ETV Bharat / bharat

Mob Attacks Mosque in Gurugram گروگرام میں ہجوم نے مسجد پر حملہ کیا

گروگرام میں واقع ایک مسجد میں شرپسندوں کے ایک ہجوم نے توڑ پھوڑ کی اور نمازیوں کو جان سے مارنے کی دھمکی دی۔ پولیس نے اس معاملہ میں مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔ Mob Attacks Mosque In Gurugram

author img

By

Published : Oct 14, 2022, 7:10 AM IST

گروگرام میں ہجوم نے مسجد پر حملہ کیا
گروگرام میں ہجوم نے مسجد پر حملہ کیا

گروگرام: ریاست ہریانہ کے ضلع گروگرام میں 200 سے زیادہ لوگوں نے ایک مسجد میں توڑ پھوڑ کی اور نماز یوں پر حملہ کیا اور انہیں گاؤں سے نکالنے کی دھمکی دی۔ پولیس نے بدھ کی رات بھورا کلاں گاؤں میں پیش آنے والے واقعے کی ایف آئی آر درج کر لی ہے، لیکن جمعرات کی شام تک کسی گرفتاری کی اطلاع نہیں ملی۔ صوبیدار نجار محمد کی طرف سے درج کرائی گئی شکایت کے مطابق بھورا کلاں گاؤں میں مسلم خاندانوں کے صرف چار گھر ہیں۔Mob Attacks Mosque In Gurugram

انہوں نے کہا کہ ہنگامہ بدھ کی صبح شروع ہوا، جب مبینہ طور پر راجیش چوہان عرف بابو، انیل بھدوریا اور سنجے ویاس کی قیادت میں تقریباً 200 لوگوں پر مشتمل ایک ہجوم نے مسجد کو گھیر لیا اور نماز گاہ میں داخل ہو گئے جہاں انہوں نے نمازیوں کو گاؤں سے نکالنے کی دھمکی دی۔ انہوں نے کہا کہ رات کو دوبارہ جب ہم مسجد میں نماز پڑھ رہے تھے تو ہجوم نے آکر نمازیوں پر حملہ کیا اور نماز گاہ کو تالہ بھی لگا دیا۔ پولیس کے مطابق صوبیدار نے اپنی شکایت میں کہا کہ انہوں نے ہمیں جان سے مارنے کی دھمکی بھی دی۔پولیس کے پہنچنے تک ملزمان فرار ہو چکے تھے۔

مزید پڑھیں:۔ Pooja in Masjid in Bidar شرپسندوں کی بیدر کے ماحول کو خراب کرنے کی کوشش

Saffron Flag Hoisted Atop Mosque دسہرہ کے دوران مسجد پر بھگوا جھنڈا لہرایا گیا

حکام نے بتایا کہ پولیس نے موقع سے ایک موبائل فون برآمد کیا ہے جو حملہ آور ہجوم میں سے کسی ایک کا ہو سکتا ہے۔ صوبیدار کی شکایت کے بعد راجیش چوہان، انیل بھدوریا، سنجے ویاس اور کئی دیگر کے خلاف بلاس پور پولس اسٹیشن میں فسادات، مذہبی تنازعہ پیدا کرنے کی کوشش اور غیر قانونی اجتماع سے متعلق آئی پی سی کی دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی۔ شکایت کے مطابق ایف آئی آر درج کی گئی ہے اور حقائق کی تصدیق کی جارہی ہے۔ تفتیشی افسر اے ایس آئی گجیندر سنگھ نے کہا کہ ملزمان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز ریاست کرناٹک کے بیدر میں دسہرہ کے موقع پر دیر رات گئے ریلی کے دوران کچھ فرقہ پرستوں نے محمود گاوان مدرسہ میں واقع مسجد کے مینار کے حصے میں پوجا کرتے ہوئے نعرے بازی کی اور ویڈیو بناکر وائرل کر دیا تاکہ شہر میں امن اور بھائی چارہ کے ماحول کو خراب کیا جا سکے۔ ماحول کو بگاڑنے کی بھر پور کوشش کی گئی۔ وہیں ریاست تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد سے 60 کلومیٹر دور سنگاریڈی ضلع کے کنڈی منڈل کے بیاتھول گاؤں میں دسہرہ کی تقریبات کے دوران قطب شاہی دور کی ایک مسجد میں کچھ شرپسندوں نے بھگوا جھنڈا لہرایا اور کچھ مذہبی تحریریں بھی لکھیں۔

گروگرام: ریاست ہریانہ کے ضلع گروگرام میں 200 سے زیادہ لوگوں نے ایک مسجد میں توڑ پھوڑ کی اور نماز یوں پر حملہ کیا اور انہیں گاؤں سے نکالنے کی دھمکی دی۔ پولیس نے بدھ کی رات بھورا کلاں گاؤں میں پیش آنے والے واقعے کی ایف آئی آر درج کر لی ہے، لیکن جمعرات کی شام تک کسی گرفتاری کی اطلاع نہیں ملی۔ صوبیدار نجار محمد کی طرف سے درج کرائی گئی شکایت کے مطابق بھورا کلاں گاؤں میں مسلم خاندانوں کے صرف چار گھر ہیں۔Mob Attacks Mosque In Gurugram

انہوں نے کہا کہ ہنگامہ بدھ کی صبح شروع ہوا، جب مبینہ طور پر راجیش چوہان عرف بابو، انیل بھدوریا اور سنجے ویاس کی قیادت میں تقریباً 200 لوگوں پر مشتمل ایک ہجوم نے مسجد کو گھیر لیا اور نماز گاہ میں داخل ہو گئے جہاں انہوں نے نمازیوں کو گاؤں سے نکالنے کی دھمکی دی۔ انہوں نے کہا کہ رات کو دوبارہ جب ہم مسجد میں نماز پڑھ رہے تھے تو ہجوم نے آکر نمازیوں پر حملہ کیا اور نماز گاہ کو تالہ بھی لگا دیا۔ پولیس کے مطابق صوبیدار نے اپنی شکایت میں کہا کہ انہوں نے ہمیں جان سے مارنے کی دھمکی بھی دی۔پولیس کے پہنچنے تک ملزمان فرار ہو چکے تھے۔

مزید پڑھیں:۔ Pooja in Masjid in Bidar شرپسندوں کی بیدر کے ماحول کو خراب کرنے کی کوشش

Saffron Flag Hoisted Atop Mosque دسہرہ کے دوران مسجد پر بھگوا جھنڈا لہرایا گیا

حکام نے بتایا کہ پولیس نے موقع سے ایک موبائل فون برآمد کیا ہے جو حملہ آور ہجوم میں سے کسی ایک کا ہو سکتا ہے۔ صوبیدار کی شکایت کے بعد راجیش چوہان، انیل بھدوریا، سنجے ویاس اور کئی دیگر کے خلاف بلاس پور پولس اسٹیشن میں فسادات، مذہبی تنازعہ پیدا کرنے کی کوشش اور غیر قانونی اجتماع سے متعلق آئی پی سی کی دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی۔ شکایت کے مطابق ایف آئی آر درج کی گئی ہے اور حقائق کی تصدیق کی جارہی ہے۔ تفتیشی افسر اے ایس آئی گجیندر سنگھ نے کہا کہ ملزمان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز ریاست کرناٹک کے بیدر میں دسہرہ کے موقع پر دیر رات گئے ریلی کے دوران کچھ فرقہ پرستوں نے محمود گاوان مدرسہ میں واقع مسجد کے مینار کے حصے میں پوجا کرتے ہوئے نعرے بازی کی اور ویڈیو بناکر وائرل کر دیا تاکہ شہر میں امن اور بھائی چارہ کے ماحول کو خراب کیا جا سکے۔ ماحول کو بگاڑنے کی بھر پور کوشش کی گئی۔ وہیں ریاست تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد سے 60 کلومیٹر دور سنگاریڈی ضلع کے کنڈی منڈل کے بیاتھول گاؤں میں دسہرہ کی تقریبات کے دوران قطب شاہی دور کی ایک مسجد میں کچھ شرپسندوں نے بھگوا جھنڈا لہرایا اور کچھ مذہبی تحریریں بھی لکھیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.