مالیگاؤں: شیوسینا-یو بی ٹی کے صدر اور مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے اتوار کو بھارتیہ جنتا پارٹی پر تنقید کرتے ہوئے مرکزی تفتیشی ایجنسیوں کے غلط استعمال اور اپوزیشن کی آواز کو دبانے کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی بھارت نہیں ہیں۔ مالیگاؤں میں ایک زبردست ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ٹھاکرے نے کہا کہ جب بھی اپوزیشن رہنما بی جے پی حکومت پر تنقید کرتے ہیں تو انہیں ملک کا دشمن کہا جاتا ہے اور ان کے خلاف مقدمات درج کیے جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے رہنما اپوزیشن رہنماؤں کو گالیاں دیتے رہتے ہیں۔ ان کے خلاف طرح طرح کے مقدمات درج کرتے ہیں۔ بدعنوانی کو ختم کرنے کے نام پر ان کے خاندان کی حاملہ خواتین یا چھ سال کی نابالغ پوتیوں سے بھی پوچھ گچھ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی سب سے بے ایمان پارٹی ہے جس میں تمام بدعنوان لوگ شامل ہو رہے ہیں۔ بی جے پی کے اپنے رہنما کہتے ہیں کہ یہ ایک واشنگ مشین کی طرح ہے جہاں سب صاف ہو جاتا ہے۔ مودی کی تنقید کو ملک سے غداری کیسے کہا جا سکتا ہے؟ ہمارے آزادی پسندوں نے اس کے لیے نہیں لڑا تھا، کیا پی ایم مودی بھارت ہیں؟
انہوں نے تفتیشی ایجنسیوں کی مثالیں پیش کیں جو نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے سابق وزیر انل دیشمکھ کی چھ سالہ پوتی، ایک حاملہ خاتون اور آر جے ڈی سربراہ اور سابق مرکزی وزیر لالو پرساد یادو کے خاندان کے نوجوانوں سے پوچھ گچھ کی۔ انہوں نے کہا کہ آپ مجھ پر ہندوتوا کو مسترد کرنے کا الزام لگاتے ہیں، لیکن کیا یہ آپ کا ہندوتوا برانڈ ہے؟ بی جے پی کے خلاف لڑائی میں کانگریس رہنما راہل گاندھی کی حمایت کرتے ہوئے ٹھاکرے نے اپنی دلیل کو دہرایا اور راہل گاندھی پر زور دیا کہ وہ ساورکر کو نشانہ نہ بنائیں۔
ٹھاکرے نے کانگریس رہنما کو مشورہ دیا کہ میں راہل گاندھی سے عوامی طور پر اپیل کر رہا ہوں۔ آپ بہت اچھا کام کر رہے ہیں، ملک کے لیے لڑ رہے ہیں لیکن ساورکر ہمارے آئیڈیل ہیں۔ ہم ان کی بے عزتی برداشت نہیں کریں گے۔ ٹھاکرے نے حکمران شیو سینا- بھارتیہ جنتا پارٹی کی مخلوط حکومت پر بھی حملہ کیا کہ وہ ریاست کے کسانوں اور عوام کے لیے کام کرنے کے بجائے انتقامی ریلیاں کر رہے ہیں۔