باڑمیر: راجستھان کے باڑمیر ضلع میں دلت شخص کو پیٹ پیٹ کر ہلاک کیے جانے کے 48 گھنٹے بعد بھی لواحقین نے لاش کو نہیں اٹھایا۔ امبیڈکر جینتی کے موقع پر منعقد ہونے والے تمام ثقافتی پروگراموں کو منسوخ کر کے متاثرہ کو انصاف دلانے کے لیے شہر میں دلت طبقہ کے لوگوں نے ہاتھوں میں جسٹس فار کوجارام لکھے ہوئے بینرز کے ساتھ خاموش جلوس نکالا۔ اس دوران احتیاطی اقدام کے طور پر بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات کی گئی تھی۔
باڑمیر کے اساڈی گاؤں میں ایک 40 سالہ دلت شخص کی پیٹ پیٹ کر ہلاک کیے جانے کو لے کر دلت برادری کے لوگوں میں کافی ناراضگی ہے۔ آج بابا بھیم راؤ امبیڈکر جینتی کے موقع پر منعقد ہونے والے ثقافتی پروگراموں کو دلت سماج کے لوگوں نے منسوخ کردیا۔ اس کے بعد دلتوں کی بڑی تعداد نے شہر کے امبیڈکر سرکل سے ایک خاموش جلوس نکالا۔ یہ جلوس کئی اہم سڑکوں سے ہوتا ہوا اسٹیشن روڈ پہنچا، جہاں دلتوں نے سڑک کے درمیان بیٹھ کر پرامن مظاہرہ کیا۔ اس کے بعد وہ ضلع اسپتال کے مردہ خانے کے باہر جاری دھرنے میں شامل ہوگئے۔
امبیڈکر جینتی سماروہ سمیتی کے سابق کنوینر ڈاکٹر راہل بامانیا نے بتایا کہ اساڈی میں کوجارام کی وحشیانہ لنچنگ پر بہوجن سماج کے لوگوں میں کافی ناراضگی ہے۔ باباصاحب جینتی کے موقع پر امبیڈکر سرکل سے ایک خاموش جلوس نکالا گیا۔ دلت لیڈر ادارام میگھوال نے بتایا کہ ابھی تک انتظامیہ کے ساتھ بات چیت میں کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ متاثرہ خاندان کو ایک کروڑ روپے کا مالی معاوضہ دیا جائے اور دو افراد کو سرکاری نوکری دی جائے۔ اس کے علاوہ کچھ اور مطالبات بھی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Dalit Soldier Beaten up شادی میں گھوڑے پر بیٹھنے کی وجہ سے دلت فوجی کی پیٹائی