لکھنؤ: ریاست اترپردیش کے لکھنؤ میں واقع لولو مال گزشتہ کئی دنوں سے سرخیوں میں ہے۔ نماز اور ہنومان چالیسہ کے حوالے سے آئے دن نئے واقعات سامنے آ رہے ہیں۔ اس حوالے سے سوشل میڈیا پر بھی غلط خبریں شائع کی جارہی ہیں، جس کی وضاحت کرتے ہوئے پولیس نے بیان دیا ہے۔ لولو مال میں نماز پڑھنے کے حوالے سے سوشل میڈیا پر تیزی سے یہ خبر وائرل ہو رہی ہے کہ نماز کی 18 سیکنڈ کی ویڈیو ہے اور اتنی کم مدت میں نماز کیسے ادا کی جاسکتی ہے اور سبھی نمازیوں کا رخ قبلہ کی جانب نہیں تھا بلکہ ایک نمازی دوسری سمت رِخ کیے بیٹھا ہوا تھا۔ Lulu Mall Lucknow Controversy
پولیس کے بیانات پر بھی سوشل میڈیا پر سوال اٹھائے جارہے ہیں اور تیزی سے وائرل ہو رہا ہے کہ پولیس نے ایف آئی آر درج کیا ہے، جس میں سروج ناتھ یوگی، کرشنا کمار پاٹھک اور گورو گوسوامی تین ہندو کے نام ہیں، اس میں یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ پولیس کو سی سی ٹی وی فوٹیج ملے ہیں، جس میں یہ تمام لوگ نماز پڑھتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں جبکہ یہ تمام دعوے غلط ہیں، بے بنیاد ہیں۔ اس کی کوئی حقیقت نہیں ہے۔ Police Commissioner on Fake News Over Lulu Mall
اس حوالے سے جنوبی لکھنؤ ایڈیشنل پولیس کمشنر نے ٹویٹر پر ایک وضاحتی پیغام شیئر کیا ہے، جس میں لکھا ہوا ہے کہ لولو مال میں نماز پڑھنے کے حوالے سے سوشل میڈیا پر گمراہ کن خبریں وائرل کی جارہی ہیں۔ پولیس نے لکھا کہ جن تین نام کے حوالے سے کہا جارہا ہے کہ وہ نماز ادا کرنے گئے تھے، وہ غلط ہے۔ وائرل ویڈیو میں نماز پڑھنے والوں میں سے ابھی کسی کی شناخت نہیں ہوئی ہے، جو تین ہندو نام ہے، وہ 15 تاریخ کو ہنومان چالیسہ پڑھنے کی نیت سے مال میں داخل ہونے کی کوشش کررہے تھے۔ ان کے خلاف کیس درج کیا گیا تھا۔ ساتھ ہی ارشد علی نماز پڑھنے کی نیت سے جارہا تھا۔ اس کے خلاف بھی کیس درج کیا گیا تھا۔ Police Commissioner on Fake News Over Lulu Mall
یہ بھی پڑھں: Controversy Over Namaz at Lulu Mall: لولو مال میں مذہبی عبادت یا رسومات پر پابندی
وائرل ویڈیو کے حوالے سے جو سوال اٹھائے جا رہے ہیں کہ 18 یا 19 سیکنڈ میں نماز کیسے ادا کی جا سکتی ہے۔ اس حوالے سے نماز کی مکمل ویڈیو سامنے نہیں آئی ہے۔ نماز کے آخر میں دعا مانگنے کی 18 یا 19 سیکنڈ کی ویڈیو ہے، جس میں دعا کی جارہی ہے اور امام کا رخ قبلہ سے دوسری جانب ہے کیونکہ سلام پھیرنے کے بعد عمومی طور پر امام دوسری طرف رخ کرلیتا ہے۔ Police Commissioner on Fake News Over Lulu Mall