اترپردیش کے ضلع میرٹھ کی اسپورٹس انڈسٹری سے وابستہ کاروباری اور کاریگر گزشتہ آٹھ ماہ سے مشکل حالات کا سامنا کر رہے ہیں۔
کساد بازاری کے بعد بھی اس صنعت پر كورونا کا اثر جوں تا توں دیکھا جا سکتا ہے۔ ایسے میں فیكٹری مالکان کا کہنا ہے کہ اگر حکومت بینک کے ذریعے ان کی کچھ مدد کریں تو اس صنعت كو دوبارہ سے شروع کیا جا سکتا ہے۔
وہیں اسپورٹس کے سامان تیار کرنے والے كاریگر بھی پوری مزدوری نہ ملنے سے پریشان ہیں، کاریگروں کو امید ہے کہ اگر حکومت کھیلوں كو شروع کرے انھیں بھی بہتر روزگار مل سکتا ہے۔
تین پشتوں سے اسپورٹس صنعت سے وابستہ میرٹھ کے روی شرما کا کہنا ہے کہ کساد بازاری کے اس دور میں میرٹھ کی اسپورٹس صنعت اتنا متاثر نہیں ہوئی جتنا کورونا وائرس کے عالمی خطرے کے بعد بند ہوئی در آمدات سے ہو رہی ہے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ جب تک اسپورٹس کے سامانوں کی درآمدات کو دوبارہ شروع نہیں کیا جاتا اور ساتھ ہی ملک میں کھیل کود كی سرگرمیوں کو پوری طرح سے شروع نہیں جاتا تب تک ان کے حالات ایسے ہی بنے رہیں گے۔
واضح رہے کہ شمالی ہند میں میرٹھ شہر اسپورٹس انڈسٹری کا ایک بڑا مرکز ہے، کھیلوں میں استعمال ہونے والے تقریبا تمام طرح کے سامان یہاں تیار کیے جاتے ہیں لیکن انلاک کے باوجود بھی یہ انڈسٹری آج بھی لاک دکھائی دے رہی ہے۔
اب لازمی ہے کہ اس انڈسٹری كو دوبارہ سے اسی معمول پر لانے کے لیے کھیل کے سامانوں کے ساتھ کھیل کود کی سرگرمیوں كو بھی شروع کرنے کی ضرورت ہے ۔