نئی دہلی: پانچ ججوں کی آئینی بنچ مہاراشٹرا میں شیوسینا میں پھوٹ سے پیدا ہونے والے سیاسی بحران سے متعلق عرضیوں کی سماعت جمعرات کو کرے گی۔ چیف جسٹس این وی رمنا اور جسٹس کرشنا مراری اور ہیما کوہلی کی بنچ نے کئی آئینی سوالات کا حوالہ دیتے ہوئے منگل کو درخواستوں کو غور کے لیے آئینی بنچ کو بھیج دیا ہے۔ سپریم کورٹ کی آئینی بنچ پہلے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شنڈے کے دھڑے کی طرف سے شیوسینا کے انتخابی نشان پر کمیشن کے سامنے کیے گئے دعوؤں پر غور کرے گی۔Uddhav vs Eknath
جسٹس رمنا کی سربراہی والی بنچ نے جمعرات کو مہاراشٹر کے سیاسی بحران سے متعلق درخواستوں کی فہرست پانچ ججوں کی آئینی بنچ کے سامنے پیش کرنے کی ہدایت دی۔ بنچ نے کہا کہ شیو سینا کے انتخابی نشان کا تنازعہ، جو الیکشن کمیشن کے سامنے زیر التوا ہے، درخواستوں کی سماعت شروع کرتے وقت پہلے غور کیا جائے گا۔ سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن سے کہا کہ آئینی بنچ کے فیصلے تک انتخابی نشان کے تنازع پر کوئی حکم جاری نہ کیا جائے۔
مہاراشٹر کے ایکناتھ شنڈے دھڑے کی جانب سے الیکشن کمیشن کے سامنے ایک عرضی دائر کی گئی تھی، جسے شیوسینا کا 'باغی' سمجھا جاتا ہے۔ سابق وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کے دھڑے کی جانب سے سپریم کورٹ میں ایک عرضی دائر کی گئی تھی، جس میں الیکشن کمیشن کے سامنے اس کارروائی پر روک لگانے کی درخواست کی گئی تھی۔ سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے کمیشن سے کہا تھا کہ وہ اگلے حکم تک شیو سینا کے انتخابی نشان کی درخواست پر کوئی فیصلہ نہ کرے، عدالت نے کہا تھا کہ اس معاملے پر آئینی بنچ غور کرے گی۔
عدالت عظمیٰ میں زیر التواء درخواستوں میں مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی کے اس وقت کے ڈپٹی اسپیکر کے باغی شیوسینا ایم ایل ایز کی نااہلی کی کارروائی شروع کرنے کے حق کو چیلنج کرنا شامل ہے، اس کے علاوہ گورنر کے اسمبلی اجلاس بلانے کے حق کو بھی چیلنج کیا گیا ہے۔ کئی درخواستیں زیر التوا ہیں۔ پچھلی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ مہاراشٹر کے سیاسی بحران سے متعلق دیگر درخواستوں پر بھی ایک ساتھ سماعت کی جائے گی۔
یو این آئی