ETV Bharat / bharat

2003 Nadimarg Massacre: نادی مرگ کے پنڈت ویران بستی کو دوبارہ آباد کریں

author img

By

Published : Mar 23, 2022, 3:18 PM IST

Updated : Mar 23, 2022, 7:46 PM IST

کشمیر کے مقامی لوگوں کی خواہش ہے کہ کشمیری پنڈت واپس اپنے گھروں کو لوٹ آئیں۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ یہاں مسلمان اور پنڈت برادری ایک ساتھ رہتے تھے۔ ان کے بغیر یہ علاقہ نامکمل ہے۔ ان کے آبا و اجداد جو یہاں سے ہجرت کرکے گئے تھے وہ یہاں دوبارہ آکر اس سرزمین کو آباد کریں۔ Local People React On Nadimarg Massacre

مقامی لوگوں نے کشمیری پنڈتوں کی واپسی کی خواہش ظاہر کی
مقامی لوگوں نے کشمیری پنڈتوں کی واپسی کی خواہش ظاہر کی

جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیان کے نادی مرگ گاؤں کے پنڈت برادری کے مکانوں کے کھنڈرات کی یہ تصاویر خود اپنی بے بسی کی داستان بیان کررہی ہیں، سنہ 2003 میں نادی مرگ کی بستی میں آج ہی کے دن کشمیری پنڈتوں کا قتل عام ہوا تھا۔ مقامی لوگوں کے مطابق 23 اور 24 مارچ کی شب نامعلوم بندوق برداروں نے یہاں کشمیری پنڈتوں کو باہر نکال کر ان پر اندھادھند فائرنگ کی جس میں 24 کشمیری پنڈت ہلاک ہوگئے تھے اور کئی افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔ اس حملے سے علاقے میں ماتم کا ماحول پیدا ہوگیا تھا۔ 2003 Nadimarg Massacre

مقامی لوگوں نے کشمیری پنڈتوں کی واپسی کی خواہش ظاہر کی

لواحقین کا کہنا ہے کہ اس وقت مسلمان ہمسایوں نے نوروز کی خوشیاں چھوڑ کر ان کی لاشوں کو اٹھایا اور ان کی آخری رسومات ادا کی تھیں۔ اس حملے کے بعد گرچہ یہاں سے کشمیری پنڈت دوسرے مقامات پر منتقل ہوگئے تاہم آج بھی نادی مرگ اور اس سے متصل علاقوں کے لوگوں میں ان کی یادیں تازہ ہیں۔ مقامی لوگوں کی خواہش ہے کہ کشمیری پنڈت واپس اپنے گھروں کو لوٹ آئیں۔

مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ یہاں مسلمان اور پنڈت برادری ایک ساتھ رہتے تھے۔ ان کے بغیر یہ علاقہ نامکمل ہے۔ ان کے آبا و اجداد جو یہاں سے ہجرت کر گئے تھے وہ یہاں دوبارہ آکر اس سرزمین کو آباد کریں۔ انہوں نے حکومت سے کشمیری پنڈتوں کی باز آبادکاری کے لئے جلد از جلد اقدامات کرنے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں کے مسلمان اللہ سے نوروز عالم کے مقدس تہوار کے موقع پر یہی دعا کرتے ہیں کہ کشمیر میں امن و شانتی کی فضا قائم ہو اور ساتھ ہی کشمیر ی پنڈتوں کی جلد واپسی ہو۔

جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیان کے نادی مرگ گاؤں کے پنڈت برادری کے مکانوں کے کھنڈرات کی یہ تصاویر خود اپنی بے بسی کی داستان بیان کررہی ہیں، سنہ 2003 میں نادی مرگ کی بستی میں آج ہی کے دن کشمیری پنڈتوں کا قتل عام ہوا تھا۔ مقامی لوگوں کے مطابق 23 اور 24 مارچ کی شب نامعلوم بندوق برداروں نے یہاں کشمیری پنڈتوں کو باہر نکال کر ان پر اندھادھند فائرنگ کی جس میں 24 کشمیری پنڈت ہلاک ہوگئے تھے اور کئی افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔ اس حملے سے علاقے میں ماتم کا ماحول پیدا ہوگیا تھا۔ 2003 Nadimarg Massacre

مقامی لوگوں نے کشمیری پنڈتوں کی واپسی کی خواہش ظاہر کی

لواحقین کا کہنا ہے کہ اس وقت مسلمان ہمسایوں نے نوروز کی خوشیاں چھوڑ کر ان کی لاشوں کو اٹھایا اور ان کی آخری رسومات ادا کی تھیں۔ اس حملے کے بعد گرچہ یہاں سے کشمیری پنڈت دوسرے مقامات پر منتقل ہوگئے تاہم آج بھی نادی مرگ اور اس سے متصل علاقوں کے لوگوں میں ان کی یادیں تازہ ہیں۔ مقامی لوگوں کی خواہش ہے کہ کشمیری پنڈت واپس اپنے گھروں کو لوٹ آئیں۔

مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ یہاں مسلمان اور پنڈت برادری ایک ساتھ رہتے تھے۔ ان کے بغیر یہ علاقہ نامکمل ہے۔ ان کے آبا و اجداد جو یہاں سے ہجرت کر گئے تھے وہ یہاں دوبارہ آکر اس سرزمین کو آباد کریں۔ انہوں نے حکومت سے کشمیری پنڈتوں کی باز آبادکاری کے لئے جلد از جلد اقدامات کرنے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں کے مسلمان اللہ سے نوروز عالم کے مقدس تہوار کے موقع پر یہی دعا کرتے ہیں کہ کشمیر میں امن و شانتی کی فضا قائم ہو اور ساتھ ہی کشمیر ی پنڈتوں کی جلد واپسی ہو۔

Last Updated : Mar 23, 2022, 7:46 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.