ریاست اترپردیش کے ضلع علی گڑھ میں اسمارٹ سٹی اسکیم کے تحت تعمیرات کا کام زور و شور سے جاری ہے لیکن اب بھی علی گڑھ کے کچھ مسلم اکثریتی علاقے ایسے ہیں جو بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔ ایسے ہی علاقوں سے متعلق ایک میمورنڈم گزشتہ روز کانگریس رہنما و سماجی کارکن آغا یونس نے وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ کو دینے کی کوشش کی لیکن انہیں وزیراعلی سے ملاقات کرنے سے روک دیا گیا۔ جس کے بعد انہوں نے یہ میمورنڈم علی گڑھ کے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کو دیا۔ Development Of Muslims Area in Aligarh
اس معاملے پر کانگریس رہنما و سماجی کارکن آغا یونس نے بتایا کہ علی گڑھ کے ایک چھوٹے سے علاقہ کو اسمارٹ سٹی کے نام پر چمکایا جا رہا ہے، جو پہلے سے خوبصورت ہے، جہاں بنیادی سہولیات پینے کا پانی، سڑک، نالہ، لائٹنگ وغیرہ موجود ہیں لیکن علی گڑھ کے ہی ایسے علاقہ جو بدحالی کا شکار ہیں، جہاں گندگی، ٹوٹی سڑک، پینے کا گندہ پانی، گندے نالے، اسکول، ہسپتال موجود نہیں ہیں۔ وہاں علی گڑھ مونیسپل کارپوریشن اور حکومت دیکھ بھی نہیں رہی ہے۔
آغا یونس نے بتایا کہ مسلم اکثریتی علاقے جمالپور، مولانا آزاد نگر، نشات کالونی وغیرہ جہاں سڑکیں تک صحیح نہیں ہیں، نالوں کا گندہ پانی سڑکوں پر جمع ہوتا ہے، علاقہ کی صفائی نہیں ہوتی ہے۔ اسی سے متعلق ایک میمورنڈم میں وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کو کل دینا چاہتا تھا لیکن اس تاناشاہی حکومت نے ہمیں پہلے گھر میں نظر بند کیا۔ پھر کسی طرح سے جب ہم کلیکٹریٹ پہنچے تو وہاں بھی ہمیں روکا گیا۔
آغا یونس نے مزید بتایا کہ ہم وزیر اعلی کا خیر مقدم کرتے ہیں کیونکہ وہ ہمارے وزیر اعلی ہیں۔ ہم ان کو اپنے علاقوں کی بدحالی سے متعلق بتانا چاہتے تھے تاکہ علاقہ کی بدحالی دور ہو، مقامی رہائشیوں کی پریشانیاں دور ہو لیکن اس تاناشاہی حکومت نے ہمیں ملاقات نہیں کرنے دیا۔ بعد میں ہم سے سنجے مشرہ (اڈیشنل سٹی مجسٹریٹ اول) کے بدست میمورنڈم لے لیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: بریلی: اسمارٹ سٹی میں گندگی کا انبار، وزیراعلی کو میمورنڈم