نئی دہلی: نریندر مودی حکومت نے منگل کو پارلیمنٹ کی نئی عمارت کی لوک سبھا میں نیا خواتین ریزرویشن بل پیش کیا۔ مرکزی وزیر قانون ارجن رام میگھوال نے پارلیمنٹ کی نئی عمارت میں لوک سبھا کی پہلی نشست میں بل پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس بل سے خواتین کو لوک سبھا اور اسمبلی میں 33 فیصد ریزرویشن ملے گا۔ ارجن رام میگھوال نے کہا کہ ناری شکتی وندن ادھینیم منظور ہونے کے بعد لوک سبھا میں خواتین کی نشستوں کی تعداد بڑھ کر 181 ہو جائے گی۔ ایوان میں بل کی منظوری کے لیے کل 20 ستمبر کو بحث کی جائے گی۔ سرکاری ذرائع کے مطابق بل کو راجیہ سبھا میں 21 ستمبر کو پیش کیا جائے گا۔
قابل ذکر ہے کہ ناری شکتی وندن بل میں درج فہرست ذاتوں (ایس سی) اور درج فہرست قبائل (ایس ٹی) کے لیے ایک تہائی ریزرویشن کا انتظام ہے، لیکن اس میں او بی سی کو جگہ نہیں دی گئی ہے۔ اس سے پہلے پارلیمنٹ کی نئی عمارت میں لوک سبھا میں اپنے خطاب میں پی ایم مودی نے کہا کہ 'ناری شکتی وندن ادھینیم' اس بات کو یقینی بنائے گا کہ زیادہ سے زیادہ خواتین پارلیمنٹ اور ریاستی قانون ساز اسمبلیوں کی ممبر بنیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس بل سے جمہوریت مضبوط ہوگی۔پی ایم مودی نے کہا کہ خواتین ریزرویشن بل پر کافی عرصے سے بحث ہوتی رہی ہے اٹل بہاری واجپائی کے دور حکومت میں بھی خواتین ریزرویشن بل کئی بار پیش کیا گیا لیکن اس بل کو پاس کروانے کے لیے اتنی اکثریت نہیں تھی اس کی وجہ سے یہ خواب ادھورا رہ گیا۔ لیکن آج اس کو آگے بڑھانے کا موقع بھگوان نے مجھے دیا ہے تو ہماری حکومت آج دونوں ایوانوں میں خواتین کی شرکت سے متعلق ایک نیا بل لا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
واضح رہے کہ کانگریس نے پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس کے پہلے ہی دن حکمراں پارٹی سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ لوک سبھا میں خواتین ریزرویشن بل متعارف کرائے اور اسے متفقہ طور پر منظور بھی کرایا جائے۔ کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری کہا کہ ان کی لیڈر سونیا گاندھی کی کوششوں سے ایک مرتبہ راجیہ سبھا میں خواتین ریزرویشن بل پاس ہو چکا تھا، لیکن لوک سبھا میں نہیں پاس ہوسکا تھا، لیکن اب وقت آگیا ہے کہ حکمران جماعت خواتین کو 33 فیصد ریزرویشن دینے سے متعلق بل کو اسی اجلاس میں پیش کرے اور اسے حتمی شکل دلانے میں اپنا کردار ادا کرے۔