ہی یقین، پاکی، آستھا کا ایک بہت بڑا مرکز رہا ہے۔ وزیراعظم نے شاعر رحیم داس کا دوہا بھی سنایا۔ انہوں نے کہا کہ جا پر وپدا پرت ہے، سو آوت ایہیں دیس۔
وزیراعظم نے کہا کہ آزادی کے بعد یہ علاقہ نظرانداز کیا گیا ہے۔ یہ پورا علاقہ وسائل سے مالامال ہونے کے بعد بھی کمی کا علاقہ بن گیا۔ اتنی زیادہ ندیاں ہونے کے بعد بھی اس علاقے کی شناخت سب سے زیادہ پیاسے، خشک سالی سے متاثر علاقے کی رہی۔ آنے والے وقت میں جب یہاں کے تین ہزار گاؤں تک پائپ سے پانی پہنچے گا تو 40 لاکھ سے بھی زیادہ ساتھیوں کی زندگی بدل جائے گی۔ اس سے اترپردیش کے ہر گھر تک پانی پہنچانے کے عزم کو بھی طاقت ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ آج جس طرح اترپردیش میں ایک کے بعد ایک منصوبے نافذ ہورہے ہیں، اس سے یہاں کی حکومت کی اور یہاں کے سرکاری ملازمین کی شبیہ بدل رہی ہے۔ ہر گھر پانی پہنچانے کی مہم کو اب ایک سال سے بھی زیادہ ہوگیا ہے۔ اس دوران ملک میں دو کروڑ 60 لاکھ سے زیادہ کنبوں کو ان کے گھروں میں نل سے صاف پینے کا پانی پہنچانے کا انتظام کیا گیا ہے۔ اس میں لاکھوں کنبے اترپردیش کے بھی ہیں۔
جل جیون مشن کے تحت گھر گھر پائپ سے پانی پہنچانے کی وجہ سے ماؤں بہنوں کی زندگی آسان ہورہی ہے۔ اس کا ایک بڑا فائدہ غریب کنبوں کی صحت پر بھی ہوا ہے۔ اس سے گندے پانی سے ہونے والی متعدد بیماریوں میں بھی کمی آرہی ہے۔
مودی نے کہا کہ حکومت ایک ساتھی کی طرح، ایک معاون کی طرح آپ کے ساتھ ہے۔ وزیراعظم آواس یوجنا کے تحت غریبوں کے جو پکے گھر بن رہے ہیں، ان میں بھی یہ سوچ ظاہر ہو رہی ہے۔ کس شعبہ میں کیسا گھر ہوگا، پہلے کی طرح اب یہ دہلی میں طے نہیں ہوتا۔
جب اپنے گاؤں کی ترقی کے لئے خود فیصلے کرنے کی آزادی ملتی ہے، ان فیصلوں پر کام ہوتا ہے، تو اس سے گاؤں کے ہر شخص کی خود اعتمادی بڑھتی ہے۔ آتم نربھر گاؤں، آتم نربھر بھارت کی مہم کو تقویت ملتی ہے۔ جب وندھیاچل کے ہزاروں گاؤں میں پائپ سے پانی پہنچے گا، تو اس سے بھی اس شعبہ کے معصوم بچوں کی صحت بہتر ہوگی، ان کی جسمانی اور ذہنی ترقی اور بہتر ہوگی۔
ملک کے باقی گاؤں کی طرح اس شعبہ میں بھی بجلی کا بہت بڑا مسئلہ تھا۔ آج یہ علاقہ شمسی توانائی کے شعبہ میں دنیا میں معروف حیثیت لیتا جارہا ہے۔ ہندوستان کا اہم مرکز ہے۔ مرزاپور کا شمسی توانائی پلانٹ یہاں ترقی کا نیا باب لکھ رہا ہے۔
آج سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس سے منتر ملک کے ہر حصے میں ملک کے ہر شہری کے یقین کا منتر بن گیا ہے۔ آج ملک کے ہر شخص، ہر شعبہ کو لگ رہا ہے کہ اس تک حکومت پہنچ رہی ہے اور وہ بھی ملک کی ترقی میں حصہ داری ہے۔
خود مختار بھارت مہم کے تحت جنگلاتی پیداوار پر مبنی صنعت قبائلی علاقوں میں لگیں، اس کے لئے بھی ضروری سہولیات تیار کی جارہی ہیں۔ قبائلی علاقوں کی ترقی کے لئے پیسوں کی کمی نہ ہو،اس کے لئے ڈسٹرکٹ منرل فنڈ بنایا گیا ہے۔