بنگلور: ریاست بھر میں کئی شکایات رہی ہیں کہ مرکزی حکومت کی اقلیتوں کی فلاح و بہبود کے لئے تشکیل کردہ اسکیم "پرائم منسٹرز 15 پوائنٹ پروگرام" کا ریاست کرناٹک میں زمینی سطح پر نفاز بلکل بھی درست نہیں ہے۔
یاد رہے کہ "پرائم منسٹرز 15 پوائنٹ پروگرام" اسکیم کے نفاذ کے لئے کوئی خصوصی محکمہ نہیں ہے تاہم، حکومت کی سبھی محکموں کو یہ ہدایت یوتی یے کہ وہ اپنے ترقیاتی بجٹ میں سے 15 فیصد کو اقلیتوں ں کے لیے مختص کریں۔
واضع رہے کہ اس اسکیم کے نفاز کے سلسلے میں ریاستی سطح کی ایک کمیٹی ہوتی ہے جس میں سرکاری افسران کے علاوہ عوامی نمائندوں بھی ہوتے ہیں اور ہر 3 مہینے میں ایک میٹنگ منعقد کی جاتی ہے تاکہ اسکیم کا مئثر طور پر نفاذ کیا جاسکے اور اس کا رویو کیا جاسکے۔
اس سلسلے میں سماجی کارکن سراج احمد جعفری نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ پرائم منسٹرز 15 پوائنٹ پروگرام اسکیم کا ریاست کرناٹک کے رائچور ضلع میں نفاذ بلکہ نہ کے برابر ہے اور بیشتر محکموں میں بلکل "زیرو" ہے۔
سراج جعفری نے بتایا کہ نہ ہی مختلف محکموں کے متعلقہ افسران اقلیتوں کی بہبود کے لئے ہرگز سنجیدہ نظر نہیں آرہے، حالانکہ اس کے متعلق ضلع ایڈمنسٹریشن میں میٹنگز ہورہی ہیں، چند محکموں میں کچھ فیصد کام بتایا گیا ہے تاہم بیشتر محکموں میں اس کے نفاذ کی کوئی خبر نہیں ہے۔
سراج جعفری نے بتایا کہ اس سلسلے میں شکایت انہوں نے انتظامیہ، مونیسیپالیٹی کے علاوہ محکمہ اولیتی بہبود کے سیکرٹری اور ریاستی اقلیتی کمیشن کے چئیرمین سے بھی کی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ محمکہ اقلیتی بہبود کے سیکرٹری منیونن نے انہیں تیقن دلایا ہے کہ اس معاملے کو سنجیدگی سے لینگے۔ سراج جعفری نے بتایا کہ ریاستی اقلیتی کمیشن اس معاملے کو حل کرنے کے تئیں ناکام نظر آرہا ہے، جبکہ اقلیتی کمیشن کو چاہیے کہ وہ اس مسئلے پر توجہ دے۔
سراج جعفری نے بتایا کہ پرائم منسٹرز 15 پوائنٹ پروگرام کے ریاست کرناٹک میں درست نفاذ نہ ہونے کی ایک اور بڑی وجہ یہ ہے کہ اس میں اقلیتی عوامی نمائندے اپنا صحیح رول ادا نہیں کر رہے ہیں جو کہ نہایت ہی افسوسناک ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت ہمارے صبر کا امتحان نہ لے: عدالتِ عظمیٰ
سراج احمد جعفری نے بتایا کہ آنے والے دنوں میں اگر اس سلسلے میں حکومتی اداروں کی جانب سے پرائم منسٹرز 15 پوائنٹ پروگرام کا نفاز صحیح نہیں کیا جائےگا تو وہ ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹائینگے۔