بزرگ علحدگی پسند رہنما سید علی شاہ گیلانی کی وفات کے چند روز بعد محبوس حریت رہنما مسرت عالم بٹ کو منگل کو کل جماعتی حریت کانفرنس کا نیا چیئرمین مقرر کیا گیا ہے۔
حریت کانفرنس کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ "بٹ پارٹی کے نئے صدر مقرر کیے گئے ہیں۔ شبیر شاہ اور غلام احمد گلزار کو نائب صدر مقرر کیا گیا ہے۔ وہیں مولوی بشیر احمد عرفانی بطور جنرل سیکرٹری اپنی ذمہ داری نبھائے گے۔"
واضح رہے کہ سنہ 1971 میں پیدا ہوئے مسرت عالم بٹ علیٰحدگی پسند جماعت جموں کشمیر مسلم لیگ کے صدر ہیں اور ابھی تک 27 مختلف معاملات کے لیے اپنی زندگی کے تقریباً 17 برس جیل میں کاٹ چکے ہیں۔
انہوں نے سنہ 1999 میں علیٰحدگی پسندی کا راستہ اختار کیا، جس کے بعد کئی بار جیل جانا پڑا۔ سنہ 2010 میں وادی میں ہو رہے احتجاج کی نمائندگی کی۔ اپنی تقاریر سے عوام میں مقبول ہوئے اور احتجاجی کیلنڈر اجرا کرنے کی وجہ سے ان کو گرفتار کیا گیا۔ تاہم پانچ سال بعد سنہ 2015 میں چند دنوں کے لیے انہیں جیل سے رہائی دی گئی۔
اپریل 17 سنہ 2015 کو ان کو دوبارہ گرفتار کر لیا گیا، کیونکہ ان پر سرینگر شہر میں بھارت مخالف نعرے بازی کرنے اور پاکستانی پرچم لہرانے کے الزامات عائد کیے گئے۔ ان پر پبلک سیفٹی ایکٹ عائد کیا گیا تھا جس کے دوسرے دن مرحوم گیلانی نے وادی میں ہڑتال کی کال دی تھی۔
بعد ازاں یکم ستمبر کو جموں و کشمیر ہائی کورٹ نے ان کی رہائی کے احکامات جاری کیے۔ تاہم پولیس نے ان کو اسی وقت دوبارہ گرفتار کرلیا اور انہیں جموں کی کٹھوعہ جیل منتقل کیا گیا جہاں بعد میں انہیں دہلی کی تہاڑ جیل نمبر 3 میں رکھا گیا ہے۔