ETV Bharat / bharat

Maha Vikas Aghadi Holds Rally مہاراشٹر کے غداروں کو دفن کیے بغیر چین سے نہیں بیٹھیں گے، ادھوٹھاکرے

author img

By

Published : Dec 18, 2022, 4:07 PM IST

عظیم شخصیات کی توہین اور سرحدی تنازعہ کے خلاف مہاوکاس اگھاڑی کی جانب سے ممبئی میں زبردست احتجاجی ریلی کا انعقاد کیا گیا۔ اس ریلی میں کانگریس، این سی پی و شیوسینا کے علاوہ مہاوکاس اگھاڑی میں شامل دیگر پارٹیوں کے لیڈران نے شرکت کی اور ریاست کی شندے فڈنویس حکومت کو زبردست تنقید کا نشانہ بنایا۔ Maha Vikas Aghadi Holds Rally

Etv Bharat
Etv Bharat

ممبئی: عظیم شخصیات کی توہین اور سرحدی تنازعہ کے خلاف مہاوکاس اگھاڑی کی جانب سے ممبئی میں زبردست احتجاجی ریلی کا انعقاد کیا گیا۔ اس ریلی میں کانگریس، این سی پی و شیوسینا کے علاوہ مہاوکاس اگھاڑی میں شامل دیگر پارٹیوں کے لیڈران نے شرکت کی اور ریاست کی شندے فڈنویس حکومت کو زبردست تنقید کا نشانہ بنایا۔ جے جے اسپتال کے رچرڈس اینڈکروڈاس سے ممبئی سی ایس ٹی تک نکالی گئی اس احتجاجی ریلی میں بڑی تعداد میں لوگ شریک ہوئے اور ریاستی حکومت کے خلاف اپنے غم وغصے کا اظہار کیا۔Maha Vikas Aghadi Holds Rally

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر ناناپٹولے نے کہا کہ جب سے ریاست میں شندے فڈنویس حکومت آئی ہے سرحدی تنازعہ کا مسئلہ اٹھا کر سرحدی گاؤں کا پڑوسی ریاست میں جانے کا مطالبہ زور پکڑتا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ عظیم شخصیات کی توہین، سرحدی تنازعات، مہنگائی اور بے روزگاری کا معاملہ بھی بہت اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہا وکاس اگھاڑی کا یہ عظیم الشان احتجاجی مورچہ ان تمام مسائل پر شنڈے فڈنویس حکومت کو الٹی میٹم دینے کے لئے منعقد کیا گیا ہے۔

پٹولے نے کہا کہ جب سے آنجہانی یشونت راؤ چوان نے مہاراشٹر کا قیام کیا اس وقت سے مہاراشٹر کو متحد رکھنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں، لیکن اب ریاست میں شندے فڈنویس کی حکومت آنے کے بعد مہاراشٹر کو ٹکڑے ٹکڑے کرنے کی سازش رچی جارہی ہے، لیکن ہم بی جے پی کی اس سازش کوکبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔نانا پٹولے نے مزید کہا کہ مہاراشٹر کی عظیم شخصیات کی توہین کا کام راج بھون سے بھگت سنگھ کوشیاری سے شروع ہوا اور بعد میں بی جے پی لیڈروں نے اس کو آگے بڑھایا۔

لوگوں میں اس کے خلاف کافی غصہ ہے کہ بی جے پی لیڈر مسلسل عظیم شخصیات کی توہین کر رہے ہیں، لیکن ان پر کوئی کارروائی نہیں ہو رہی ہے۔ اعلی اور تکنیکی تعلیم کے وزیر چندرکانت پاٹل نے کرم ویر بھاؤ راؤ پاٹل، ڈاکٹر باباصاحب امبیڈکر، مہاتما جیوتی با پھلے کے تعلیمی اداروں کے بھیک مانگنے کی بات کہہ کر عظیم شخصیات کی توہین کے سلسلے کو عروج پر پہنچا دیا۔

ریلی سے خطاب کرتے ہوئے این سی پی کے صدر شرد پوار نے کہا کہ متحدہ مہاراشٹر کے مسئلہ پر ممبئی میں اس طرح کی ریلیاں پہلے بھی ہوتی رہی ہیں، لیکن آج کی ریلی کافی بڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر ایک الگ ریاست بن گیا ہے لیکن کچھ گاؤں ابھی تک مہاراشٹر میں شامل نہیں کئے گئے ہیں اور اس کے لیے ابھی بھی جدوجہد جاری ہے۔ پوار نے کہا کہ ہم سب آج کی ریلی میں مہاراشٹر کے وقار کے لیے اکٹھے ہوئے ہیں۔

اقتدار میں بیٹھے لوگ چھترپتی شیواجی مہاراج کی توہین کر رہے ہیں جسے ہم لوگ کبھی برداشت نہیں کریں گے۔ حکومت کے ایک وزیرنے مہاتما پھلے، ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر، کرم ویر بھاؤ راؤ پاٹل کی توہین کی ہے۔ پوار نے کہا کہ جب تعلیم کا کوئی نظام نہیں تھا تو ان عظیم لوگوں نے عام گھروں کے بچوں کے لیے تعلیم کے دروازے کھولے لیکن حکومت کے وزیر کا کہنا ہے کہ ان عظیم لوگوں نے بھیک مانگی۔ این سی پی صدر نے کہا کہ جب سے ریاست میں نئی حکومت آئی ہے، عظیم شخصیات کی توہین کرنے کی ہوڑ شروع ہو گئی ہے، لیکن مہاراشٹر کی عوام ایسے لوگوں کو سبق سکھائے بغیر نہیں رہے گی۔

سابق وزیر اعلیٰ اور شیوسینا کے سربراہ ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ ملک نے کئی سالوں بعد اتنی بڑی ریلی دیکھی ہے۔ اس ریلی میں میں اکیلا نہیں چلا بلکہ مہاراشٹر کے ساتھ غداری کرنے والوں کے خلاف ہزاروں لوگ میرے ساتھ چلے۔ آج مہاراشٹر کے غداروں کے علاوہ تمام پارٹیاں متحد ہیں۔ گورنر صدر مملکت کے نمائندے ہوتے لیکن آج اس عہدے کے وقار پر سوال اٹھ رہا ہے۔ میں بھگت سنگھ کوشیاری کو گورنر نہیں مانتا۔ ٹھاکرے نے کہا کہ آگرہ سے بھاگ کرچھترپتی شیواجی مہاراج نے سوراج قائم کی، لیکن شندے حکومت کے ایک کابینی وزیر اس کا موازنہ مہاوکاس اگھاڑی حکومت کے ساتھ غداری کرنے والوں سے کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان لفنگوں کو چھترپتی کا نام تک لینے کا حق نہیں ہے۔ یہ ان لوگوں کی نظریاتی پسماندگی ہے جو مہا پورشوں کے نام پر ووٹ کی بھیک مانگتے ہیں۔ ادھوٹھاکرے نے کہا کہ آج کی ریلی ایک آغاز ہے اور ہم اس وقت تک نہیں رکیں گے جب تک ہم مہاراشٹر کے غداروں کو دفن نہیں کر دیتے۔

اپوزیشن کے لیڈر اجیت پوار نے کہا کہ مہاراشٹر کے وقار کو برقرار رکھنے کے لیے یہ ریلی نکالی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی لیڈر مسلسل عظیم شخصیات کی توہین کر رہے ہیں لیکن ان لوگوں کے پیچھے ماسٹر مائنڈ کون ہے، اس کا انکشاف ہونا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ اگر کوئی غلط بولتا ہے تو وہ معافی مانگتا ہے، لیکن بی جے پی جان بوجھ کر اس طرح کے بیانات دے رہی ہے۔ اس دوران اجیت پوار نے گورنر کوشیاری کو بھی نشانہ بنایا اور ان کی برطرفی کا مطالبہ کیا۔

اس ریلی سے شیوسینا کے ایم پی سنجے راؤت، سماج وادی پارٹی کے ریاستی صدر ابو عاصم اعظمی، ایم ایل اے کپل پاٹل اور سی پی آئی ایم کے لیڈروں نے بھی خطاب کیا۔اس ریلی میں سابق وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے، سابق نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار، کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے، کانگریس لیجسلیچر پارٹی کے لیڈر بالاصاحب تھورات، سابق وزیر اعلیٰ پرتھوی راج چوہان، ممبئی کانگریس کے صدر بھائی جگتاپ، سابق ریاستی صدر مانک راؤ ٹھاکرے، کانگریس کے ریاستی کارگزارصدر نسیم خان، سابق وزیر ورشا گائیکواڑ، سابق وزیر اسلم شیخ، این سی پی کے ریاستی صدر جینت پاٹل، چھگن بھجبل، سماج وادی پارٹی کے ابو اعظمی، شیکاپ کے جینت پاٹل، ریاستی کانگریس کے چیف ترجمان اتل لونڈھے، سچن ساونت، ڈاکٹر سید ذیشان احمد،مہاوکاس اگھاڑی میں شامل پارٹیوں کے لیڈران وکارکنان بڑی تعداد میں موجود تھے۔

یہ بھی پڑھیں: Maha Vikas Aghadi مہا وکاس اگھاڑی نے مہا راشٹر میں اسمبلی اجلاس کے حوالے سے میٹنگ کی
یو این آئی

ممبئی: عظیم شخصیات کی توہین اور سرحدی تنازعہ کے خلاف مہاوکاس اگھاڑی کی جانب سے ممبئی میں زبردست احتجاجی ریلی کا انعقاد کیا گیا۔ اس ریلی میں کانگریس، این سی پی و شیوسینا کے علاوہ مہاوکاس اگھاڑی میں شامل دیگر پارٹیوں کے لیڈران نے شرکت کی اور ریاست کی شندے فڈنویس حکومت کو زبردست تنقید کا نشانہ بنایا۔ جے جے اسپتال کے رچرڈس اینڈکروڈاس سے ممبئی سی ایس ٹی تک نکالی گئی اس احتجاجی ریلی میں بڑی تعداد میں لوگ شریک ہوئے اور ریاستی حکومت کے خلاف اپنے غم وغصے کا اظہار کیا۔Maha Vikas Aghadi Holds Rally

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر ناناپٹولے نے کہا کہ جب سے ریاست میں شندے فڈنویس حکومت آئی ہے سرحدی تنازعہ کا مسئلہ اٹھا کر سرحدی گاؤں کا پڑوسی ریاست میں جانے کا مطالبہ زور پکڑتا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ عظیم شخصیات کی توہین، سرحدی تنازعات، مہنگائی اور بے روزگاری کا معاملہ بھی بہت اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہا وکاس اگھاڑی کا یہ عظیم الشان احتجاجی مورچہ ان تمام مسائل پر شنڈے فڈنویس حکومت کو الٹی میٹم دینے کے لئے منعقد کیا گیا ہے۔

پٹولے نے کہا کہ جب سے آنجہانی یشونت راؤ چوان نے مہاراشٹر کا قیام کیا اس وقت سے مہاراشٹر کو متحد رکھنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں، لیکن اب ریاست میں شندے فڈنویس کی حکومت آنے کے بعد مہاراشٹر کو ٹکڑے ٹکڑے کرنے کی سازش رچی جارہی ہے، لیکن ہم بی جے پی کی اس سازش کوکبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔نانا پٹولے نے مزید کہا کہ مہاراشٹر کی عظیم شخصیات کی توہین کا کام راج بھون سے بھگت سنگھ کوشیاری سے شروع ہوا اور بعد میں بی جے پی لیڈروں نے اس کو آگے بڑھایا۔

لوگوں میں اس کے خلاف کافی غصہ ہے کہ بی جے پی لیڈر مسلسل عظیم شخصیات کی توہین کر رہے ہیں، لیکن ان پر کوئی کارروائی نہیں ہو رہی ہے۔ اعلی اور تکنیکی تعلیم کے وزیر چندرکانت پاٹل نے کرم ویر بھاؤ راؤ پاٹل، ڈاکٹر باباصاحب امبیڈکر، مہاتما جیوتی با پھلے کے تعلیمی اداروں کے بھیک مانگنے کی بات کہہ کر عظیم شخصیات کی توہین کے سلسلے کو عروج پر پہنچا دیا۔

ریلی سے خطاب کرتے ہوئے این سی پی کے صدر شرد پوار نے کہا کہ متحدہ مہاراشٹر کے مسئلہ پر ممبئی میں اس طرح کی ریلیاں پہلے بھی ہوتی رہی ہیں، لیکن آج کی ریلی کافی بڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر ایک الگ ریاست بن گیا ہے لیکن کچھ گاؤں ابھی تک مہاراشٹر میں شامل نہیں کئے گئے ہیں اور اس کے لیے ابھی بھی جدوجہد جاری ہے۔ پوار نے کہا کہ ہم سب آج کی ریلی میں مہاراشٹر کے وقار کے لیے اکٹھے ہوئے ہیں۔

اقتدار میں بیٹھے لوگ چھترپتی شیواجی مہاراج کی توہین کر رہے ہیں جسے ہم لوگ کبھی برداشت نہیں کریں گے۔ حکومت کے ایک وزیرنے مہاتما پھلے، ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر، کرم ویر بھاؤ راؤ پاٹل کی توہین کی ہے۔ پوار نے کہا کہ جب تعلیم کا کوئی نظام نہیں تھا تو ان عظیم لوگوں نے عام گھروں کے بچوں کے لیے تعلیم کے دروازے کھولے لیکن حکومت کے وزیر کا کہنا ہے کہ ان عظیم لوگوں نے بھیک مانگی۔ این سی پی صدر نے کہا کہ جب سے ریاست میں نئی حکومت آئی ہے، عظیم شخصیات کی توہین کرنے کی ہوڑ شروع ہو گئی ہے، لیکن مہاراشٹر کی عوام ایسے لوگوں کو سبق سکھائے بغیر نہیں رہے گی۔

سابق وزیر اعلیٰ اور شیوسینا کے سربراہ ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ ملک نے کئی سالوں بعد اتنی بڑی ریلی دیکھی ہے۔ اس ریلی میں میں اکیلا نہیں چلا بلکہ مہاراشٹر کے ساتھ غداری کرنے والوں کے خلاف ہزاروں لوگ میرے ساتھ چلے۔ آج مہاراشٹر کے غداروں کے علاوہ تمام پارٹیاں متحد ہیں۔ گورنر صدر مملکت کے نمائندے ہوتے لیکن آج اس عہدے کے وقار پر سوال اٹھ رہا ہے۔ میں بھگت سنگھ کوشیاری کو گورنر نہیں مانتا۔ ٹھاکرے نے کہا کہ آگرہ سے بھاگ کرچھترپتی شیواجی مہاراج نے سوراج قائم کی، لیکن شندے حکومت کے ایک کابینی وزیر اس کا موازنہ مہاوکاس اگھاڑی حکومت کے ساتھ غداری کرنے والوں سے کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان لفنگوں کو چھترپتی کا نام تک لینے کا حق نہیں ہے۔ یہ ان لوگوں کی نظریاتی پسماندگی ہے جو مہا پورشوں کے نام پر ووٹ کی بھیک مانگتے ہیں۔ ادھوٹھاکرے نے کہا کہ آج کی ریلی ایک آغاز ہے اور ہم اس وقت تک نہیں رکیں گے جب تک ہم مہاراشٹر کے غداروں کو دفن نہیں کر دیتے۔

اپوزیشن کے لیڈر اجیت پوار نے کہا کہ مہاراشٹر کے وقار کو برقرار رکھنے کے لیے یہ ریلی نکالی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی لیڈر مسلسل عظیم شخصیات کی توہین کر رہے ہیں لیکن ان لوگوں کے پیچھے ماسٹر مائنڈ کون ہے، اس کا انکشاف ہونا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ اگر کوئی غلط بولتا ہے تو وہ معافی مانگتا ہے، لیکن بی جے پی جان بوجھ کر اس طرح کے بیانات دے رہی ہے۔ اس دوران اجیت پوار نے گورنر کوشیاری کو بھی نشانہ بنایا اور ان کی برطرفی کا مطالبہ کیا۔

اس ریلی سے شیوسینا کے ایم پی سنجے راؤت، سماج وادی پارٹی کے ریاستی صدر ابو عاصم اعظمی، ایم ایل اے کپل پاٹل اور سی پی آئی ایم کے لیڈروں نے بھی خطاب کیا۔اس ریلی میں سابق وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے، سابق نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار، کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے، کانگریس لیجسلیچر پارٹی کے لیڈر بالاصاحب تھورات، سابق وزیر اعلیٰ پرتھوی راج چوہان، ممبئی کانگریس کے صدر بھائی جگتاپ، سابق ریاستی صدر مانک راؤ ٹھاکرے، کانگریس کے ریاستی کارگزارصدر نسیم خان، سابق وزیر ورشا گائیکواڑ، سابق وزیر اسلم شیخ، این سی پی کے ریاستی صدر جینت پاٹل، چھگن بھجبل، سماج وادی پارٹی کے ابو اعظمی، شیکاپ کے جینت پاٹل، ریاستی کانگریس کے چیف ترجمان اتل لونڈھے، سچن ساونت، ڈاکٹر سید ذیشان احمد،مہاوکاس اگھاڑی میں شامل پارٹیوں کے لیڈران وکارکنان بڑی تعداد میں موجود تھے۔

یہ بھی پڑھیں: Maha Vikas Aghadi مہا وکاس اگھاڑی نے مہا راشٹر میں اسمبلی اجلاس کے حوالے سے میٹنگ کی
یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.