لکھنؤ: یوپی ایس ٹی ایف نے جمعرات کو عتیق احمد کے بیٹے اسد کا انکاؤنٹر کیا تھا۔ اس کو لے کر اکھلیش یادو اور مایاوتی کے بعد اب مین پوری سے سماج وادی پارٹی کی رکن پارلیمنٹ ڈمپل یادو کا بیان آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یوپی میں قانون کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں۔ عتیق احمد کے بیٹے اسد اور غلام کے انکاؤنٹر پر سماجوادی ایم پی ڈمپل یادو نے کہا کہ یوپی میں فرضی انکاؤنٹر مسلسل ہو رہے ہیں۔ ہندوستان ایک جمہوری ملک ہے جس میں قواعد و ضوابط ہیں۔ اتر پردیش میں قانون کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں۔
وہیں اے آئی ایم آئی ایم لیڈر اسد الدین اویسی نے بھی اسد کے انکاؤنٹر پر سوال اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ انکاؤنٹر سے قانون کمزور ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب میں 1994 میں ایم ایل اے تھا۔ متحدہ آندھرا پردیش میں بائیں بازو کی انتہا پسندی کے ساتھ ایسا تصادم ہوا۔ میں نے اسمبلی میں اس کے خلاف بات کی۔ انکاؤنٹر سے امن و امان کمزور ہوتا ہے۔ آپ جج کا کام کرنا چاہتے ہیں۔
اویسی نے کہا کہ یہ آئین کے خلاف ہے۔ حکومت کو قانون کی حکمرانی سے چلانے کے بجائے، آپ اسے بندوق کی حکمرانی سے چلانا چاہتے ہیں۔ میرے بھائی پر بھی حملہ ہوا، اس کی طبیعت پہلے جیسی نہیں ہے۔ لوگوں نے مجھ سے پوچھا کہ تم ان کے خلاف کیا کر رہے ہو؟ میں نے پولیس کمشنر سے کہا کہ ملزمان کی سیکورٹی میں اضافہ کیا جائے۔ میں نے کہا کہ میرے بھائی کو عدالت کے ذریعے انصاف دلایا جائے۔ اویسی نے کہا کہ میڈیا کے ذریعہ بتایا جا رہا ہے کہ امیش پال کے قتل کے وقت اسد کے ہاتھ میں بندوق تھی۔ کیا اس وقت اس کے ہاتھ میں بندوق تھی؟
یہ بھی پڑھیں: Atique Son Encounter عتیق کے فرزند اسد کی لاش آج پریاگ راج لائی جائے گی